اُڑان نیوز
سرنکوٹ//اسمبلی حلقہ سرنکوٹ کے پنچایت نابناں کی وارڈ نمبر7اور پنچایت سیڑھ چوہانہ کے محلہ قریشیاں میں پینے کے صاف پانی کی شدید قلت ہے۔ اگر چہ مذکورہ علاقہ میں پانی کی پائپیں بچھائی گئی ہیں، گھر گھر نل بھی ہیں ، لیکن پانی نہیں۔ مذکورہ دونوں وارڈ جوکہ مذکورہ پنچایتوں کی سرحد پر واقع ہیں، کے لوگ وہاں پر موجود ایک چشمہ سے پانی استعمال کرتے ہیں۔ چشمہ پر پانی بہت کم ہے۔ ایک برتن بھرنے میں کم سے کم آدھا گھنٹہ لگ جاتا ہے۔محلہ کے لوگوں نے اپنی اپنی باری رکھی ہے جس پر وہ پینے کے لئے پانی بھرتے ہیں۔ یہ عمل چوبیس گھنٹے جاری رہتا ہے اور روٹین کے مطابق کچھ کو رات کے وقت پانی بھر نے کی باری آتی ہے۔ انتہائی درجے کی ٹھنڈ ہے اور اِس میں بھی بزرگ ، خواتین اور بچے گھنٹوں اپنی بار ی کے انتظار میں چشمے پر موجود رہتے ہیں۔چشمے میں خالی برتنوں کی قطاریں دن بھر لگی رہتی ہیں۔ محمد سلیم، آزاد احمد اور رشید احمد نامی مقامی افراد نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے الزام لگایاکہ اگر اِس محلہ میں کسی کی موت ہوجاتی ہے یا کوئی سماجی تقریب ہوتی ہے تو پھر بھی پیسے دینے کے بعد ہی لائن مین پانی سپلائی کرتا ہے۔کئی بار یہ معاملہ اعلیٰ حکام کی نوٹس میں بھی لایا، متعلقہ سرپنچ سے بھی کئی بار فریاد کی مگر کہیں سنوائی نہیں۔مقامی لوگوں نے ایگزیکٹیو انجینئر پی ایچ ای سے مانگ کی ہے کہ نابناں وارڈ نمبر7اور محلہ قریشیاں میں پینے کے صاف پانی کی سپلائی یقینی بنائی جائے۔
نل ہے پر جل نہیں! نابناں وارڈ نمبر7اور محلہ قریشیاںمیں پانی کی عدم دستیابی بحرانی صورتحال
![](https://www.dailyudaan.com/wp-content/uploads/2023/12/1-2.jpg)