جموں//اودھم پورقصبے کو پینے کے پانی کی سہولت فراہم کرنے کے سلسلے میں حکومت نے 100 کروڑ روپے کا” کنسیپٹ پیپر “تیار کر کے ای آر اے کے ذریعے ایشین ڈیولپمنٹ بنک کو فنڈنگ کیلئے بھیجا ہے ۔ اس پروجیکٹ کا ڈیزائین کچھ اس طرح بنایا گیا ہے کہ 2047 تک قصبے کو پینے کے پانی کی سہولت دستیاب رہے اور پانی کا انتظام دریائے توی سے کیا جائے گا ۔ رُکنِ قانون سازیہ پون کمار گپتا کے ایک سوال کے جواب میں شام چودھری نے کہا کہ اودھمپور قصبے میں 128700 نفوس پر مشتمل آبادی ہے اور اُن کی پانی کی ضروریات 37.98 ایل جی پی ڈی ہے ۔ سوال کے دوسرے حصے کے جواب میں وزیر نے کہا کہ مانسر دیہات کو پینے کے پانی کی دستیابی یقینی بنانے کیلئے جل کرانتی ابھیان کے تحت ایک سکیم ترتیب دی گئی ہے جس پر 2.45 کروڑ روپے کی لاگت کا اندازہ لگایا گیا ہے ۔مانسر گاو¿ں کو گھار کرمچوسکیم کے تحت پانی فراہم کیا جا رہا ہے جس پر پہلے ہی پانچ دیہات کا بوجھ پڑا ہوا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ واٹر سپلائی سکیم سمول گرنوئی اور پھلاٹا 9.82 کروڑ روپے کی لاگت سے ترتیب دی گئی ہیں جنہیں نبارڈ کے تحت پروجیکٹ کیا گیا ہے ۔ رُکنِ قانون سازیہ وقار رسول کے سوال کے جواب میں وزیر نے کہا کہ حلقہ انتخاب بانہال میں لوگوں کو پینے کا صاف پانی فراہم کرنے کیلئے 21 واٹر سپلائی سکیمیں کام کر رہی ہیں ۔ میاں الطاف احمد ، آر ایس پٹھانیہ اور جی ایم سروری نے ضمنات پوچھے اور اپنے اپنے علاقوں میں پینے کے پانی سے متعلق مشکلات پیش کیں ۔