شہریوں کو مسلح کرنا خطرناک خیال ، سماج میں خوف اور تفرقہ پیدا ہوگا:شفیق میر

شہریوں کو مسلح کرنا خطرناک خیال
سماج میں خوف اور تفرقہ پیدا ہوگا:شفیق میر
اُڑان نیوز
جموں//منتخب پنچایتی ممبران کی نمائندہ تنظیم آل جموں وکشمیر پنچایت کانفرنس چیئرمین شفیق میر نے شہریوں کو مسلح کرنے کی تجویز کو خطرناک خیال قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اِس سے سماج میں خوف ودہشت کا ماحول اور تفرقہ پیدا ہوگا۔موصوف نے یہ بیان جموں وکشمیر پولیس کے سابقہ سربراہ ایس پی وید کے اُس بیان پر دیا ہے ، جس میں انہوں نے کہا ہے کہ کشمیر وادی کے اندر اقلیتی طبقہ سے وابستہ شہریوں کو اسلحہ وبارود فراہم کیاجائے اور انہیں تربیت دی جائے۔ یہ بات سابقہ ڈی جی نے کشمیر میں حالیہ دنوں سرپنچ کی ہلاکت کی مناسبت سے اپنی رہائش گاہ پر ایک نجی ٹیلی ویژن چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہی تھی۔ ایک بیان میں شفیق میر نے کہاکہ سال 2012سے جموں وکشمیر میں18پنچایتی لیڈران مارے گئے ہیں اور اِن سبھی کا تعلق سابقہ جموں وکشمیر میں اکثریتی آبادی سے تھا۔ انہوں نے کہا”ا گر چہ ہم پنچایتی لیڈران کے لئے سیکورٹی کا مطالبہ کرتے آرہے ہیں لیکن ہم نے کبھی انہیں مسلح کرنے کی بات نہیں کی، کیونکہ شہریوں میں کسی بھی گروپ کو ہتھیار جاری کرنا کبھی اچھا خیال نہیں، اس سے سماج میں خوف پیدا ہوگا“۔ انہوں نے کہاکہ ہماری ہمدردی مقتول سرپنچ اجے پنڈیتہ کے افراد خان کے ساتھ ہی اور ہم اس ہلاکت کی کڑے لفظوں میں مذمت کرتے ہیں ، ہمارے بھائی نے جمہوریت کی خاطر دیگر18پنچایتی لیڈران کے ہمراہ اپنی جان قربان کی ہے لیکن یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ چند لوگ اس کو فرقہ وارانہ معاملہ بنارہے ہیں اور انہوں نے کبھی اُن سرپنچوں کی ہلاکت کا ذکر نہیں کیا جنہوں نے سال 2012سے اپنی جانیں گنوائی ہیں۔ شفیق میر نے کہا”ہماری سیکورٹی فورسز اِس اہل ہیں کہ وہ جموں وکشمیر کے سبھی شہریوں کو محفوظ ماحول فراہم کرسکتی ہیں ، ہم سماج میں کسی ایک خاص طبقہ کو مسلح کرنے کے خیال کی تائید وحمایت ہرگز نہیں کرتے“۔ انہوں نے سابقہ پولیس افسر کے اِس خیال کو بدقسمت اور خطرناک قرار دیتے ہوئے کہاکہ یہ خیال کسی بھی قیمت پر قابل قبول نہیں اور اِس سے سماج میں خوف اور تفرقہ پیدا ہوگا۔