ہر گذرتے دن موسم گرما پرانے ریکارڈ توڑ کر روزمرہ زندگی کا مفلوج کر رہا ہے ۔گرمی کی شدت ہر رو ز بڑھتی جا رہی ہے ،جس سے زمین پر ہر انسان ،چرندو پرند و جانور وںکا جینا مشکل ہو رہا ہے ۔سورج کی تمازت ہر ایک کے لئے ناقابل برداشت ہو رہی ہے ۔صبح نو بجے کے بعد سے ہی دھوپ اس قدر تیز ہوتی ہے کہ گھر وں سے باہر نکلنا مشکل ہو رہا ہے ،خاص کر کے مزدوروںو ریڑھی و پھڑی والوںکی جا ن پر بن آئی ہے ،کیونکہ گرمی کی شدت ناقابل برداشت ہو رہی ہے ۔ادھر سکول جانے والے طلباء و طالبات کو بھی سکول سے واپسی پر دھوپ کی شدت کافی پریشان کر تی ہے ۔اس شدت کی گرمی سے بچنے کا واحد طریقہ کار مشروبات اور کولر و اے سی ہے ،جبکہ پنکھے اس گرمی کا مقابلہ کرنے میںبے بس ہو گئے ہیں،ہر ایک دن گذرتے دن سے زیادہ گرمی پڑ رہی ہے ،مانا جا رہا ہے کہ اس ماہ کے آخر تک گرمی کی شدت جاری رہے گی ۔گرمی کے دنوںمیںبجلی وپانی انسان کے لئے بہت لازمی ہو جاتے ہیںمگر گرمی کی شدت کے دوران بجلی کا جو حال ہے ،اس پر جتنا افسوس کیا جا ئے کم ہے ۔جبکہ درجہ حرارت 43ڈگری سے اوپر جا رہا ہے ۔ایسے میںبجلی کا جانا روز مرہ کا معمول بن گیا ہے ۔بجلی کب جائے گی ،کتنی دیر کیلئے جا ئے گی ،دن کو جائے گی یا رات کوجا ئے گی،اس بارے کوئی کچھ نہیںجانتا ہے۔ بعض اوقات تو گھنٹوںتک بجلی کٹوتی کی جاتی ہے ۔اس سے لوگوں کا دن کا سکون و رات کا چین چھن جاتا ہے ،جس سے دوسرا دن بد مزگی کا شکار ہو جا تا ہے ۔سرکار نے جو وعدے کئے تھے وہ سبھی ہوا ہوائی ہو گئے ہیں۔بجلی جانے کے ساتھ ہی انسان کی سانسیںجواب دینا شروع ہو جا تی ہیں۔خاص کر کے رات کے وقت بجلی جاتے ہی انسان تڑپ جا تا ہے ،بیماروںو بزرگوںو شیر خوار بچوں اور عام انسان کی جان حلق میںاٹک جا تی ہے ،بجلی کی بار بار کٹوتی کا سلسلہ شہر جموںمیںہو تا رہتا ہے ،جہاںسمارٹ میٹر نصب کئے گئے ہیں،سمارٹ میٹر نصب کرنے کے دوران سرکار نے اعلان کیا تھا کہ سمارٹ میٹر لگ جانے کے بعد بجلی کی کٹوتی ایک منٹ کے لئے نہ کی جا ئے گی لیکن زمین پر جو صورت حال دیکھی جا رہی ہے ،وہ ان اعلانوںکے بالکل بر عکس ہے ۔بجلی جانے سے عام و خاص کی سانسیںاٹک جا تی ہیںکیونکہ شدت کی گرمی ناقابل برادشت ہو تی ہے اور بجلی گل ہونے کے ساتھ ہی مچھروںکی بھر مار ہو جاتی ہے ۔ادھر بجلی کی بار بار کٹوتی سے پانی کی سپلائی بھی متاثر ہو جا تی ہے ۔کیونکہ بجلی کی کٹوتی سے پانی کی سپلائی ممکن نہیںہو تی ہے ،تو اس شدت کی گرمی کے موسم میںعوام کو دہری مار برداشت کرنی پڑ تی ہے ۔ اگر یہ صورت حال سمارٹ میٹر علاقوںمیںہے تو جہاںسمارٹ میٹر نصب نہ کئے گئے ہیں،وہاںکی حالت کا اندازہ کرنا مشکل نہیںہے ۔ایسی سرکار جو عوام کو بنیادی سہولیات دستیاب کرانے میںناکام ہو ،کو عوام کی تنقید کا سامنا کرنا پڑ تا ہے ۔اس لئے گرمی کی شدت کے دوران سرکار پر لازم ہو تا ہے کہ وہ اپنے اعلان کے مطابق عوام کو بجلی و پانی کی سپلائی بنا کسی خلل کے یقینی بنائے ،کل کو بجلی کی کٹوتی کے باعث کسی دل کے عارضہ والے کی جان چلی جا تی ہے تو اس کا ذمہ دار کون ہو گا ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