چار ماہ سے اسمبلی کو معطل رکھنا غیر آئینی:ہرشدیو سنگھ
صدرِ جمہوریہ ہند سے معاملہ میں ذاتی مداخلت کی گذارش
الطاف حسین جنجوعہ
جموں//جموںوکشمیر نیشنل پینتھرز پارٹی نے ریاست میں چارماہ سے اسمبلی کو معطل رکھنے کو غیر آئینی وغیر جمہوری قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اتنی دیر تک ایسا نہیں کیاجاسکتا۔یہاں منعقدہ ایک پریس کانفرنس میںپارٹی چیئرمین ہرشدیو سنگھ نے کہاکہ ہندوستان میں کبھی ایسا نہیں ہوا۔ کسی بھی اسمبلی کو اتنے لمبے عرصہ تک معطل نہیں رکھاگیا۔ انہوں نے کہاکہ اسمبلی کو اس لئے معطل رکھاجاتاہے کہ مختلف سیاسی جماعتوں سے حکومت سازی کے لئے رائے لی جائے اورحکومت سازی کے امکانات تلاش کئے جائیں، جموں وکشمیر میں اس وقت کوئی بھی سیاسی جماعت حکومت بنانے کی پوزیشن میں نہیں، سبھی امکانات ختم ہوچکے ہیں، اس کے باوجود مرکزی سرکار کے دباو¿ میں اسمبلی کو معطل رکھنا غیر آئینی ہے۔ انہوں نے کہاکہ موجودہ گورنر نے ایم ایل اے کوتعمیراتی کاموں کا افتتاح وسنگ بنیاد رکھنے کے علاوہ سی ڈی ایف فنڈ استعمال کرنے کے احکامات صادر کئے ہیں جوکہ غیر آئینی ہے۔انہوں نے الزام عائد کیاکہ مرکزی سرکار بھارتیہ جنتا پارٹی سے وابستہ اراکین قانون سازیہ کو فائیدہ پہنچنے کی غرض سے ایسا کر رہی ہے اور دیگر کوئی سیاسی جماعت بھی اس پر بول نہیں رہی۔ انہوں نے کہاکہ سال 2008میں جب غلام نبی آزاد قیادت والی کانگریس، پی ڈی پی حکومت گری تھی تو ایک ہفتہ کے اندر اسمبلی کو معطل کر دیاگیاتھا۔ سال 2005کو بہار ریاست میں بھی ایسی ہی صورتحال پیدا ہوئی تھی جہاں پر ایک ماہ کے اندر اسمبلی منسوخ کر دی گئی تھی۔ ہرشدیو سنگھ نے کہاکہ ایسی صورتحال میں جب حکومت سازی کا کوئی بھی امکان نظر نہیں آتا، اسمبلی کو معطل رکھنا سراسر غلط ہے۔ انہوں نے کہاکہ پینتھرز پارٹی اس کے خلاف نہ صرف جموں بلکہ نئی دہلی میں پارلیمنٹ ہاو¿س کے سامنے دھرنا دے گی۔ہرشدیو سنگھ نے صدر جمہوریہ ہند سے گذارش کی کہ وہ ذاتی مداخلت کر کے جموں وکشمیر اسمبلی کو منسوخ کرائیں۔انہوں نے مزید کہاکہ متعدد اراکین اسمبلی میونسپل انتخابات کے دوران اپنے سی ڈی ایف فنڈز سے پیسے واگذار کررہے ہیں جوکہ ضابطہ اخلاق کی سریح خلاف ورزی ہے۔ پارٹی سنیئرلیڈر اور شری رام سینا صدر راجیو مہاجن بھی پریس کانفرنس میں موجود تھے۔