رام صرف ہمارے نہیں رام سب کے ہیں۔رام مندر سماج کے ہرطبقے کو روشن مستقبل کے راستے پر آگے بڑھنے کی ترغیب لے کر آیا ہے:وزیر اعظم مودی

اجودھیا/وزیر اعظم نریندر مودی نے پیر رام مندر میں رام للا کی پران پرتشٹھا کو صدیوں کے بے مثال صبر اور ان گنت قربانیوں اور تپسیا کا صلہ قرار دیتے ہوئے کہا ہمارے رام للا اب ٹینٹ میں نہیں رہیں گے اب مندر میں رہیں گے۔میرا پورا یقین ہے کہ آج یہاں جو کچھ ہوا ہے اس کی خوشی، ملک کے کونے کونے میں رام بھکتوں کو ہورہی ہوگی۔مودی نے رام جنم استھان پر نوتعمیر شدہ مندر میں رام للا کی پران پرتشٹھا کیبعد وہاں موجود دھرم آچاریوں، سادھ سنتوں ودیگر معزز شخصیات سے خطاب کرتے ہوئے کہایہ پل پاک ہے۔ یہ توانائی، یہ گھڑی بھگوان رام کا ہم سب پر آشیرواد، 22جنوری 2024 کا یہ سورج حیرت انگیز چمک لیکر آیا ہے۔ 22 جنوری کیلنڈر پر لکھی ایک تاریخی نہیں یہ ایک نئے دور کا آغاز ہے۔وزیر اعظم نریندر مودی نے بھگوان شری رام کو حاضر و ناظڑ قرار دیتے ہوئے کہا کہ رام سب کے ہیں۔ سبھی مسائل کا حل ہیں اور پوری دنیا کو آج رام کی ضرورت ہے۔رام بھارت کی آستھا ہیں رام بھارت کا شعور ہیں او رپوری دنیا کو رام کی ضرورت ہے۔رام آگ نہیں، رام توانائی ہے، رام تنازع نہیں رام حل ہیں۔ رام صرف ہمارے نہیں رام سب کے ہیں۔رام صرف موجود نہیں ہے، رام لازوال ہیں۔انہوں نے کہا رام مندر صرف ایک دیو مندر نہیں یہ ہندوستان کے ویڑن کا مندر ہے۔ یہ ہندوستان کا نظریہ، ہندوستان کے درشن کا مندر ہے۔مندر ہندوستانی سماج کے امن،ہمت، صبر، آپسی رواداری اور ہم آہنگی کا مظہر ہے۔ مندر کی تعمیر کسی آگ کو نہیں بلکہ توانائی کو جنم دیتا ہے۔انہوں نے کہا کہ رام کے اقدار کی ضرورت پوری دنیا کو ہے۔ یہ محض ایک مندر نہیں بلکہ ویژن ہے۔رام مندر سماج کے ہرطبقے کو روشن مستقبل کے راستے پر آگے بڑھنے کی ترغیب لے کر آیا ہے۔انہوں نے رام مندر کی تعمیر کے لئے جہاں دیگر کو یاد کیا تو وہیں عدلیہ کا بھی شکریہ ادا کیا اور کہا اجودھیا میں رام جنم بھومی مندر کی تعمیر انصاف کے راستے سے ہوئی ہے اور اس کے لئے میں عدلیہ کا مشکور ہو کہ اس نے انصاف کے اقدار کا تحفظ کیا۔بھارت کے آئین کے پہلے صفحے میں بھگوان ورجامنا ہیں۔ آئین کے وجود میں آنے کے بعد بھی دہائیوں تک برپھوں شری رام کے وجود کو لے کر قانونی لڑائی چلی۔ میں شکریہ ادا کرونگا عدلیہ کہ جس نے انصاف کو ملحوظ خاطر رکھا۔اور منصفانہ طریقے سے پربھو رام کا مندربنا۔انہوں نے کہارام مندر بھومی پوجن کے بعد سے یومیہ پورے ملک میں امنگ و جوش بڑھتا ہی جارہا تھا۔ تعمیراتی کام دیکھ ملکی باشندوں میں ہر دن ایک نیا اعتمادپیدا ہوارہا تھا۔ آج ہمیں صدیوں کے اس صبر کا صلہ ملا ہے۔ آج ہمیں رام کا مندر ملا ہے۔ غلامی کی ذہنیت کو توڑ کر اٹھ کھڑا ہو راشٹر ، تاریخ کے ہردم سے حوصلہ لیتا ہے ہوا راشٹرایسے ہی نئی تاریخ رقم کرتا ہے۔ آج ہزار سال بعد بھی لوگ آج کی اس تاریخ کی، اس پل کا ذکر کریں گے۔ اور یہ کتنی بڑی رام کر پرپا ہے کہ ہم سب اس پل کو جی رہے ہیں۔ ایسا ہوتا دیکھ رہے ہیں۔مودی نے کہامیں آج پربھو شری رام سے معافی بھی مانگتا ہوں۔ کہ ہمارے قربانی تپسیا میں کچھ تو کمی رہ گئی ہوگی کہ ہم اتنی صدیوں تک یہ کام کرنہیں پائے۔ آج وہ کمی پوری ہوئی ہے۔ مجھے یقین ہے پربھو رام آج ہمیں ضرور معاف کریں گے۔اس دور میں جدائی تو 14سالوں کی تھا اس عہدے میں تو اجودھیا اور ملکی باشندوں نیسینکڑوں سال کی جدائی کو برداشت کیا ہے ہماری کئی کئی نسلوں کو ان کو برداشت کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پربھو رام تو بھارت کے آتما کے ذرے ذرے سے جڑے ہوئے ہیں۔ رام بھارتی باشندوں کے دل میں ہیں۔ کسی کے ضمیر کو ٹٹول کے دیکھیں تو اسی اپنائیت اندازہ ہوگا اور یہی جذبہ ہر جگہ ملے گا۔اسی اس سے زیادہ ملک کوایڈجسٹکرنے والا فامولا اور کیا ہوسکتا ہے۔ہرعہد میں لوگوں نے رام کو جیا ہے۔ ہر زمانے میں لوگوں نے اپنے اپنے لفظوں میں اپنی اپنی طرح سے یاد کیا ہے۔ قدیم زمانے سے ہی بھارت کے ہر کونے کے لوگ رام رس آچمان کرتے رہے ہیں۔مودی نے کہا رام کے نظریات، رام کی اقدار،رام کی تعلیمات سب جگہ ایک جیسی ہیں۔ آج اس تاریخی لمحے میں ملک ان افرادکو بھی یاد کررہا ہے جن کی قربنیایوں کی وجہ سے ہم یہ دن دیکھ رہے ہیں۔ رام کے اس کام میں کتنے ہی لوگوں نے قربانی اور تپسیا کر کے دکھایا۔ ان بے شمار رام بھکتوں، ان بے شمار کارسیکوں اور ان بے شمار سنت مہاتماؤں کے ہم سب مقروض ہیں۔ساتھیوں آج کا یہ موقع جوش کا باعث تو ہے ہی لیکن یہ لمحہ ہندوستان سماج کے پختگی کا بھی لمحہ۔ ہمارے یہ یہ موقع صر ف وجئے کا نہیں ونئے کا بھی ہے۔دنیاکی تاریخ گواہ ہے کہ کئی ملک اپنی ہی تاریخ میں الجھ جاتے ہیں۔ ایسے ممالک نے جب بھی اپنی تاریخ کی الجھی ہوئی گانٹھوں کھولنے کی کوشش کی تو انہیں کامیابی حاصل کرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔بلکہ کئی بار تو پہلے سے زیادہ مشکل حالات بن گئے۔لیکن ہمارے ملک نے تاریخ کی اس گانٹھ کو جس سنجیدگی اور جذباتیت کے ساتھ کھولا ہے وہ یہ بتایا ہے کہ ہمارا مستقبل ہمارے ماضی سے بہت شاندار ہونے جارہا ہے۔انہوں نے سابقہ حکومتوں کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ وہ بھی ایک وقت تھا جب کچھ لوگ کہتے تھے کہ رام مندر بنا تو آگ لگ جائے گی ایسے لوگ ہندوستان کے سماج جذبے کی پاکیزگی کو نہیں جان پائے۔ رام للا کے اس مندر کی تعمیر ہندوستانی سماج کے امن، حوصلہ،آپسی ہم آہنگی اور یکجہتی کا مظہر ہے۔ہم دیکھ رہے ہیں کہ یہ تعمیر کسی آگ کو نہیں بلکہ توانائی کو جنم دے رہی ہے۔مودی نے مزید کہا میں آج ان لوگوں سے اپیل کرونگا کہ آئے آپ محسوس کیجئے اپنی سوچ کو دوبارہ غور کیجئے۔رام آگ نہیں، رام توانائی ہے، رام تنازع نہیں رام حل ہیں۔ رام صرف ہمارے نہیں رام سب کے ہیں۔رام مندر سماج کے ہرطبقے کو روشن مستقبل کے راستے پر آگے بڑھنے کی ترغیب لے کر آیا ہے۔یو این آئی