’گورنر بے چارہ ہوتا ہے ، تقرریں وزیر اعظم دفتر سے منظورہوکر آتی ہیں‘
پی ڈی پی ٹوٹ پھوٹ کا شکار
محبوبہ مفتی کے بیانات کو سنجیدگی سے نہ لیا جائے: ستیہ پال ملک
الطاف حسین جنجوعہ
جموں//گورنر ستیہ پال ملک جوکہ آئے روز سیاسی بیانات کی وجہ سے شہ سرخیوں میں رہتے ہیں نے ، بدھ کے روز اس بات کا برملا اعتراف کیا کہ وہ جوکہتے ہیں،وہ سب مرکزی سرکار کے کہنے پر ہوتا ہے۔جموں یونیورسٹی میں لداخ خطہ سے تعلق رکھنے والے طلبہ کی طرف سے آل لداخ سٹوڈنٹس ویلفیئر کے 25ویں سالانہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے فضائیہ کے کرایہ میں اضافہ کی بات کرتے ہوئے ستیہ پال ملک نے اعتراف کیا” گورنر بہت بے چارہ ہوتا ہے،گورنر تقریر کے دوران قید میں رہتا ہے اور لکھی ہوئی تقریر پڑھنی پڑتی ہے“۔انہوں نے انکشاف کیاکہ 3 فروری کو وزیر اعظم نریندر مودی کے سامنے جو تقریریں کیں وہ پہلے ان کے دفتر سے منظور ہوکر آئی تھیں تاہم انہوں نے کہا کہ پھر بھی انہوں نے ہمت جٹاکر کرگل ائرپورٹ کی توسیع کا مطالبہ سامنے رکھا۔ انہوں نے کہا ’جب وزیر اعظم (لیہہ میں) اپنی تقریر کررہے تھے تو اس وقت حاجی عنایت علی صاحب (چیئرمین قانون ساز کونسل) نے مجھ سے کہا کہ آپ ہمارے کرگل کے ائرپورٹ کی توسیع کا معاملہ اٹھائے گا۔ مجھے لکھی ہوئی تقریر ملی تھی،گورنر بہت بے چارہ ہوتا ہے، اس کو تقریر بھی لکھ کر دی جاتی ہے، اس سے دائیں بائیں نہیں بولنا۔ یہ قید میں رہتا ہے‘۔ انہوں نے کہا ’وزیر اعظم جب (کسی ریاست کے دورے پر) آتے ہیں تو گورنر کی تقریر منظوری کے لئے پہلے ان کے دفتر جاتی ہے۔ میری تقریر بھی وزیر اعظم کے دفتر سے منظور ہوکر آئی تھی،اس کے دائیں بائیں نہیں جاسکتا تھا۔ کرگل کا سوال تھا اس لئے میں نے ہمت کرکے وزیر اعظم سے کہا کہ کرگل کے ائرپورٹ کی توسیع کرانی ہے‘۔ دریں اثناءگورنر نے کہا کہ کسی کو بھی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کے بیانات کو سنجیدگی سے نہیں لینا چاہئے کیونکہ ا±ن کی پارٹی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے اور وہ اپنی پارٹی کو بچانے کیلئے فورسز اور بھارت کے سیاسی نظام کیخلاف بیانات جاری کررہی ہیں۔ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے گورنر ملک نے کہا” الیکشن قریب ہیں، ا±ن کی(محبوبہ مفتی کی) پارٹی ٹوٹ رہی ہے۔ وہ بھارت مخالف جذبات بھڑکاکر ہی اقتدار میں آئی تھی۔ا±سکے بیانات کو سنجیدگی سے لینے کی ضرورت نہیں ہے“۔گورنر ملک نے کہا کہ محبوبہ کے بیانات فورسز کے حوصلے کو نہیں توڑیں گے۔ستیہ پال ملک کا کہنا تھا”آپ (میڈیا) محبوبہ مفتی کی دقعت اور پریشانی کے ساتھ ہمدردی کیوں نہیں رکھتے ہیں، اس وقت انتخابات کا وقت ہے، ان کی جماعت ٹوٹ رہی ہے، کافی خراب حالت میں ہے، بنیادی طور پر وہ اسی قسم کے سپورٹ سے طاقت میں آئی تھی، ان کو زیادہ سنجیدگی سے لینے کی ضرورت نہیں ہے“۔ گورنر نے کہا کہ فوج مخالف بیانات سے فوج کا حوصلہ پست نہیں ہوگا۔ ان کا کہنا تھا ’ایسے بیانات سے ہماری فورسز کا حوصلہ پست نہیں ہوگا۔ جب ہم اپنی فورسز کے ساتھ ہے تو کسی محبوبہ مفتی کے بیان سے ان کا حوصلہ پست نہیں ہوگا‘۔ ان کا مزید کہنا تھا ’ہندوستان کی فوج اور سسٹم بہت طاقتور ہے۔ بیانات سے ان کا حوصلہ پست نہیں ہوتا‘۔ اپنے بیان میں محبوبہ نے گورنر ملک اور وزیر اعظم نریندر مودی کی نقطہ چینی کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ ہندتوا ایجنڈا کو بڑھاوا دے رہے ہیں جو ملک کے جمہوری نظام کیلئے خطرناک ہے۔
’گورنر بے چارہ ہوتا ہے ، تقرریں وزیر اعظم دفتر سے منظورہوکر آتی ہیں‘
![](https://www.dailyudaan.com/wp-content/uploads/2019/02/1.jpg)