سرینگر//شمالی کشمیر کے چندر گیر حاجن بانڈی پورہ میں جنگجو مخالف آپریشن شروع ہونے کے ساتھ ہی گولیوں کا تبادلہ ہوا جس کے بعد سیکورٹی فورسز نے آس پاس علاقوں سیل کرکے فرا رہونے کے راستوں پر پہرے بٹھا دئے ۔اس بیچ نوجوانوں نے سیکورٹی فورسز پر پتھراو کیا جنہیں منتشر کرنے کیلئے لاٹھی چارج اور ٹیر گیس شلنگ کی گئی ۔ دفاعی ذرائع کے مطابق حاجن میںجنگجوو¿ں کی موجودگی کے بعد جنگجو مخالف آپریشن شروع کیا گیا جس دوران جنگجوﺅں کو للکارنے کیلئے گولیوں کے کئی راونڈ فائر کئے گئے سہ پہر پانچ بجے کے بعد سیکورٹی فورسز نے مصدقہ اطلاع ملنے کے بعد چندر گیر حاجن بانڈی پورہ گاﺅں کو جونہی محاصرے میں لے کر جنگجو مخالف آپریشن شروع کیا اس دوران گولیاں چلنے کی آوازیں سنائی دیں۔ نمائندے کے مطابق فائرنگ کے بعد پولیس وفورسز کی بھاری جمعیت نے چندر گیر حاجن گاﺅں کو محاصرے میں لے کر فرا رہونے کے راستوں پر پہرے بٹھا دئے او رلوگوں کے چلنے پھرنے پر پابندی عائد کی گئی ۔ مقامی ذرائع کے مطابق سیکورٹی فورسز نے چندر گیر حاجن کے ساتھ ساتھ آس پاس علاقوں کو بھی سیل کرکے بڑے پیمانے پر گھر گھر تلاشی کارروائی شروع کی اس دوران کئی مرتبہ گولیاں چلانے کی آوازیں سنائی دیں جس کی وجہ سے لوگ اپنے گھروںمیں سہم کر رہ گئے۔ ادھر چندر گیر حاجن میں جنگجو مخالف آپریشن شروع ہونے کی خبر پھیلتے ہی نوجوان سڑکوں پر نکل آئے اور سیکورٹی فورسز پر خشت باری کی تشدد پر اُتر آئی بھیڑ کو منتشر کرنے کیلئے فورسز نے لاٹھی چارج کے ساتھ ساتھ ٹیر گیس شلنگ بھی کی جس کی وجہ سے حاجن اور اُس کے ملحقہ علاقوںمیں سنسنی اور خوف ودہشت کا ماحول پھیل گیا اور لوگ محفوظ مقامات کی طرف بھاگنے لگے۔ دفاعی ذرائع نے اس سلسلے میں بتایا کہ عسکریت پسندوں کی موجودگی کی اطلاع ملنے کے ساتھ ہی حاجن کے چندر گیر گاﺅں میں جنگجو مخالف آپریشن شروع کیا گیا جس دوران سیکورٹی فورسز نے عسکریت پسندوں کو للکارنے کیلئے ہوا میں چند گولیوں کے راونڈ فائر کئے۔ دفاعی ذرائع کے مطابق سماج دشمن عناصر نے سیکورٹی فورسز پر پتھراو بھی کیا جنہیں منتشر کرنے کیلئے آنسوں گیس کے گولے داغے گئے ۔ آخری اطلاعات موصول ہونے تک حاجن میں سیکورٹی فورسز اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں کے بیچ جنگجو مخالف آپریشن جاری تھا۔دریںاثناءگزشتہ رات جنگجوو¿ںنے پلوامہ میں پولیس اور سی آر پی ایف کی مشترکہ پارٹی پر اندھا دھند فائرنگ کی اور رات کی تاریکی کا فائدہ اٹھا کر فرار ہونے میں کامیاب ہوئے۔ ایس ایس پی پلوامہ نے تصدیق کرتے ہوئے کہاکہ فرار ہوئے جنگجوﺅں کو ڈھونڈ کیلئے تلاشی آپریشن شروع کیا گیا ہے۔ادھر سانبہ میں فوج نے دراندازی کی ایک اور کوشش کو ناکام بنانے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہاکہ درمیانی رات کو جنگجوﺅں اور فورسز کے درمیان کافی دیر تک فائرنگ کا تبادلہ جاری رہا ۔ وہیں ٹنگڈار میں دوسرے روز بھی جنگلوںمیں جنگجو مخالف آپریشن جاری رہا۔ یکم اور 2 فروری کی درمیانی رات کوبونیرا پلوامہ میں اُس وقت سنسنی اور خوف ودہشت کا ماحول پھیل گیا جنگجوو¿ںنے سیکورٹی فورسز پر اندھا دھند فائرنگ کی اور ناکہ توڑ کر فرار ہونے میںکامیاب ہوئے۔ دفاعی ذرائع کے مطابق نسلح افراد کی نقل وحرکت کی اطلاع ملنے کے بعد پولیس وفورسز کی مشترکہ ٹیم نے بونیرا پلوامہ کے قریب ناکہ لگایا اور اس دوران جنگجوو¿ںنے مشترکہ فورسز پارٹی پر فائرنگ کی ۔ دفاعی ذرائع کے مطابق فورسز اہلکاروں نے بھی پوزیشن سنبھال کر جوابی کارروائی کی جس دوران پورا علاقہ گولیوں کی گن گرج سے لرز اٹھا۔ نمائندے کے مطابق کئی منٹوں تک سیکورٹی فورسز پر فائرنگ کے بعد جنگجو تاریکی کا فائدہ اٹھا کر فرار ہونے میں کامیاب ہوئے ۔ ایس ایس پی پلوامہ محمد اسلم چودھری نے تصدیق کی کہ پلوامہ میں درمیانی رات کو سیکورٹی فورسز کی مشترکہ پارٹی پر فائرنگ ہوئی ۔ ایس ایس پی کے مطابق حملہ آوروں کی بڑے پیمانے پرتلاش شروع کیا گیا ہے۔