نئی دہلی//پارلیمنٹ کی ناقابل تسخیر سیکورٹی کوتوڑتے ہوئے دو نوجوان آج لوک سبھا کی وزیٹرس گیلری سے ایوان میں گھس گئے اور ایوان کی کارروائی فوری طور پر ملتوی کر دی گئی۔ایوان میں وقفہ صفر کی کارروائی جاری تھی۔ پریزائیڈنگ آفیسر راجیندر اگروال کارروائی کر رہے تھے۔ تقریباً 1.02 بجے ایک نوجوان نے وزیٹرس گیلری سے چھلانگ لگائی تو مسٹر اگروال اچانک حیران ہوگئے اور پوچھا کہ کیا کوئی گرا ہے؟ ایوان میں ‘پکڑو پکڑو’ کا شور ہونے لگا۔ جیسے ہی معاملہ چند لمحوں میں سمجھ میں آیا تو مسٹر اگروال نے کارروائی کو 2 بجے تک ملتوی کرنے کا اعلان کیا۔بعد میں پتہ چلا کہ دو لوگوں نے چھلانگ لگا ئی تھی۔ ان دونوں نے وزیٹرس گیلری سے چھلانگ لگائی تھی۔ انہیں ارکان اسمبلی نے پکڑ کر سکیورٹی اہلکاروں کے حوالے کر دیا۔ ان میں سے ایک کا نام ساگر بتایا گیا ہے۔ یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ دونوں لوگ میسور سے بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکن پارلیمنٹ پرتاپ سمہا کے نام پر لوک سبھا وزیٹرس گیلری پاس حاصل کر کے پارلیمنٹ ہاؤس تک پہنچے تھے۔لوک سبھا میں اپوزیشن نے پارلیمنٹ ہاؤس میں سیکورٹی انتظامات میں خلل پڑنے پربدھ کو درمیانی وقفہ کے بعد زبردست ہنگامہ کیا اور پوچھا، “اگر پارلیمنٹ ہاؤس محفوظ نہیں ہے تو تو سیکورٹی اہلکار کرتے کیا ہیں؟”اسپیکر اوم برلا نے ہنگامہ آرائی کے پیش نظر ایوان کی کارروائی چار بجے تک ملتوی کر دی۔ایوان میں سب سے بڑی اپوزیشن پارٹی کے لیڈر اور کانگریس کے رکن ادھیر رنجن چودھری نے صبح کی کارروائی کے دوران لوک سبھا کی آڈینس گیلری سے ایوان کے اندر دو افراد کے کودنے کے واقعہ پر گہری تشویش اور غصے کا اظہار کیا۔ ترنمول کانگریس کے سدیپ بندیوپادھیائے اور کچھ دیگر ارکان نے بھی اپنی جگہوں سے کھڑے ہو کر اس واقعہ پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔مسٹر برلا نے کہا کہ وہ اراکین کے خدشات سے متفق ہیں اور اس سلسلے میں تمام پارٹیوں کے لیڈروں کے ساتھ میٹنگ کی جائے گی اور سیکورٹی انتظامات کے بارے میں ان کے خیالات پر غور کیا جائے گا۔اس کے بعد ایوان کی کارروائی کافی دیر تک پرامن طور پر جاری رہی، اسی دوران مسٹر چودھری نے صبح کے واقعے کے بارے میں کسی معلومات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایوان میں کودنے والے دونوں افراد کا تعلق بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) سے ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2001 میں آج کے دن ہی پارلیمنٹ ہاؤس پر دہشت گردوں کا حملہ ہوا تھا، آج بھی حملہ ہوا ہے، گرچہ آج کا انداز مختلف ہے۔اس پر ترنمول کانگریس، کانگریس اور دیگر اپوزیشن جماعتوں کے کئی ارکان اسپیکر کے پوڈیم کے سامنے پہنچ گئے اور ہنگامہ آرائی شروع کردی۔اسپیکر نے ارکان سے پرسکون رہنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ تمام جماعتوں کے قائدین کا اجلاس بلانے جارہے ہیں۔اس کے بعد بھی جب شور کم نہ ہوا تو مسٹربرلا نے ایوان کی کارروائی چار بجے