اڑان نیوز
جموں//حکومت نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ مختلف صورتوں میں گشت کر رہی افواہوں پر کوئی دھیان نہ دیں اور فکر و تشویش میں مبتلاء نہ ہو جائیں ۔ کل شام یہاں میڈیا کمپلیکس میں ایک پُر ہجوم پریس کانفرنس کے دوران پرنسپل سیکرٹری منصوبہ بندی و ترقی روہت کنسل نے کہا کہ پچھلے کچھ دنوں سے بے بنیاد افواہیں گشت کر رہی ہیں جن کی وجہ سے ریاست کے لوگ فکر و تشویش میں مبتلاء ہو گئے ہیں ۔ پریس کانفرنس کے دوران مکانات و شہری ترقی محکمہ کے پرنسپل سیکرٹری دھیرج گپتا ، کمشنر سیکرٹری اعلیٰ تعلیم سریتہ چوہان اور ڈپٹی کمشنر جموں رومیش کمار بھی موجود تھے ۔ روہت کنسل ، جنہیں سرکاری ترجمان کی حثیت سے نامزد کیا گیا ہے ، نے کہا کہ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ کچھ سیاسی جماعتیں ان افواہوں پر ردِ عمل ظاہر کرتی ہیں جس کی وجہ سے لوگوں کی مشکلات میں اضافہ ہوتا ہے ۔ روہت کنسل نے کہا کہ ملک کے مختلف حصوں میں رہ رہے کشمیریوں خاص کر کشمیری طالب علموں کی سلامتی اور تحفظ کے سلسلے میں ریاستی سرکار کافی سنجیدہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پلوامہ حملے کے تناظر میں کشمیری طالب علموں اور تاجروں کو مبینہ طور حراساں کرنے کی رپورٹیں آئی ہیں جبکہ کچھ میڈیا رپورٹوں کے مطابق کئی مالک مکانوں نے اپنے کشمیری کرائے داروں کو چلے جانے کیلئے کہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت اس سلسلے میں بامعنی اقدامات کر رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت نے ملک کی مختلف ریاستوں میں کافی پہلے یعنی 20 نومبر 2018 کو 7 لیزان افسر نامزد کئے تھے جو مختلف ریاستوں میں زیر تعلیم 20 ہزار سے زاید طالب علموں کو سہولیات پہنچا رہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ لیزان افسر دہلی ، میرٹھ ، جے پور ، بوپال ، چندی گڑھ ، علی گڑھ ، بنگلورو ، چنئی اور پونے میں نامزد کئے گئے تھے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ لیزان افسر پلوامہ واقعے کے بعد بھی طالب علموں کے ساتھ رابطے میں ہیں جبکہ رذیڈنٹ کمشنر دہلی کے دفتر میں ایک ہیلپ لائین بھی قایم کی گئی ہے جو دن رات کام کرتی ہے اور اس ہیلپ لائین کے ذریعے لیزان افسروں کو ضروری اطلاعات فراہم کی جاتی ہیں ۔ روہت کنسل نے مزید کہا کہ رذیڈنٹ کمشنر دہلی نے ضرورتمند طالب علموں اور دیگر افراد کو کسان بھر شالیمار باغ نئی دہلی میں اقامتی سہولیات فراہم کیں اور اُن کو با حفاظت جموں کشمیر پہنچانے کے لئے بھی انتظامات کئے گئے ۔ انہوں نے کہا کہ اسی طرح کی ہیلپ لائین ڈویژنل کمشنر کشمیر اور متعلقہ ڈپٹی کمشنروں کے دفاتر میں بھی قایم کی گئیں ۔ روہت کنسل نے کہا کہ دہلی این سی آر ۔ مغرنی اتر پردیش ، پنجاب ۔ ہریانہ ۔ چندی گڑھ اور جے پور ۔ بھوپال کے خطوں میں کالج منتظمین اور مقامی انتظامیہ کے ساتھ تقریباً ایک ہزار معاملے نمٹائے گئے ۔ انہوں نے کہا کہ لیزان افسروں نے طالب علموں اور ریاستوں کی انتظامیہ کے ساتھ قریبی تال میل قایم کر کے اُن کے خدشات دور کئے ۔انہوں نے مزید کہا کہ مُلانا یا بلاسپور یا دھرا دون میں پیش آئے واقعات کا بھی نوٹس لیا گیا ہے اور جہاں جہاں ضرورت پڑی طالب علموں کو لازمی سہولیات میسر کرائی گئی ۔ روہت کنسل نے کہا کہ ریاستی انتظامیہ جموں کشمیر کی عوام کو یقین دلاتی ہے کہ طالب علموں کی حفاظت کے تعلق سے چھوٹے سے چھوٹے معاملے کا بھی نوٹس لیا جائے گا ۔ پیٹرولیم مصنوعات کی تقسیم کاری کے تعلق سے حکام کے احکامات کے بارے میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے روہت کنسل نے کہا کہ سرینگر جموں قومی شاہراہ بند رہنے کے نتیجے میں ان مصنوعات کی قلت پیداہو گئی ہے جس کی وجہ سے ایسے اقدامات کرنے پڑتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ کئی مال بردار گاڑیاں سرینگر کی طرف جا رہی ہیں اور قلت پر عنقریب قابو پایا جائے گا ۔ اشیائے خوردنی کی تقسیم کاری سے متعلق روہت کنسل نے کہا کہ محکمہ خوراک ، عوامی تقسیم کاری و امور صارفین کے حکام کو ہدایات دی گئی ہیں کہ وہ مارچ مہینے کی راشن کی مناسب تقسیم کو یقینی بنائیں تا کہ لوگوں کو مشکلات کا دسامنا نہ ہو ۔ اضافی فورسز کی تعیناتی سے متعلق انہوں نے کہا کہ یہ عمل انتخابات کیلئے کیا جا رہا ہے ۔
افواہوں پر دھیان نہ دیں:روہت کنسل
![](https://www.dailyudaan.com/wp-content/uploads/2019/02/3-1.jpg)