طارق خان انقلابی
مینڈھر//حدمتارکہ پر کئی روز کی اندھادھند فائرنگ اور بندوقوں کی گن گرج کے بعد ہفتہ کی شام سے کچھ خاموشی چھائی ہے جس کے بعد جس سے لوگوں نے کچھ راحت کی سانس لی ہے ۔البتہ فائرنگ اور گولہ باری سے لوگ ڈر اور خوف کے مارے گھروں سے باہر نہیں نکل رہے ہیں کیونکہ لوگوں کو شک ہے کہ کسی بھی وقت فائرنگ اور گولہ باری کا سلسلہ شروع ہو سکتا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ فوج پوری طرح چوکس ہے اور کسی بھی وقت فوج کی حرکت سے پتہ چلتا ہے کہ گولہ باری کب شروع ہو جائے گی۔اس کا کوئی پتہ نہیں لہذا ہم اپنی جان و مال کی حفاظت کو دیکھتے ہوئے گھروں سے باہر نہیں نکل رہے ہیں۔لوگوں نے کہا کہ حکومت کو گولہ باری کا سلسلہ بند کروانے کیلئے اپنا اہم رول ادا کرنا چاہیے ۔سرحدی تحصیل میں رہنے والے لوگوں کا نقصان نہیں کرنا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ جب بھی گولہ باری کا سلسلہ شروع ہوتا ہے تو ہمیشہ سرحدی علاقہ میں رہنے والوں کا نقصان ہوتا ہے کیونکہ لیڈران مرکز میں بیٹھ کر بیان بازی کرتے ہیں لیکن ان کو یہ پتہ نہیں ہے کہ سرحد پر رہنے والے لوگ کس طرح اپنا گزارا کرتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ فوری طور گولہ باری کے سلسلے کو بند کروانا چاہیے یا لوگوں کے رہنے کیلئے کوئی بندو بست کرنا چاہیے تاکہ لوگ اپنی جان و مال کی حفاظت کر سکیں۔تحصیل منکوٹ سے تعلق رکھنے والے کئی لوگوں نے اپنے گھر چھوڑ کر رشتہ داروں کے گھروں میں پناہ لے لی ہے۔ٹائیں، چڑانگڑی چھجلہ،بلنوئی،دبڑاج،گاہنی کے سرحدی علاقوں میں بسنے والے لوگوں نے فائرنگ اور گولہ باری کو دیکھتے ہوئے سینکڑوں کی تعداد میں لوگ گھروں سے نکل گئے ہیں البتہ انھوں نے ایک ایک آدمی اپنے گھر کی حفاظت کیلئے گھر پر چھوڑا ہے۔محمد حفیظ نے بات کرتے ہوئے کہا کہ لوگ فائرنگ اور گولہ باری سے ڈر کر رشتہ داروں کے گھروں میں ٹھہرنے کے لئے بڑی تعداد میں پہنچ چکے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ چھجلہ شریف زیارت پر تین سو سے زائد لوگوں نے ٹھکانہ بنایا ہوا جبکہ بڑی تعداد میں منکوٹ میں بھی لوگ اپنے رشتہ داروں کے گھروں میں ٹھہر رہے ہیں ۔لوگوں کے مطابق پاکستانی افواج نے اتنی زوردار گولہ باری اور فائرنگ کی کہ اس سے پہلے کبھی نہیں ہوئی۔ان کا کہنا تھا کہ گولہ باری کے ڈر سے مائیں اپنے بچون کو لے کر نکل گئی اور اپنا گھر ڈر کے مارے چھوڑ دیا۔ان کا کہنا تھا کہ گولہ باری سے بے شمار مالی نقصان ہوا ہے جس کو دیکھتے ہوئے لوگوں نے اپنا گھر چھوڑ دیالہذا فوری طور لوگوں کو نقصانات کا معاوضہ دیا جائے تاکہ لوگ دوبارہ اپنے گھروں میں بس سکیں کیونکہ درجنوں کی تعداد میں لوگوں کے مکانوں کو جزوی طور نقصان پہنچا ہ اور کئی مکان مکمل طور تباہ ہو گئے لہذا حکومت لوگوں کے رہنے کیلئے کوئی مزید بندو بست کرے۔
کئی دنوں کی کشیدگی کے بعد حدمتارکہ پر خاموشی چھائی، خوف ودہشت برقرار
![](https://www.dailyudaan.com/wp-content/uploads/2019/02/logo.jpg)