بھارتیہ فوجی تنصیبا ت پر حملہ کیلئے پاکستان نے ایف16طیارہ استعمال کیا فضائیہ، بری فوج اور بحریہ کی مشترکہ پریس کانفرنس میں ثبوت پیش کئے گئے

یو این آئی
نئی دہلی// ہندستانی فوجی ٹھکانوں پر حملے میں ایف۔16جنگی طیارے کا استعمال نہیں کرنے کے پاکستان کے دعوے کو مکمل طورپر خارج کرتے ہوئے ہندستانی فضائیہ نے آج کہاکہ اس نے جوابی کارروائی میں اس طیارہ کو مار گرایا اور اس کے ثبوت بھی پیش کئے۔فضائیہ، بری فوج ، بحریہ کی جمعرات کی شام منعقدہ مشترکہ پریس کانفرنس میں ایئر وائس مارشل آر جی کپور نے بتایا کہ پاکستانی فضائیہ کے کئی جنگی طیاروں نے بدھ کی صبح ہندستانی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرتے ہوئے راجوری کے سندربنی علاقہ میں فوج کے ٹھکانوں پر بم گرانے کی کوشش کی۔ حالانکہ ہندستانی فضائیہ نے وقت رہتے کارروائی کرکے انہیں بھگا دیا اور پاکستان کے ایک ایف۔16جنگی طیارہ کو مار گرایا۔ یہ طیارہ پاکستان کے قبضہ والے کشمیر میں گرا۔ایئروائس مارشل کپور نے کہاکہ فضائیہ کے پاس اس کے ٹھوس ثبوت ہیں۔ انہوں نے ثبوت کے طورپرایف۔ 16سے داغی گئی ہوا سے ہوا میں مار کرنے والی ’ایمرام‘ میزائل کا ایک ٹکڑا اور طیارہ کے انجن کے ٹکڑے بھی دکھائے۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستانی جنگی طیارہ نے یہ میزائل ہندستانی فوجی ٹھکانہ پر داغی تھی اور اس کے کچھ ٹکڑے راجوری علاقہ میں ایک فوجی کمپلیکس میں ملے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ یہ میزائل صرف ایف۔16جنگی طیارہ سے ہی داغی جاسکتی ہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے کہاکہ ہندستانی فضائیہ کے پاس ایف۔16طیارہ کے ہندستانی علاقہ میں آنے کے الیکٹرونک سگنیچر بھی ہیں جو اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستان نے حملے میں اس طیارہ کا استعمال کیا تھا۔ایئر وائس مارشل کپور نے فوج کے میجر جنرل سریند ر سنگھ محل اور بحریہ کے ریئر ایڈمیرل دلبیر سنگھ گجرال کی موجودگی میں کہاکہ فضائیہ کی بالاکوٹ میں کی گئی کارروائی مکمل طورپر کامیاب رہی اور اس کے پاس اس کے پختہ ثبوت ہیں۔ اس کارروائی میں جن اہداف کو تباہ کرنے کی حکمت عملی بنائی گئی تھی اس میں کامیابی ملی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان ثبوت کو دکھانے یا نہ دکھانے کا فیصلہ حکومت کی اعلی قیادت کرنا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ اس کارروائی میں کتنے دہشت گرد مارے گئے یہ کہنا ابھی جلد بازی ہوگی۔انہوں نے پاکستان نے ایف۔16، میراج اور جے۔17جنگی طیاروں سے حملہ کیا جبکہ ہندستانی فضائیہ نے مگ۔21بائسن، میراج 2000اور سکھوئی طیاروں سے جوابی حملہ کیا۔ انہوں نے کہاکہ آسمان میں ہوئی لڑائی میں ہمارے مگ۔ 21۔طیارہ نے پاکستان کے ایف۔