ہندستان نئی بلندیوں پر جا رہا ہے اور بہت جلد ہندستان دنیا کی تیسری بڑی اقتصادی طاقت بننے جا رہا ہے:وزیر اعظم مودی

راجستھان//وزیر اعظم نریندر مودی نے کانگریس کو بدعنوانی کی ماں قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ راجستھان میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی حکومت بننے کے بعد اب تک جتنے بھی گھوٹالے ہوئے ہیں ان کی جانچ کی جائے گی اور قصورواروں کو سزا ملے گی۔مسٹر مودی جھنجھنو میں بی جے پی امیدوار کی حمایت میں ایک جلسہ عام سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت خود کو جادوگر کہتے ہیں اور انہوں نے اپنی جادوگری سے ریاست میں کرپشن کا ایسا مایا جال پھیلایا ہے، جس سے ریاست کے سارے لوگ پریشان نظر ا?رہے ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ راجستھان حکومت کی سرپرستی میں بھرتی کے امتحانی پرچے کا لیک ہونا عام ہو گیا ہے۔ یہاں پر پیپر لیک کرنے میں بڑے سیاسی لیڈروں کا تحفظ تھا۔ جس بڑے بڑے کوچنگ اداروں پر چھاپے مارے گئے تو وزیر اعلیٰ کے قریبی لوگوں کے نام سامنے آئے۔مسٹرمودی نے کہا کہ کانگریس کرپشن کی ماں ہے۔ جہاں جہاں کانگریس کی حکومت ہوگی وہاں وہاں بدعنوانی اپنے عروج پر ہوگی۔ مرکز میں کانگریس کی حکومت نے 10 سال تک بڑے پیمانے پر بدعنوانی کی۔ ہماری پارٹی کی حکومت بننے کے بعد ہم نے کانگریس کی طرف سے شروع کی گئی بدعنوانی کے گندے نالوں کی صفائی شروع کر دی ہے اور آج ملک میں عام لوگوں کے بینک کھاتوں میں پیسہ براہ راست منتقل ہو رہا ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے عوام سے ہاتھ اٹھاکر بی جے پی کے تمام امیدواروں کو جتوانے کی اپیل بھی کی۔انہوں نے کہا کہ انسان دوستی کی روایت شیخاوٹی کی فطرت میں ہے، یہاں کے لوگ جو کماتے ہیں اسے سماج کو واپس بھی کرتے ہیں۔ آج ملک بھی شیخاوٹی کی اس روایت کو اپنا رہا ہے۔ انہوں نے راجستھان کے پہلے اور ملک کے دوسرے پرم ویر چکر کے فاتح حوالدار میجر پیرو سنگھ شیخاوت کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ شیخاوٹی سمیت ملک کے بہادر سپاہیوں کی وجہ سے ہی ہندوستان کی سرحدوں کی حفاظت ہورہی ہے۔ یہاں کے بہادر سپاہی ملکی سرحدوں کی حفاظت میں کوئی کسر نہیں چھوڑتے۔ جب یہاں کے فوجی سرحدی علاقے کی حفاظت کرتے ہیں تو اہل وطن سکون کی نیند سوتے ہیں۔وزیر اعظم نے کہا کہ سابق فوجیوں کے مسائل کو مدنظر رکھتے ہوئے ہم نے ون رینک ون پنشن کے مطالبے کو پورا کرتے ہوئے سابق فوجیوں کو بہت بڑا ریلیف فراہم کیا ہے جو گزشتہ 40 سالوں سے زیر التوا تھا۔ اب تک، بی جے پی حکومت کی طرف سے ون رینک ون پنشن اسکیم کے تحت سابق فوجیوں کو تقریباً 90 ہزار کروڑ روپے ادا کیے جا چکے ہیں۔ مرکزی حکومت مستقبل میں بھی فوجیوں کے ساتھ ہے اور ان کے تمام مسائل کو حل کرنے کے لیے پرعزم ہے۔مسٹر مودی نے کہا کہ قائدے کے مطابق وزیر کو اسی دن عہدے سے ہٹا دیا جانا چاہئے تھا لیکن نہ صرف وزیر کا عہدہ برقرار ہے بلکہ انہیں انتخابات میں ٹکٹ بھی دیا گیا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ دہلی کے لوگوں کا اس کے پاس کچھ ہے جو اتنی گندی باتیں کہنے کے باوجود ٹکٹ لے کر آیا ہے اور الیکشن لڑ رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ الیکشن ایک ایسی دیوالی ہے جس میں ہمیں ہر کونے سے کانگریس کو صاف کرنا ہے، جس طرح دیوالی پر مائیں بہنیں گھر کی صفائی کرتی ہیں، اسی طرح اس الیکشن میں بھی کانگریس کو صاف کیے بغیر کوئی چارہ نہیں ہے اور ہر پولنگ بوتھ پر صفائی کرنی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ راجستھان کے لوگوں کی بی جے پی حکومت کی پکار ہے۔