تنازعات کے منافع خوروں نے نوجوانوںکے ہاتھوں میں پتھر اور بندوقیں دیں بچوں کا تحفظ ہماری اولین ترجیح

کوئی بچہ کام نہ ہی بھیک مانگے گا،ہم اُن کے ہاتھوں میں لیپ ٹاپ دینے کے لئے پر عزم: منوج سنہا
اُڑان نیوز ڈیسک
سرینگر//جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کا کہنا ہے کہ تنازعات کے منافع خوروں نے بچوں کا ‘برین واش’ کرکے ان کے ہاتھوں میں پتھر اور بندوقیں دیں۔انہوں نے کہا کہ انتظامیہ ان لوگوں کے خلاف کڑی کارروائی انجام دے رہی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ایسے کسی بھی عنصر کو چھوڑا نہیں جائے گا۔موصوف لیفٹیننٹ گورنر نے ان باتوں کا اظہار جمعرات کو یہاں ایک دو روزہ ورکشاپ سے اپنے خطاب کے دوران کیا۔انہوں نے کہا: ‘تنازعات کے منافع خور بچوں کو برین واش کرکے بندوق اور پتھر ان کے حوالے کرتے تھے انتظامیہ ان منافع خوروں کے خلاف کڑی کارروائی کر رہی ہے اور ایسے کسی عنصر کو نہیں چھوڑا جائے گا’۔ان کا کہنا تھا: ‘انتظامیہ جموں وکشمیر کے بچوں کے ہاتھوں میں لیپ ٹاپ دینے کے لئے پر عزم ہے تاکہ ان کے مستقبل کو سنوارا جا سکے’۔سنہا نے کہا کہ ما بعد اگست 2019، تمام قوانین جو بچوں کے تحفظ کے حوالے سے جموں و کشمیر پر لاگو نہیں ہوتے تھے، کا اطلاق کیا گیا اور اس کے نتیجے میں جووینائل جسٹس بورڈ (جے جے بی) کو دوبارہ تشکیل دیا گیا۔انہوں نے کہا کہ بچوں کی باز آباد کاری کے لئے بھی ایک پالیسی بنائی گئی۔ان کا کہنا تھا کہ انسٹی چیوشنل کئیر (ادرہاتی نگہداشت ) پر زیادہ توجی مرکوز کرنے کی ضرورت ہے تاکہ بچہ کسی قسم کی پریشانی محسوس نہ کر سکے۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ جموں وکشمیر انتظامیہ اس بات کو یقینی بنائے گی کہ کوئی بچہ سڑکوں پر بھیک مانگتے ہوئے یا مزدوری کرتے ہوئے نظر نہ آئے۔انہوں نے کہا کہ بچے منشیات کی لت میں پڑ رہے ہیں اور انتظامیہ نے منشیات کے خلاف اعلان جنگ کیا ہے تاکہ جموں وکشمیر کو اس بدعت سے پاک کیا جا سکے۔تاہم ان کا کہنا تھا کہ حکومت اکیلے اس جنگ میں کامیابی حاصل نہیں کرسکتی ہے اس کے لئے سول سوسائٹی، نوجوانوں، عام شہریوں اور تمام متعلقین کو اپنا اپنا رول ادا کرنا ہوگا۔