جموں//وزیر تعلیم سید محمد الطاف بخاری نے ایوان کو بتایا کہ ڈویژنل کمشنر کشمیر کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنروں کو تدریسی عملے کو انتخابات سے متعلق ڈیوٹیز سے مستثنیٰ رکھیں تا کہ طلاب کو تعلیمی سہولیات میں کوئی خلل نہ پڑے ۔ رُکنِ قانون سازیہ ظفر اقبال منہاس کے ایک سوال کے جواب میں وزیر نے کہا کہ حکومت جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ کے ساتھ یہ معاملہ اٹھا رہی ہے کہ آئیندہ سبھی غیر تدریسی ذمہ داریاں تدریسی عملے کو نہ دی جائیں جس میں الیکشن ڈیوٹیز شامل ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ سکولی تعلیم کے محکمے نے ٹیچر/ ماسٹر وں کو تعلیمی سرگرمیوں کے بغیر باقی تمام ذمہ داریوں سے مستثنیٰ رکھنے کی ہدایت دی گئی ہے اور انہیں کہا گیا ہے کہ وہ تدریسی ذمہ داریاں ہی انجام دیں ۔ رُکنِ قانون سازیہ سریندر موہن امباردار ، غلام نبی مونگا اور خورشید عالم نے بھی بنیادی سوال سے متعلق ضمنات پوچھے ۔ رُکنِ قانون سازیہ شوکت حسین گنائی کے ایک اور سوال کے جواب میں وزیر نے بتایا کہ حکومت شوپیاں کے وچی علاقے میں ایک ڈگری کالج تعمیر کر رہا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے دونوں صوبوں میں 200 مڈل سکولوں کا درجہ ہائی سکول سطح تک بڑھانے کی منظوری دی ہے اور 100 ہائی سکولوں کو ہائیر سکینڈری سکول کی سطح تک درجہ بڑھانے کی بھی منظوری دی ہے ۔ کابینہ نے ریاست کے مختلف علاقوں میں جہاں ابھی تک ڈگری کالج قایم نہیں کئے گئے تھے ، میں 17 نئے ڈگری کالج کھولنے کو منظوری دی ہے ۔ رُکنِ قانون سازیہ سجاد احمد کچلو کے ضمنی سوال کے جواب میں وزیر نے یقین دلایا کہ ریاست کے تمام کالجوں میں نئے تعلیمی سال کو شروع کرتے ہوئے تمام ضروری تدریسی عملہ فراہم کیا جائے گا ۔ ارکانِ قانون سازیہ پردیپ شرما اور جاوید احمد مرچال نے بھی ضمنی سوالات پوچھے ۔