نظامی
کوٹرنکہ//کوٹرنکہ کی پنچایت دراج درمن کا ایک نوجوان محمد شارق ولد محمد اکبر رواں ماہ کی 9تاریخ کو لاپتہ ہوگیا تھا۔ اس کے بعد اہل خانہ نے پولیس تھانہ میں گمشدگی کی درخواست بھی دی لیکن ابھی تک پولیس نوجوان کو ڈھونڈنے میں کامیاب نہیں ہوئی۔ اور اہل خانہ نے بھی اپنی طرف سے تمام تر کوششیں کی پر نوجوان کا پتہ نہیں چلا پایا ۔اسی معاملے کو لے کر محمد شارق کے اہل خانہ نے مقامی سرپنچ کی موجودگی میں ایک پرامن احتجاج درج کرواتے ہوئے انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ ہمارے نوجوان کا پتہ لگانے میں سستی نہ کی جائے بلکہ بڑے پیمانے پر ایجنسیاں متحرک ہوکر نوجوان کو ڈھونڈنے میں ہماری مدد کریں ۔سرپنچ صوفی عالم دین نے کہا کہ اگر محمد شارق نوجوان کسی غلط بات میں ملوث پایا جاتا ہے۔ تو ہم اس کی طرف داری نہیں کریں گے تاہم اس سے پہلے ہمارے ملک کی ایجنسیاں اور جموں کشمیر پولیس نوجوان کی تلاش کرے اور نوجوان زندہ پایا جائے یا مردہ لیکن ہم چاہتے ہیں کہ وہ ملنا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ 9 مئی کو دوپہر کے بعد لڑکے کا فون بند ہوگیا تھا اس کے بعد کوئی علم نہیں آسمان کھا گیا یا زمین نگل گئی۔ انہوں نے کہا کہ ایجنسیاں بھی کہیں نہ کہیں لاپروائی کا ثبوت دے رہی ہے۔ ایک ہفتہ ہوگیا نوجوان کا کوئی پتہ نہیں لگا پائے۔
کوٹرنکہ دراج درمن کا نوجوان 9 تاریخ سے لاپتہ اہل خانہ احتجاج کیلئے مجبور نوجوان کی تلاش میں تعاون کی اپیل

Reading Time: < 1 minute