کلگام ////جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام میں گذشتہ روز سیکورٹی فورسز اور جنگجوؤں کے درمیان تصادم آرائی کے دوران جیش محمد سے وابستہ تین جنگجوؤں کی ہلاکت کے خلاف سوموار کے روز تعزیتی ہڑتال رہی۔ تفصیلات کے مطابق ضلع میں تمام دکانات بند، کاروباری ادارے مقفل اور سڑکوں پر ٹریفک کی نقل و حمل معطل رہی۔ حکام نے ضلع کے حساس علاقوں میں سیکورٹی فورسز کو تعینات کیا ہے تاکہ کسی بھی ممکنہ ناخوشگوار واقعہ کو وقوع پذیر ہونے سے روکا جاسکے۔ ادھر وادی کے دیگر اضلاع بشمول شہر سری نگر میں سوموار کے روز مشترکہ مزاحمتی قیادت کی طرف سے دی گئی کشمیر بند کال کے بعد معمولات زندگی بحال ہوئے۔ قابل ذکر ہے کہ کولگام کے یاری پورہ تری گام علاقے میں اتوار کے روز سیکورٹی فورسز اور جنگجوؤں کے درمیان تصادم آرئی کے دوران جیش محمد سے وابستہ تین جنگجو ہلاک جبکہ جموں کشمیر پولیس سے وابستہ ایک ڈی ایس پی اور ایک فوجی اہلکار بھی جاں بحق ہوئے۔ ریاستی پولیس کے ایک ترجمان نے بتایا کہ کولگام مسلح تصادم میں مارے گئے تین میں سے ایک جنگجو کی شناخت شگن پورہ کولگام کے رہنے والے راقب احمد شیخ ولد محمد امین شیخ کے طور پر ہوئی ہے۔ باقی دو کی شناخت پاکستان کے رہنے والے ولید اور نومان کے طور پر ہوئی ہے۔ دریں اثنا ریاستی پولیس کی طرف سے جاری ایک بیان میں مسلح تصادم کی تفصیلات فراہم کی گئیں۔ اس میں کہا گیا ‘حفاظتی عملے کو یہ اطلاع موصو ل ہوئی کہ جنگجو ضلع کولگام کے یاری پورہ علاقے میں چھپے بیٹھے ہیں تو پولیس اور سیکورٹی فورسز نے مشترکہ طورپر فوراً اس علاقے کو محاصرے میں لے لیا اور انہیں ڈھونڈ نکالنے کے لئے کارروائی شروع کی، فرار ہونے کے تمام راستے مسدود پا کر جنگجوئوں نے حفاظتی عملے پر اندھا دھند فائرنگ شروع کی جس کے نتیجے میں ڈی ایس پی امن کمار ٹھاکر جو کہ اس آپریشن کی قیادت کر رہے تھے گولیاں لگنے سے زخمی ہوئے جنہیں فوری طورپر علاج ومعالجہ کی خاطر نزدیکی اسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہ وہاں شہید ہو گئے جبکہ 34 آر آر سے وابستہ نائب صوبیدار سومویر بھی جھڑپ کے دوران شدید طورپر زخمی ہوا اگر چہ اُسے علاج کی خاطر اسپتال لے جایا گیا تاہم وہ وہا ں زخموں کی تاب نہ لا تے ہوئے چل بسا’۔ بیان میں کہا گیا ‘اس دوران سلامتی عملے نے بھی پوزیشن سنبھال کر جوابی کارروائی کا آغاز کیا اور اس طرح سے طرفین کے مابین جھڑپ شروع ہوئی۔ کچھ عرصہ تک جاری رہنے والی اس جھڑپ میں کالعدم تنظیم جیش سے وابستہ 3 جنگجو ہلاک ہوئے۔ جھڑپ کی جگہ اسلحہ وگولہ بارود اور قابلِ اعتراض مواد برآمد کرکے ضبط کیا گیا۔ پولیس نے اس سلسلے میں کیس درج کرکے تحقیقات شروع کی ہے’۔ بیان میں پولیس نے عوام سے پُر زور اپیل کی ہے کہ وہ جائے تصادم پر جانے سے تب تک گریز کیا کریں جب تک اُسے پوری طرح سے صاف قرار نہ دیا جائے کیونکہ پولیس اور دیگر سلامتی ادارے لوگوں کے جان و مال کی محافظ ہے لہذا لوگوں کی قیمتی جانوں کو بچانے کے لئے پولیس ہر ممکن کوشش کرتی ہے۔ چنانچہ ممکن طور جھڑپ کی جگہ بارودی مواد اگر پھٹنے سے رہ گیا ہو تو اُس کی زد میں آکر کسی کی جان بھی جاسکتی ہے۔ اسی لئے لوگوں سے بار بار اپیل کی جاتی ہے کہ وہ جھڑپ کی جگہ کا رخ کرنے سے اجتناب کریں۔ لوگوں سے التجا کی جاتی ہے کہ وہ حفاظتی عملے کو اپنا کام بہ احسن خوبی انجام دینے میں بھر پور تعاون فراہم کریں تاکہ کوئی ناخوشگوار واقع پیش نہ آسکیں۔