اپوزیشن نے بجٹ کو مایوس کن قرار دیا مہنگائی اور بے روزگاری مسئلے سے نپٹنے کیلئے کچھ نہیں

نیوزڈیسک
نئی دہلی// اپوزیشن نے آئندہ مالی سال کے عبوری بجٹ کو مایوس کن اور امیروں کا بجٹ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس میں مہنگائی اور بے روزگاری کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے کچھ نہیں ہے جمعرات کو لوک سبھا میں وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن کے ذریعہ پیش کردہ سال 2024-25 کے عبوری بجٹ کو مایوس کن قرار دیتے ہوئے شرومنی اکالی دل (ایس اے ڈی) کی سینئر لیڈر اور سابق مرکزی وزیر ہرسمرت کور نے کہاکہ”ایک طرف یہ کہا جا رہا ہے کہ 25 کروڑ روپے سے لوگوں کو غربت کی لکیر سے باہر لایا گیا ہے اور دوسری طرف کہا جا رہا ہے کہ 80 کروڑ لوگوں کو مفت اناج دیا جا رہا ہے۔ ،محترمہ کور نے پارلیمنٹ ہاؤس کے احاطے میں نامہ نگاروں سے کہا کہ مودی حکومت نے وعدہ کیا تھا کہ کسانوں کی آمدنی دوگنی کی جائے گی، لیکن یہ کسی سے ڈھکا چھپا نہیں ہے کہ اس حکومت کے 10 سالہ دور میں کسانوں کی کیا حالت ہو گئی ہے۔ . انہوں نے پوچھاکہ ‘‘کتنے کسانوں کی آمدنی دوگنی ہو گئی ہے؟ ،انہوں نے کہا کہ بجٹ میں تکبر نظر آرہا ہے۔ بجٹ کے دوران یہ بھی کہا گیا کہ ہم جولائی میں بجٹ پیش کریں گے۔ آپ کسی بھی الیکشن کو ہلکے سے نہیں لے سکتے۔ آج آپ کے پاس موقع تھا کہ پچھلے 10 سالوں میں کیے گئے وعدے پورے کریں اور عوام کو مزید خواب نہ دکھائیں۔سابق مرکزی وزیر اور نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ نے کہا کہ یہ عبوری بجٹ ہے، اصل بجٹ جولائی میں آئے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ سیاحت بڑھے، ملک ترقی کرے، مہنگائی کم ہو اور روزگار کے مواقع بڑھیں۔شیوسینا (ادھو ٹھاکرے) کے رہنما اور رکن پارلیمنٹ پرینکا چترویدی نے بجٹ کو امیروں کے مفادات کا تحفظ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سردی کے موسم میں سارا ٹھنڈا پانی بہا دیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ آسمان چھوتی مہنگائی کے لیے بجٹ میں کچھ نہیں کیا گیا۔ اس میں بے روزگاروں اور خواتین کے لیے کچھ نہیں کہا گیا ہے۔