اسرو کا 2040 تک پہلے ہندوستانی خلابازوں کو چاند پر بھیجنے کا منصوبہ

ترواننت پورم// ہندوستانی خلائی تحقیقی تنظیم (اسرو) کے چیئرمین ایس سومناتھ نے کہا ہے کہ چندریان -3 قمری مشن کی شاندار کامیابی کے بعد، اسرو 2040 تک پہلی مرتبہ ہندوستانی خلابازوں کو چاند پر بھیجنے کے اپنے منصوبے پر زور شور سے کام کررہا ہے۔مسٹرسومناتھ نے کہا کہ اسرو کا مقصد ‘گگنیان’ پروگرام کے ساتھ خلائی تحقیق میں اگلا قدم اٹھانا ہے، جس میں دو سے تین ہندوستانی خلابازوں کے عملے کو تین دنوں تک زمین کے مدار (ایل ای او) میں بھیجنے کا منصوبہ ہے، جس کے بعد انہیں پہلے سے طے شدہ مقام پر ہندوستانی پانیوں تک بحفاظت واپس بھیجاجائے گا۔انہوں نے یہ بات منورما ایئر بک 2024 کے لیے ایک خصوصی مضمون میں کہی۔انہوں نے کہا کہ ہندوستانی فضائیہ کے چار ٹیسٹ پائلٹس کو مشن کے لیے نامزد خلابازوں کے طور پر منتخب کیا گیا ہے۔ فی الحال، یہ لوگ بنگلورو میں خلائی مسافر تربیتی سہولت (اے ٹی ایف) میں مشن کے لیے مخصوص تربیت سے گزر رہے ہیں۔پہلے انسان بردار خلائی مشن گگنیان میں کلیدی ٹیکنالوجیز کی ترقی شامل ہے، جس میں انسانی ایٹڈ(انسانوں کو محفوظ طریقے سے لے جانے کے قابل) لانچ وہیکل (ایچ ایک وی ایم3)، ایک کریو ماڈیول (سی ایم) اور سروس ماڈیول (ایس ایم) اور لائف سپورٹ سسٹم کے ساتھ ایک ا?ربٹل ماڈیول شامل ہے۔انٹیگریٹڈ ایئر ڈراپ ٹیسٹ، پیڈ ابورٹ ٹیسٹ اور ٹیسٹ گاڑیوں کی پروازوں کے علاوہ دو ایسے ہی نان کریوڈ مشنز (جی1 اور جی2) انسان بردار مشن سے پہلے ہوں گے۔سی ایم خلا میں عملے کے لیے زمین جیسے ماحول والا رہنے کے قابل ہے اوراسے دوبارہ محفوظ طریقے سے داخلے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ حفاظتی اقدامات میں ہنگامی حالات کے لیے کریو ایسکیپ سسٹم (سی ای ایس) بھی شامل ہے۔انہوں نے کہا کہ ٹیسٹ وہیکل (ٹی وی-ڈی1) کی پہلی ترقیاتی پرواز 21 اکتوبر 2023 کو شروع کی گئی تھی اور اس نے کرو ایسکیپ سسٹم کے ان-فلائٹ ڈلیوری کا کامیابی سے مظاہرہ کیا، جس کے بعد کرو ماڈیول کو الگ کیاگیا اور ہندوستانی فوج نے خلیج بنگال سے اس کو بحفاظت ریکورڈ کیا۔انہوں نے کہا، “اس آزمائشی پرواز کی کامیابی بعد کے بغیر پائلٹ کے مشن اور 2025 میں شروع ہونے والے حتمی انسان بردار خلائی مشن کے لیے اہم تھی۔”یو این آئی