21اپریل کوممکنہ طور عیدالفطر کے پیش نظرکشمیرمیںجمعتہ الوداع منایاگیا درگاہ حضرت بل میں عظیم الشان اجتماع

SRINAGAR, APR 14 (UNI) Thousands of people offered Jumat-ul-Vida prayers the last Friday of Holy month of Ramadan at Hazratbal shrine in Srinagar. UNI PHOTO-87U

 

نیوزڈیسک
سرینگر+جموں//ممکنہ طور پرعیدالفطر کی تقریب سعید21اپریل بروزجمعتہ المبارک کومنائے جانے کے پیش نظر جموں وکشمیرمیں 14اپریل کوجمعتہ الوداع منایاگیا،اور اس سلسلے میں پوری کشمیروادی کی جامع مساجد ،خانقاہوں اور درگاہوںمیں عظیم الشان اجتماعات منعقد ہوئے ،جن میں لاکھوں روزہ داروں بشمول فرزندان توحید اور ہزاروں باپردہ مسلم خواتین اور لڑکیوںنے شرکت کی ۔جموں صوبہ کے اطراف واکناف میں بھی روح پرور اجتماعات منعقد ہوئے ۔ مرکزی جامع مسجد تالاب کھٹیکاں، مرکزی جامع مسجد بٹھنڈی موڑ، جامع مسجد توی، جامع مسجد سدھڑہ، مکہ جامع مسجد سمیت دیگر مساجد میں بھی ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے نماز جمعہ ادا کی۔کشمیرمیں جمعتہ الوداع کا سب سے بڑا اجتماع تاریخی آثار شریف درگاہ حضرتبل میں منعقد ہوا،جہاں ایک اندازے کے مطابق ایک لاکھ لوگوںنے باجماعت نماز جمعہ اداکی۔سرینگرکی تاریخی مرکزی جامع مسجد میں حکام نے جمعتہ الوداع کے اجتماع کی اجازت نہیں دی ۔ملک کی دوسری ریاستوں اور مرکزی زیرانتظام علاقوں کے برعکس جموں وکشمیرمیں ماہ رمضان ایک دن قبل ہی شروع ہوا اور لوگوںنے23مارچ کوپہلا روزہ رکھا۔14اپریل بروزجمعہ کوماہ مبارک کا23واں د ن تھا،اورممکنہ طور پر 21اپریل یعنی اگلے جمعے کوعیدالفطر کی تقریب سعید منائے جانے کے پیش نظر اسی جمعہ کوجموں وکشمیرمیںبطور جمعتہ الوداع کے منایاگیا۔جمعتہ الوداع کے موقعہ پر پوری کشمیر وادی کے اطراف واکناف میں عظیم الشان اجتماعات منعقد ہوئے ،جن میں لاکھوں روزہ داروں بشمول فرزندان توحید اور ہزاروں باپردہ مسلم خواتین اور لڑکیوںنے شرکت کی ،اور ایک ہی صف میں کھڑے ہوئے محموووایاز کے مصداق باجماعت نماز اداکی ۔کشمیرمیں جمعتہ الوداع کاسب سے بڑا اجتماع تاریخی آثار شریف درگاہ حضرتبل میں منعقد ہوا،جہاں ایک اندازے کے مطابق ایک لاکھ لوگوںنے باجماعت نماز جمعہ اداکی۔درگاہ حضرت بل میں جمعتہ الوداع کے اجتماع میں شامل لوگوںنے بتایاکہ یہاں چہار سو صرف نمازی نظرآرہے تھے ۔انہوںنے کہاکہ نہ صرف درگاہ کے احاطے بلکہ گردونواح کی بستیوںکی سڑکوں پر بھی ہزاروںکی تعدادمیں لوگ نماز جمعتہ الوداع اداکرنے کیلئے صفوںمیں بیٹھے تھے ۔لوگوںنے بتایاکہ گرمی کی شدت زیادہ ہونے کے باوجود تقریباً ایک لاکھ لوگوںنے درگاہ حضرت بل میں منعقدہ جمعتہ الوداع کے عظیم الشان اجتماع میں شرکت کی ۔لوگوںنے بتایاکہ وقف بورڈ کی جانب سے درگاہ حضرتبل آنے والے نمازیوںکی سہولیت کیلئے اچھے انتظامات کئے گئے تھے ۔کچھ لوگوںنے بتایاکہ درگاہ حضرت بل میں اتنے بڑے اجتماع کی ایک وجہ یہ بھی تھی ،کیونکہ حکام نے شہرخاص کے نوہٹہ علاقے میں واقع مرکزی جامع مسجد میں جمعتہ الوداع کے اجتماع کی اجازت نہیں دی ۔