جموں//وزیر تعلیم سید محمد الطاف بخاری نے کل کہا کہ کشمیرمیں امن ، خوشحالی اور ساز گار ماحول واپس لانے کے سلسلے میں کئی کوششیںجا ری ہے ۔انہوںنے کہاکہ کشمیر کے روشن مستقبل کا راز یہاں کے نوجوانوں کی بہتر رہبری میں مضمر ہے اور جب تک نہ نوجوانوں کو پالیسی مرتب کرنے اور ترقیاتی عمل میں شراکت دار نہ بنایا جائے تب تک امن ممکن نہیں ہے ۔وزیر جموں وکشمیر پولیس کی طرف سے منعقد کئے گئے ایک پروگرام سے خطاب کر رہے تھے جہاں انہوں نے اُن نوجوانوں کے ساتھ بات چیت کی جنہیں وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کی طرف سے پہلی بار ایمنسٹی سکیم کے تحت راحت دی گئی ۔ پروگرام میں اے ڈی جی پی منیر احمد خان، ڈی آئی جی سینٹرل کشمیر غلام حسن بٹ، ڈپٹی کمشنر سرینگر ڈاکٹر سید عابد رشید شاہ ، ڈائریکٹر سکول ایجوکیشن ڈاکٹر جی این ایتو ، ایس ایس پی سرینگر امتیاز پرے ،پولیس کے سینئر افسران کے علاوہ سرینگر سے تعلق رکھنے والے بہت سارے نوجوان شامل تھے۔اس موقعہ پر ڈی آئی جی سینٹرل نے ان نوجوانوں پر زور دیا کہ انہیں راحت حاصل کرنے کے بعد پُر امن طریقے سے اپنی زندگی دوبارہ شروع کرنی چاہئیے ۔الطاف بخاری نے نوجوانوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ تشدد سے آج تک کچھ بھی حاصل نہیں ہوا بلکہ کسی بھی مسئلے کا حل بات چیت کے ذریعے نکالا جاسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں مل جُل کر کشمیر کو جدید خطوط پر نئے سرے سے تعمیر کرنا ہے ۔بعد میں وزیر اور نوجوانوں کے درمیان ایک انٹر ایکٹیو سیشن منعقد ہوا جس میں نوجوانوں نے وزیر سے چند سوالات کے جوابات طلب کئے ۔