ڈی سی دفتر جموں سے سفری اجازت لینا غیر ملکی پاسپورٹ سے بھی مشکل!

ڈی سی دفتر جموںسے سفری اجازت لینا غیر ملکی پاسپورٹ سے بھی مشکل!
چناب اور پیر پنچال کے سینکڑوں درماندہ لوگ پریشان ِحال
الطاف حسین جنجوعہ
جموں//کورونا وائرس کے تیزی کے ساتھ پھیلاو¿ کو روکنے کے لئے مکمل لاک ڈاو¿ن کے ساتھ ساتھ صوبہ جموں میں انتظامیہ نے بین ضلعی پبلک ٹرانسپورٹ پر مکمل پابندی عائد کر رکھی ہے درماندہ افراد کو گھروں تک پہنچانے کے لئے کئی اضلاع کے لئے ایس آر ٹی سی بس سروس چل رہی ہے لیکن اِس بس میں صرف انہیں مسافروں کو سفر کرنے کی اجازت مل رہی ہے جنہیں ضلع ترقیاتی کمشنر دفتر جموں سے اجازت نامہ ملے گا۔ وادی چناب کے اضلاع ڈوڈہ، کشتواڑ، رام بن ، ریاسی اورخطہ پیر پنچال کے راجوری پونچھ اضلاع سے تعلق رکھنے والے سینکڑوں کی تعداد میں مردو وخواتین، بزرگ اور بچے جموں میں درماندہ ہیں، اِن افراد کے لئے جموں میں رہنے کا کوئی ٹھکانہ ہے نہ کھانے پینے کا انتظام، وہ گھر جانا چاہتے ہیں لیکن اجازت نہ ملنے سے پریشان حال ہیں۔ڈی سی دفتر جموں کے باہر صبح سے ایسے افراد کی بھیڑ جمع رہتی ہے لیکن پرمیشن دینے کا عمل اتنا سست اور طویل ہے کہ غیر ملکی پاسپورٹ سے بھی مشکل۔ڈی سی دفتر کے باہر جمع کئی افراد نے بتایاکہ وہ پچھلے کئی دنوں سے روزانہ اجازت کے لئے چکر کاٹ رہے ہیں، درخواستیں گیٹ پر جمع کر لی جاتی ہیں اور کہاجاتا ہے کہ آپ کو فون کیاجائے گا مگر کچھ نہیں۔ کشتواڑ سے تعلق رکھنے والے بزرگ نے بتایا” میں نے پانچ دن پہلے درخواست دی تھی، آج تک پرمیشن نہیں ملی، دو بار درخواست دے چکا ہوں، آج بھی گیٹ پر کھڑے ملازم نے کہاکہ دوبارہ درخواست دے دو، پہلے والی کہیں کھو گئی ہے، لاپرواہی، غیر سنجیدگی کی انتہاءہے“۔ ایک اور نوجوان نے بتایاکہ یہاں سب سفارش چلتی ہے، افسران سیاسی لیڈران اور اپنی رشتہ داروں وعزیزواقارب کو ترجیحی بنیادوں پر اجازت نامے دے رہے ہیں جبکہ عام لوگوں کو کوئی پوچھتا نہیں، میرے آنکھوں کے سامنے جوں ہی گیٹ پر بیٹھے افسر کو کوئی فون آتا ہے تو وہ نیچے سے درخواست اُٹھاکر اُس کو Priority پر لے لیتاہے۔گھرجانے کے لئے اجازت لینے والوں میں بزرگ اور خواتین بھی شامل ہیں، بہت سارے ایسے ہیں جوکہ بخشی نگر اسپتال ، شالیمار اسپتال یا دیگر اسپتالوں میں زیرِ علاج تھے، ڈسچارج کے بعد گھر جانا چاہتے ہیں، مگر اجازت نہیں مل رہی۔ پریشان حال لوگوں نے لیفٹیننٹ گورنر گریش چندر مرمو، صوبائی کمشنر جموں سنجیو کمار سے اپیل کی ہے کہ اجازت کا عمل صاف وشفاف بنایاجائے اور اِس کام پر مامور افسران پر کڑی نظررکھی جائے، نیز کام کے دوران اِنہیں ذاتی فون استعمال کرنے پر مکمل روک لگائی جائے تاکہ وہ سفارشات وترجیحات کے بغیر کام کرسکیں۔