محکمہ دیہی ترقی بلاک بھلیسہ میں مبینہ لوٹ کا الزام
تعمیراتی مواد کا پیسہ اور بقیہ اجرتیں فوری واگذار کرنے کا مطالبہ
نمائندہ اُڑان
بھلیسہ // محکمہ دہی ترقی کے بلاک جیکیاس،چنگا،بھلیسہ و بلاک چلی میں محکمہ کی جانب سے بڑے پیمانے پر لوٹ گھسوٹ ہو رہی ہے لیکن محکمہ کے اعلی عہدیداران خاموش تماشائی بنے بیٹھے ہیں ، ان بلاکوں میں تعینات ملازمین صرف اپنا پیٹ بھر رہے ہیں اور غریب عوام اپنے حق سے محروم ہے۔ عوام کا کہنا ہے محکمہ دہی ترقی کی تمام اسکیموں کا فائدہ امیر لوگ اور اثر رسوخ والے لوگ اٹھا رہے ہیں جبکہ غریب عوام کو نظر انداز کیا جارہا ہے۔کئی پنچایتوں سے عوام کی جانب سے شکایت موصول ہوئی ہےں کہ محکمہ کی اسکیم جس میں پی ایم اے وائی، آئی اے وائی، منریگا 14ایف سی و دیگر جتنی بھی اسکیمیں ہیں بلاک و پنچایتی نمائندگان و پنچایت کے چند لوگ جو ان کے ساتھ اثر رسوخ رکھتے ہیں، فنڈ ہڑپ کرلیتے ہیں اور غریب و مستحق افراد کو ان اسکیموں کا کوئی بھی فائدہ نہیں ہو رہا ہے۔ اس کے سبب زیادہ تر بلاک والوں کے ساتھ اثر رسوخ و امیر لوگ ان اسکیموں سے فائدہ حاصل کر رہے ہیں۔عوام کا مزید کہنا کہ سال 2019 کی منریگا اجرتیں و سال 2018 – 19 کے کاموں کے تعمیراتی مواد کا پیسہ ابھی بھی محکمہ کی طرف سے نہیں دیا گیاہے ، لوگوں نے اپنا پیسہ استعمال کر کے کاموں میں سامان ڈالا ہے تاہم محکمہ کی جانب سے ابھی تک وہ پیسہ کھاتوں میں نہیں ڈالا گیا ہے۔ ادھر بلاک جیکیاس کی کئی پنچایتوں سے بھی لوگوں کی طرف سے شکایت موصول ہوئی ہے کہ سال 2019 نریگا کے تحت کئے گئے کاموں کی رقومات بھی بقایا ہےں تو کئی جاب کارڈ ہولڈر پہلے ہی اپنی رقومات وصول کر چکے ہیں لیکن محکمہ دیہی ترقی و پنچایتی نمائندگان کی طرف سے کوئی بھی اقدامات نہیں اٹھائے جا رہے ہیں بلکہ آج کل کے بنا پر روزجھوٹ بولا جا رہا ہے۔ بلاک جکیاس، بلاک چنگا، بلاک بھلیسہ و بلاک چلی کی عوام نے گورنر انتظامیہ سے رقومات جلد از جلد واگزار کرنے اور محکمہ دیہی ترقی کے ملازمین کے خلاف سخت سے سخت کارروائی عمل میں لائی جانے کی اپیل کی ہے۔