نیوزڈیسک
راجوری //پلوامہ خود کش دھماکے کے بعد ہندوستان اور پاکستان کے درمیان جاری سخت کشیدگی اور تناؤ کے بیچ سرحد پر بھی طرفین کے درمیان ماحول مسلسل پُر تناؤ ہے۔ ذرائع کے مطابق سرحد پرطرفین کے درمیان وقفہ وقفہ سے ہورہے گولہ باری کے تبادلے کے پیش نظر حکام نے ہفتہ کے روز جموں کشمیر کے ضلع راجوری کے نوشہرہ سیکٹر میں لائن آف کنٹرول کے متصل واقع قریب 27 دیہات کے لوگوں کو محفوظ مقامات کی طرف منتقل ہونے کے لئے تیار رہنے کو کہا گیا ہے۔ انگریزی روزنامہ ‘ہندوستان ٹائمز’ کی ایک رپورٹ کے مطابق ان دیہات کے باشندوں سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنے ضروری املاک واسباب کے ساتھ ان عارضی پناہ گاہوں جو پاکستانی بندوقوں کی پہنچ سے باہر ہیں، میں پناہ لیں۔ رمیش چودھری نامی ایک گاؤں کے سرپرست نے بتایا کہ سرحد پر بھاری گولہ باری کا تبادلہ گذشتہ روز سے جاری ہے تاہم انہیں کوئی نقصان نہیں پہنچا ہے۔ دریں اثنا راجوری کے ضلع مجسٹریٹ محمد اعجاز اسد نے جمعہ کے روز علاقے کا دورہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ گاؤں کے باشندگان اپنے گھروں میں ہی رہنا چاہتے ہیں ہم نے کیمپ قائم کئے ہیں اور انہیں عارضی نقل مکانی کے منصوبے کے بارے میں ضروری جانکاری فراہم کی ہے۔ دریں اثناء پونچھ میں انتظامیہ نے سرحدی علاقہ جات کے لوگوں کی محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کے لئے عارضی انتظامات کئے ہیں۔سرحدی مکینوں کے لئے شہر پونچھ کے مختلف مقامات پر رہائش کے متبادل انتظامات کئے گئے ہیں۔حکام کے مطابق اسلام آباد کے لوگوں کے لئے ساتھرا ہائی ہائی اسکول، گلپور کے لوگ کیل ئے کارمل اسکول چنڈک،نورکورٹ کے لئے کرائسٹ اسکول پونچھ،سلوتری کی عوام کے لئے مڈل اسکول بھینچ ،کیمونٹی ہال بھینچ،پنچایت گھر بھینچ،دیگوار تیڑواں جامع اشاعت العلوم چنڈک،دلان اسلامیہ ہائی اسکول پونچھ،شاہ پور کی عوام کیل ئے گردوارہ ننگالی صاحب،ڈھوکڑی و بنپت کے لوگ کریشی وگیان کیندر پونچھ،بی ایڈ کالج پونچھ،کھڑی کے لوگ ہائر اسکینڈری اسکول چنڈک،اجوٹ بوائز اسکینڈری اسکول پونچھ،دیگوار کے لوگ جامعہ ضیاء العلوم پونچھ،نکرکورٹ کرلز ہائیر اسکنڈری اسکول چنڈک،کسلیاں کے لوگ جامعیہ قاسمیہ و گورنمنٹ اسکول ہرمی،جھلاس کے لوگوں کو مڈل اسکول کنویاں،بی ڈی او آفس کنویاں،ڈی اے وی پبلک اسکول کنویاں،مدرسہ انوار القرآن کنویاں،کیرنی کے لوگوں کو پونچھ یونیورسٹی کمپس،کرماڑہ کے لوگوں کو گوجر ہوسٹل پونچھ،درہ بگیال کے لوگوں کو ضیائالعلوم کامسر میں رہائش کی سہولت فراہم کی جائے گی۔راجوری کے نوشہرہ سیکٹر میں پاک بھارت افواج کے درمیان شدید گولہ باری کے نتیجے میں لوگ گھروں میں سہم کررہ گئے۔ دفاعی ذرائع کے مطابق پاکستانی رینجرس نے ایک دفعہ پھر سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بھارتی چوکیوں کو ہلکے اور بھاری ہتھیاروں سے نشانہ بنایا۔ خبر رساں ایجنسی یو پی آئی کے مطابق پاکستان اور بھارت کے درمیان شدید کشیدگی کے بیچ راجوری کے نوشہرہ سیکٹر میں شام چھ بجے کے قریب پاک بھارت افواج کے درمیان گولیوں کا تبادلہ شروع ہوا۔ مقامی ذرائع نے بتایا کہ دونوں اطراف سے ہلکے اور بھاری ہتھیاروں کاا ستعمال کیا گیا جس کے نتیجے میں لوگ گھروںمیں سہم کررہ گئے۔ اس بیچ شام دیر گئے بی ایس ایف کئی متعدد کمپنیوں کو سرحدی علاقوں کی اور روانہ کیا گیا ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ وزارات داخلہ نے حد متارکہ کے نزدیک اضافی اہلکاروں کی تعیناتی کے احکامات صادر کئے اور اس سلسلے کی ایک کڑی کے تحت ہی فورسز اہلکاروں کو سرحدوں پر تعینات کرنے کا فیصلہ لیا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ امکانی جنگی صورتحال کے پیش نظر مرکزی حکومت نے لائن آف کنٹرول اور حد متارکہ پر بی ایس ایف اور ایس ایس بی کی اضافی کمپنیوں کو تعینات کرنے کے احکامات صادر کئے ہیں۔ معلوم ہوا ہے کہ سنیچر صبح کو ہی بی ایس ایف کی اضافی کمپنیوں کو ادھم پور میں فوجی ائر پورٹ پر اُتارا گیا اور انہیں فوری طورپر راجوری اور پونچھ سیکٹروں کی اور روانہ کیا گیا ہے۔ ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ مرکزی حکومت نے جنگوں کے دوران استعمال ہونے والی آرٹیلری کو بھی تیاری کی حالت میں رکھا ہے اورا س سلسلے میں مرکزی وزارت داخلہ کی ہری جھنڈی کافورسز کو انتظار ہے۔ بشمولات (یو پی آئی، یو این آئی)
خطہ پیر پنچال میںسرحدوں پر کشیدگی عوام کوعارضی نقل مکانی کیلئے تیار رہنے کی ہدایات
![](https://www.dailyudaan.com/wp-content/uploads/2019/02/logo.jpg)