اڑان نیوز
جموں//نیشنل کانفرنس نے خنزیری بخارN1H1کے لئے سرکاری اسپتالوں میں معقول انتظامات نہ کرنے پر حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا۔ توجہ دلاو¿ تحریک کے ذریعہ علی محمد ساگر نے یہ معاملہ ایوان میں اٹھاتے ہوئے کہاکہ حکومت کی غیر سنجیدگی کی وجہ سے یہ خنزیری بخار بڑھ رہاہے۔ انہوں نے دعویٰ کیاکہ سرکاری اسپتالوں میں لیبارٹری کی خستہ حالت ہے۔ سوائن فلو مریضوں کی جانچ کا معقول انتظام نہیں ہے اورٹسٹ باہر بھیجے جارہے ہیں جن کو آنے میں دو دو ہفتوں کا وقت لگ جاتاہے۔ ساگر نے کہاکہ وزیر صحت نے ایک مرتبہ بھی سکمزمیں موجود لیبارٹری کا دورہ نہیں کیا۔ اگر وہ دورہ کرتے تو انہیں معلوم ہوتا ہے کہ وہا ں پر کیا صورتحال ہے۔توجہ دلاو¿ تحریک کے جواب میں وزیر صحت نے اعتراف کیا کہ سوائن فلو کی وجہ سے پچھلے سال 28افراد کی موت واقع ہوئی۔انہوں نے بتایاکہ سوائن فلو سے نپٹنے کے لئے سرکار ہر طرح کے اقدامات اٹھار ہی ہے۔ صحت و طبی تعلیم کے وزیر بالی بھگت نے کہاکہ حکومت سوائین فلیو سے نمٹنے کیلئے ہر ممکن کوششیں کر رہی ہے ۔ وزیر نے کہا کہ اس سلسلے میں سی ڈی ہسپتال سرینگر میں 9.88 کروڑ روپے کی لاگت سے ایک اعلیحدہ ایچ 1 این 1 ٹیسٹنگ لیبارٹری اور وارڈ تعمیر کئے گئے ہیں جنہیں چالو کیا گیا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ جی ایم سی جموں کے مائیکرو بیالوجی شعبے میں ایک ایچ 1 این 1 ٹیسٹنگ لیبارٹری قایم کی گئی ہے ۔بالی بھگت نے کہا کہ سکمز صورہ میں فلیو کی وجہ سے 28 اموات درج کی گئیں ۔ انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے درج 137 معاملات میں سے 107 بیماروں کو رخصت کیا گیا جبکہ دو مریض ابھی بھی ہسپتال میں زیر علاج ہیں ۔
حکومت سوائین فلیو سے نمٹنے کیلئے مناسب اقدامات اٹھا رہی ہے : بالی بھگت وزیر صحت نے سکمز میں موجود لیبارٹری کا ایک مرتبہ بھی دورہ نہیں کیا:ساگر
![](https://www.dailyudaan.com/wp-content/uploads/2018/02/1-3.jpg)