بجلی کے استعمال میں 6.6%کا اضافہ ،پیدوار جوں کی توں

نیوزڈیسک
جموں//جموں وکشمیر پاو ر ڈیولپمنٹ کی جانب سے اقتصادی سروے رپورٹ منظرعام پربجلی کی کھپت میں چھ فیصدی کااضافہ تاہم پیدوار میں کوئی اضافہ نہیں ۔جموں صوبہ میں بجلی نظام میں کافی بہتری صوبہ کشمیرکے مقابلے میں جموں صوبہ میں بھی بجلی فیس میںباقائدگی آ گئی ہے اور دسمبر 2023کے آخر تک سمارٹ میٹرنصب کئے جائینگے ۔پاور ڈیولپمنٹ کارپوریشن کے حوالے سے اقتصادی سروے رپورٹ منظرعام پرلایاگیاہے ۔رپورٹ کے مطابق جموںو کشمیرمیں بجلی کے استعمال میں کافی اضافہ ہواہے، جبکہ بجلی کی پیداور میں کوئی خاطر خواہ اضافہ نہیں ہوا ہے ۔سروے رپورٹ میں کہا گیاہے کہ 65 لاکھ یونٹ بجلی جموں اور 70 لاکھ یونٹ وادی کشمیراستعمال ہورہے ہے۔ سروے رپور ٹ میں کہاگیاہے کہ بجلی کی ادائیگی میں جموں نے سبقت حاصل کی ہے او ر 250کروڑروپے صارفین نے ادا کی ہے وادی کشمیرمیںسال2022کے دوران ایک ہزار 503کروڑبجلی فیس کی صورت میں وصول کئے جموں صوبہ میںسترفیصدبجلی کے نظام کوبہتربنایاگیااو رصوبہ کشمیرکے مقابلے میں جموں صوبہ میں بجلی نظام کو درست رکھناآسان ہے جبکہ بر فباری درجہ حرارت میں کمی کی وجہ سے وادی کشمیرمیں بجلی کانظام درہم برہم ہورہاہے ۔سروے رپورٹ میں کہاگیاہے کہ 31دسمبر 2023تک سو فیصد سمارٹ میٹرنصب کئے جائینگے اور جموںو کشمیرمیں25 لاکھ کے قریب صارفین کے کنکشن رجسٹر ہے، جبکہ 15ہزارکنکشن سرکاری دفتروں کوفراہم کئے ہے ا سکے علاوہ تجارتی اور زرعی کنکشن میں پارو ڈیولپمنٹ کی جانب سے دئیے گئے ہے ۔پاورڈیولپمنٹ کارپوریشن کے مطابق بجلی کی چوری کوروکنے کے لئے موثر اقدامات اٹھائے گئے ہے، جبکہ کارپوریشن میں جدیدیت لانے کی ہرممکن کوشش کی جارہی ہے۔