پڑوسی ممالک دوستی کریں گے تو دونوں ترقی کریں گے:ڈاکٹر فاروق عبداللہ

سری نگر//نیشنل کانفرنس کے صدر اور سابق وزیر اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ کا کہنا ہے کہ جموں وکشمیر میں امن و سلامتی کو یقینی بنانے کے لئے ہندوستان اور پاکستان کو ساتھ بات چیت کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسا کیا گیا تو دونوں ملک ترقی کریں گے اور اگر ایسا نہیں کیا گیا تو مصیبتوں کا ماحول پیدا ہوسکتا ہے۔راہل گاندھی کی طرف سے 14 جنوری سے یاترا شروع کرنے کے بارے میں پوچھے جانے پر ان کا کہنا تھا: ‘یہ مابرک کام ہے ہم نے اس میں پہلے بھی شرکت کی ہے آگے بھی کریں گے’۔موصوف صدر نے ان باتوں کا اظہار بدھ کے روز جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرنے کے دوران کیا۔وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کے دورہ جموں کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہا: ‘وہ آ رہے ہیں جو لوگ ہمارے مارے گئے اس کی تحقیقات کریں گے کہ وہ کیوں اور کیسے مارے گئے’۔ان کا کہنا تھا: ‘مجھے کوئی امید نہیں ہے، کیا وہ مردوں کو واپس لاسکتے ہیں تاہم امید کرتا ہوں کہ یہاں آگے ایسا ظلم نہیں ہوگا’۔راہل گاندھی کی طرف سے 14 جنوری سے شروع ہونے والی یاترا کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا: ‘یہ مبارک کی بات ہے، ملک کو جوڑنے کی کوشش کرتے ہیں، وطن کو ایک کرنے کی کوشش کرتے ہیں، نفرتوں کو ختم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ہم اس میں پہلے بھی شریک ہوئے ہیں آگے بھی ہوں گے’۔انہوں نے کہا: ‘دونوں ملکوں میں دوستی کی راہ پیدا ہونی چاہئے اگر دو ملکوں میں دوستی کی راہ نہیں بنی تو دوسرا کیا راستہ ہے’۔ان کا کہنا تھا: ‘میں ہر بار کہتا ہوں کہ واجپائی جی نے کہا کہ دوست بدلے جا سکتے ہیں لیکن ہمسائے نہیں بدلے جا سکتے ہیں’۔سابق وزیر اعلیٰ نے کہا اگر دونوں ممالک کے درمیان دوستی کی راہ بنے گی تو دونوں ترقی کریں گے۔انہوں نے کہا: ‘اگر دوستی کی راہ پیدا نہیں ہوسکتی ہے تو مصیبتوں کا ماحول پیدا ہوسکتا ہے’۔ان کا کہنا تھا: ‘ہمارے وزیر اعظم خود کہتے ہیں کہ آج لڑائی کا نہیں بلکہ بات چیت کرنے کا زمانہ ہے۔