سی یو ای ٹی کے امتحانی مراکز جموں وکشمیر سے باہر نامزد کرنے کے فیصلے سے طلبا مایوس: محبوبہ مفتی

اُڑان نیوز
سرینگر//پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کا کہنا ہے کہ نینشل ٹیسٹنگ ایجنسی (این ٹی اے) کی طرف سے کامن یونیورسٹی داخلہ ٹیسٹ (سی یو ای ٹی) کے امتحانی مراکز جموں وکشمیر سے باہر نامزد کرنے کے فیصلے سے طلبا مایوس ہوئے ہیں۔انہوں نے جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا سے مداخلت کرنے کی اپیل کی ہے۔بتادیں کہ امسال جموں وکشمیر کی تمام یونیورسٹیوں نے انڈر گریجویٹ اور پوسٹ گریجویٹ کورسز کے لئے تحریری امتحانات این ٹی اے کے ذریعے کرانے کا فیصلہ لیا ہے۔
این ٹی اے کی طرف سے سی یو ای ٹی کے امتحانی مراکز جموں وکشمیر سے باہر نامزد کرنے کے فیصلے پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے محبوبہ مفتی نے جمعہ کے روز ایک ٹویٹ میں کہا:’ نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی (این ٹی اے) کی طرف سے کامن یونیورسٹی داخلہ ٹیسٹ (سی یو ای ٹی) کے امتحانی مراکز جموں وکشمیر سے باہر نامزد کرنے کے فیصلے سے طلبا میں مایوسی بڑھ گئی ہے جو پہلے ہی بے روزگاری کے بڑے بحران سے دوچار ہیں’۔ان کا کہنا تھا کہ ان میں سے بیشتر سٹیٹ کے اندر کا سفر خرچہ برداشت کرنے کے متحمل نہیں ہیں۔
انہوں نے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا سے فوری مداخلت کرنے کی اپیل کی کیونکہ یہ امتحانات 25 تاریخ کو منعقد ہونے والے ہیں۔قابل ذکر ہے کہ متعلقہ حکام نے یہ معاملہ پہلے ہی این ٹی اے کے ساتھ اٹھایا ہے۔نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ اور دیگر سیاسی لیڈروں نے بھی اس معاملے پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس فیصلے سے جموں و کشمیر کے طلبا کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