کانگریس کا کرکٹ سے موازنہ کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ آج کل پورا ملک کرکٹ کے لیے جوش و خروش سے بھرا ہوا ہے، کرکٹ میں بلے باز اپنی ٹیم کے لیے رن بناتا ہے لیکن کانگریس میں جھگڑا ہے، رن بنانا تو دور، وہ ایک دوسرے کو رن ا?وٹ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ پانچ سال ایک دوسرے کو رن آؤٹ کرنے میں گزر گئے، جو رہ گئے وہ ہٹ وکٹی ہوتے جار رہے ہیں اور باقی پیسے لے کر میچ فکسنگ کرلیتے ہیں، جب ان کی اپنی ٹیم اتنی خراب ہیں تو پھر یہ کیا کام کریں گے۔پارٹی کارکنوں سے اپیل کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہر پولنگ بوتھ پر پانچ پانچ سات سات سنچریاں لگانی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر بی جے پی کی ٹیم منتخب ہوتی ہے تو تہم راجستھان میں بدعنوان لوگوں کی ٹیم کو آوٹ کرنے کے بعد ریاست کی ترقی کے اسکور کو تیز تر بنائیں گے اور راجستھان جیتے گا، اس کا مستقبل اور ماؤں، بہنوں، کسانوں اور نوجوانوں کی جیت ہوگی۔انہوں نے کہا کہ ہندستان نئی بلندیوں پر جا رہا ہے اور بہت جلد ہندستان دنیا کی تیسری بڑی اقتصادی طاقت بننے جا رہا ہے جو کہ عوام کے ووٹ کے فیصلے کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ کانگریس نے گھپلے کرکے ہندوستان کو دنیا میں بدنام کیا اور سال 2014 میں عوامی ووٹوں نے اسے بے دخل کردیا۔ مسٹر مودی نے گزشتہ دس برسوں میں اپنی کامیابیوں کا گناتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کو سال 2047 تک ایک ترقی یافتہ ملک بناکر ہی رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پی ایم سمان ندھی کو دوگنا کیا جائے گا اور اب 3 دسمبر کے بعد ہر سال راجستھان میں 80 لاکھ کسانوں کے کھاتوں میں 12 ہزار روپے جمع کیے جائیں گے۔وزیراعظم نے کہا کہ حکومت پینے کے پانی کا پیسہ کھا جائے۔ کانگریس کو چھ دہائیوں تک حکومت چلانے کا موقع ملا، لیکن سال 2014 تک 100 میں سے 13-14 گھروں کو نلکے سے پانی مل رہا تھا۔ اس کے بعد مجھے موقع ملا اور آج 100 میں سے 70 کنبوں تک نل کا پانی پہنچنا شروع ہو گیا ہے۔ ہریانہ میں نل کا پانی 100 فیصد گھروں تک پہنچ چکا ہے لیکن راجستھان میں یہ صرف 50 فیصد آبادی تک پہنچ سکا ہے کیونکہ یہاں حکومت نے رکاوٹیں کھڑی کر رکھی ہیں۔ مرکز سے بھیجی گئی رقم میں بدعنوانی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ لیکن یہ مودی کی گارنٹی ہے کہ ہر گھر میں نل کا پانی ہوکر رہے گا۔ انہوں نے یقین دلایا کہ راجستھان میں پھنسے ہوئے آبپاشی پروجیکٹوں کو جلد مکمل کیا جائے گا۔پٹرول کی قیمتوں کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چورو میں پٹرول 109 روپے میں مل رہا ہے جبکہ ہریانہ میں 96-97 روپے میں مل رہا ہے، یہاں لوگوں کو 10-12 روپے اضافی ادا کرنے پڑ رہے ہیں، جو کانگریس کی لوٹ مار کی وجہ سے ہو رہا ہے۔ ہے. انہوں نے کہا کہ جہاں بی جے پی کی حکومت ہے وہاں لوگوں کو اس کا فائدہ مل رہا ہے لیکن جہاں کانگریس کی حکومت ہے وہاں یہ فائدہ نہیں دیا جا رہا ہے۔مسٹر مودی نے یقین دلایا کہ 3 دسمبر کے بعد دیگر ریاستوں کی طرح راجستھان میں بھی پٹرول کی قیمتوں پر نظرثانی کی جائے گی۔ چورو کے تال چھاپر پناہ گاہ کی تعریف کرتے ہوئے انہوں نے کہا، “ہم کالے ہرنوں کا تحفظ بھی کریں گے اور راجستھان کو آگے لے جائیں گے۔”یو این آئی