16طیارہ کو مار گرایا لیکن وہ پاکستان کے قبضہ والے کشمیر میں گرا۔ اس دوران ہمارا ایک مگ۔21۔طیارہ بھی پاکستان کے قبضہ والے کشمیر میں گرا اور اس کا پائلٹ بھی بدقسمتی سے پیراشوٹ سے ادھر ہی اترا۔ ابھی ہندستانی پائلٹ پاکستان کے قبضہ میں ہے اور یہ اچھی بات ہے کہ پاکستان نے پائلٹ کو جمعہ کو چھوڑ نے کی بات کہی ہے۔ فضائیہ خوش ہے اور ہم ونگ کمانڈرابھینندن کے واپس آنے کا بے چینی سے انتظا ر کررہے ہیں۔ ایک سوال کے جوا ب میں انہوں نے کہاکہ ونگ کمانڈر کو رہا کرنے کا پاکستان کا قدم جنیوا معاہدہ کے مطابق ہے۔ایئر مارشل کپور نے کہاکہ پاکستان نے کئی جھوٹے دعوے کئے ہیں جیسے اس نے کہاکہ ہندستانی فضائیہ کے دو طیارے اور تین پائلٹ گرائے گئے۔ انہوں نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ ہندستانی فضائیہ نے دو پیراشوٹوں کو اترتے دیکھا جو مگ۔21کے ذریعہ گرائے گئے ایف۔16۔طیارہ کے پائلٹ تھے۔ شام کو پاکستان نے اعتراف کیا کہ صرف ایک ہندستانی پائلٹ اس کے قبضہ میں ہے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان نے دعوی کیا کہ اس نے جان بوجھ کر کھلے مقامات پر بم گرائے جبکہ یہ جھوٹ ہے کیونکہ حقیقت یہ ہے کہ اس نے ہندستانی فوجی ٹھکانوں کو نشانہ بنایا لیکن ہندستانی فضائیہ نے اس کے ارادوں کو ناکام بنا دیا۔ ان بموں سے فوجی ٹھکانوں کوکوئی نقصان نہیں ہوا۔میجر جنرل محل نے کہاکہ جب تک پاکستان دہشت گردوں کی پناہ گاہ بنا رہے گا اور انہیں حمایت دیتا رہے گا فوج دہشت گردوں کے کیمپوں کو نشانہ بناتی رہے گی۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان فوج سندربنی، بھیمبر گلی، نوشیرہ اور کرشنا وادی میں جنگ بندی کی خلاف ورزی کرکے بلاوجہ فائرنگ کرتی رہی ہے۔ فوج ا س کا کرارا جواب دے رہی ہے اور وہ کسی بھی صورتحال سے نپٹنے کے لئے تیار ہے۔میجر جنرل محل نے کہاکہ پاکستان نے گزشتہ کچھ دنوں میں 35مرتبہ جنگ بندی کی خلاف ورزی کی ہے اور ابھی جب ہم بات کررہے ہیں تو جنگ بندی کی خلاف ورزی کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ اب یہ پاکستان کو طے کرنا ہے کہ وہ کیا چاہتا ہے۔ فوج پوری کنٹرول لائن اور بین اقوامی سرحد کے کچھ حصوں پر مکمل چوکس اور الرٹ ہے۔ریئر ایڈمیرل گجرال نے کہاکہ بحریہ سمندر ، سمندر کے نیچے اور فضا میں تینوں جگہ پوری طرح سے چوکس اور سمندری علاقہ کی سیکورٹی کے لئے تیار ہے۔ انہوں نے کہاکہ بحریہ ضرورت پڑنے پر کسی بھی طرح کی کارروائی کرنے کی اہل ہے۔ ہم شہریوں اور ملک کی سیکورٹی کے لئے فوج اور فضائیہ کے ساتھ کندھا سے کندھا ملاکر کھڑے ہیں۔ایئر وائس مارشل کپور نے ہندستان کی جوابی کارروائی کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ یہ آپریشن سے منسلک معلومات ہے جسے شیئر نہیں کیا جاسکتا۔