انہوںنے کہاکہ شہر خاص ،سری نگر کے دوسرے علاقوں کیساتھ ساتھ وادی کے اطراف واکناف سے لاتعداد لوگ درگاہ حضرت بل پہنچے اورانہوںنے یہاں جمعتہ الوداع کے تاریخی اجتماع میں شرکت کی۔انہوںنے مزید بتایاکہ یہاں پائوں رکھنے کی جگہ تک نہ تھے جبکہ ہزاروںکی تعداد میں گاڑیوںمیں سوار ہوکر یہاں لوگ پہنچے تھے ۔اُدھر حکام نے تاریخی جامع مسجد سری نگر میں جمعتہ الوداع کی اجازت نہیں دی۔ جامع مسجد کے انتظامی ادارے نے جمعہ کے روز کہا کہ حکام نے تاریخی مسجد میں جمعتہ الوداع باجماعت نماز ادا کرنے کی اجازت نہیں دی ۔انجمن اوقاف جامع مسجد کا کہنا تھا کہ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ اور پولیس حکام نے صبح ساڑھے9 بجے جامع مسجد کا دورہ کیا اور مسجد کی انتظامیہ سے کہا کہ وہ مرکزی جامع مسجد کے دروازوں کو تالا لگا دیں کیونکہ ضلع انتظامیہ نے فیصلہ کیا تھا کہ مسجد میں جمعتہ الوداع کی نماز کی اجازت نہیں دی جائے گی۔اس دوران سری نگر شہرمیں واقع دیگر بڑی جامع مساجد کیساتھ ساتھ زیارت گاہوں ،خانقاہوں اور آستانوںواقع خانیار ،مخدوم صاحب،کلاشپورہ ،سرائے بالا ،سونہ وار میں بھی جمعتہ الوداع کی مناسبت سے بڑے بڑے اجتماعات منعقد ہوئے ،اور بیشتر مقامات پر ہزاروں لوگوںنے سڑکوں پر صفیں باندھ کر نما ز جمعتہ الوداع اداکی ۔کشمیر کے باقی 9اضلاع بشمول بڈگام ،گاندربل ،بارہمولہ ،کپوارہ ،بانڈی پورہ ،اننت ناگ ،پلوامہ ،کولگام اور شوپیان سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق ان سبھی اضلاع کے ضلعی ،تحاصیل اور بلاک صدر مقامات پرواقع جامع مساجد ،امام باڑوں ،آستانوں اور دیگر عباد ت گاہوںمیں بھی جمعتہ الوداع کی مناسبت سے بڑے بڑے اجتماعات منعقد ہوئے ۔اس دوران سری نگر سمیت کشمیر میں جمعتہ الوداع کو بطور یوم القدس کے بھی منایا گیا ،جس دوران کچھ مساجد اورامام باڑوںمیں اسرائیل اور امریکہ مخالف نعرے بازی کرتے ہوئے فلسطینیوںکیساتھ یکجہتی کااظہار کیاگیا۔قابل ذکر ہے کہ عیدالفطر کی تقریب سعید اگر شوال کاچاند20اپریل کی شام کو نظر آنے کی صورت میں21اپریل کومنائی جاتی ہے تو آج منعقد ہ جمعہ اجتماعات ہی جمعتہ الوداع کے طور قرار پائیں گے ،تاہم اگر شوال کاچاند20کے بجائے21اپریل کی شام کودیکھاگیا تو عیدالفطرکی تقریب سعید22اپریل کومنائی جائے گی ،اوراس صورت میں 21اپریل بروزاگلے جمعہ کوہی جمعتہ الوداع ہوگا۔دریں اثناء معلوم ہواکہ جمعتہ الوادع کے اجتماع میں شرکت کیلئے درگاہ جانے والے لوگوںکے بھاری رش کودیکھتے ہوئے ٹریفک پولیس نے جمعہ کیلئے خصوصی ٹریفک پلان ترتیب دیا تھا ،جسکے تحت گاڑیوںکومختلف روٹوں سے حضرت بل پہنچنے اورپھروہاں سے واپسی کیلئے مختلف روٹ اپنانے کوکہاگیا۔ٹریفک جام سے بچنے کیلئے ٹریفک پولیس اور پولیس کے ہزاروں جوانوں اورافسروں کوشہر کے مختلف علاقوںمیں تعینات کیاگیاتھا۔