چوہدری لال سنگھ جموں میں ہی نہیں…اک نظرادھرجنگل پر بھی سورنکوٹ کے سانگلہ کمپارٹمنٹ نمبر42/43 میں سبز سونے کی بے تحاشہ کٹائی

رشید زرگر
سرنکوٹ//سورنکوٹ کے گاؤںسانگلہ کی حدود میں واقع کمپارٹمنٹ42/43 میں سبز سونے کی بے تحاشہ کٹائی ہورہی ہے۔ محکمہ کے مقامی اہلکاران اس غیر قانونی دھندے میں برابر کے شریک بتائے جاتے ہیں۔عدالت عظمیٰ کی ہدایات کے مطابق جنگل سے سبز درخت تو دور ٹہنی کاٹنے پر بھی پابندی ہے، لیکن باوجود اس کے سبز درخت کٹوائے جا رہے ہیں ۔مقامی لوگوں کے مطابق ڈھوک کنزلاں بھجا میںدرجن کے قریب سبز درخت کاٹے جا چکے ہیں ۔ایک درخت اس وقت بھی کٹا ہوا موقع پر موجود تھاجبکہ باقی محکمہ کی ملی بھگت کی وجہ سے لوگ اُٹھا کر لے گئے ۔محکمہ جنگلات میں اگر ملازمین تعینات ہیں تو اُنکی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ جنگلات کی رکھوالی کریں نہ کہ ملازمین کو جنگل کا مالک بنا دیا گیا ہے کہ وہ ایسے کوڑیوں کے دام فروخت کریں؟ اُنھوں نے کہا کہ کمپاٹمنٹ43 میں گنے چُنے درخت ہی باقی بچے تھے جن کو بھی محکمہ کے مقامی ملازمین نے فروخت کر کے کٹوانا شروع کیا ہے ۔جلال دین پسوال نامی مقامی کا کہنا ہے کہ وزیر جنگلات لعل سنگھ جموں کی جھاڑیوں کو کٹوانے پر تو ایف آئی آر لگوا رہے ہیں لیکن ہمارے یہاں سبز درخت کوڑیوں کے بھاو محکمہ جنگلات کے ملازمین فروخت کر رہے ہیں ،جن کو کوئی پوچھنے والا ہے ہی نہیں ۔مقامی لوگوں نے وزیر جنگلات چوہدری لال سنگھ سے کہاکہ وہ اس طرف پر توجہ دیں۔