جموں +سرینگر // پولیس نے یوم جمہوریہ کی تقریبات کے پیش نظر اہلیان ریاست کو الرٹ رہنے کی درخواست کی ہے۔ لوگوں سے کسی بھی جگہ گری پڑی لاوارث چیز کو ہاتھ لگانے سے اجتناب کرنے اور کسی بھی مشتبہ شخص یا چیز کو دیکھتے ہی پولیس کو اس کے بارے میں مطلع کرنے کے لئے کہاگیا ہے۔ یوم جمہوریہ کی تقریبات کے احسن انعقاد کو یقینی بنانے کے لئے تمام پولیس تھانوں اور چوکیوںکے سربراہوں کو چوبیسوں گھنٹے ڈیوٹی پر موجود رہنے کے لئے کہا گیا ہے۔ ریاستی پولیس نے یہ اپیلیں اور ہدایات جن کو ایڈوائزریز کا نام دیا گیا ہے، یوم جمہوریہ کی تقریبات کے پیش نظر جاری کردی ہیں۔ پولیس نے ان ایڈوائزریز کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لئے اپنے ٹویٹر اور فیس بک کھاتوں کا استعمال کیا ہے۔ ریاستی عوام کے نام جاری ایک ایڈوائزری میں کہا گیا ہے ’آپ سے مسافر گاڑیوں ، بھیڑ بھاڑ والی جگہوں بشمول بس اسٹینڈ، ریلوے اسٹیشن، شاپنگ کمپلیکس و مالز اور اسپتالوںمیں الرٹ رہنے کی درخواست کی جاتی ہے۔ ڈائل 100 چوبیسوں گھنٹے کام کرتا ہے۔ آپ کسی بھی وقت کوئی بھی انفارمیشن شیئر کرسکتے ہیں‘۔ عوام کے نام دوسری ایک ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ وہ ناکہ یا تلاشی پوائنٹس پر روکے جانے کو ہراسانی نہ سمجھیں اور پولیس اہلکاروں کو اپنا بھرپور تعاون دیں۔ ایڈوائزری میں کہا گیا ہے ’عوام الناس سے درخواست کی جاتی ہے کہ وہ ناکہ اور تلاشی پوائنٹس پر تعینات پولیس اہلکاروں کو اپنا تعاون دیں۔ وہ اسے ہراسانی نہ سمجھیں۔ کسی بھی لاوارث چیز کو ہاتھ نہ لگائیں۔ کسی بھی مشتبہ شخص یا چیز کو دیکھتے ہی پولیس کو ڈائل 100 پر مطلع کریں‘۔ ایک ایڈوائزری میں ولیج ڈیفنس کمیٹیز، نمبرداروں اور چوکیداروں سے مخاطب ہوکر کہا گیا ہے ’یوم جمہوریہ اور بین الاقوامی سرحد اور ایل او سی پر جاری جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیوں کے پیش نظر آپ سے ہدایت کی جاتی ہے کہ آپ پولیس کو اپنا مکمل تعاون دیں گے‘۔ پولیس کے نام جاری ایک ایڈوائزری میں کہا گیا ہے ’تمام اسٹیشن ہاوس آفیسروں اور پولیس چوکیوں کے انچارجوں سے کہا گیا ہے کہ وہ چوبیسوں گھنٹے اپنے دائرہ کار والے علاقہ میں موجود رہیں‘۔ اس طرح کی ایک اور ایڈوائزری میں کہا گیا ہے ’سرحدی پولیس چوکیوں کے انچارجوں سے کہا گیا ہے کہ وہ ماضی میں ملک دشمن عناصر کی جانب سے دراندازی کے لئے استعمال کئے گئے راستوں پر کڑی نگاہ رکھیں‘۔ یوم جمہوریہ کے سلسلے میں وادی کشمیر میں سب سے بڑی تقریب ہائی سیکورٹی زون سونہ وار میں واقع شیر کشمیر اسٹیڈیم جبکہ جموں میں سب سے بڑی تقریب مولانا آزاد اسٹیڈیم میں منعقد ہوگی۔ ظاہری طور پر ریاستی گورنر این این ووہرا مولانا آزاد اسٹیڈیم جموں جبکہ وادی کشمیر میں پی ڈی پی، بی جے پی مخلوط حکومت کا کوئی وزیر شیر کشمیر اسٹیڈیم سری نگر میں پرچم کشائی کی رسم انجام دیں گے۔ سری نگر میں یوم جمہوریہ کی تقریب ائرپورٹ روڑ پر واقع بخشی اسٹیڈیم میں منعقد کی جاتی ہے، تاہم وہاں مرمت کا کام جاری ہونے کی وجہ سے اس تقریب کو امسال شیر کشمیر اسٹیڈیم میں منعقد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس دوران سری نگر میں شیر کشمیر اسٹیڈیم کی طرف جانے والی سڑک کو منگل کے روز سرکاری طور پر گاڑیوں کی آمدورفت کے لئے بند کردیا گیا۔ کشمیری علیحدگی پسند قیادت سید علی گیلانی، میرواعظ مولوی عمر فاروق اور محمد یاسین ملک نے یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ قرار دیتے ہوئے اس دن کے موقع پر پہلے ہی مکمل ہڑتال کی کال دے رکھی ہے۔ دریں اثنا سری نگر میں یوم جمہوریہ کی تقریبات کے پرامن انعقاد کو یقینی بنانے اور جنگجوو¿ں کے کسی بھی منصوبے کو ناکام بنانے کے لئے سیکورٹی فورسز نے گاڑیوں اور راہگیروں کی تلاشی لینے کا سلسلہ مزید تیز کردیا ہے۔ سیکورٹی فورسز اور ریاستی پولیس اہلکاروں کی جانب سے شہر اور اس کے مضافات میں مختلف مقامات پر ناکے بٹھائے گئے ہیں جہاں گاڑیوں ، مسافروں اور راہگیروں کی تلاشیاں لی جارہی ہیں۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ اگرچہ جنگجوو¿ں کی جانب سے حملوں کی منصوبہ بندی کے بارے میں کوئی مصدقہ اطلاع نہیں ہے تاہم سیکورٹی فورسز یوم جمہوریہ کی تقریبات کے پیش نظر کوئی چانس نہیں لینا چاہتے ہیں۔ شیر کشمیر اسٹیڈیم میں یوم جمہوریہ کی تقریب کے احسن انعقاد کے لئے اس کے گرد ونواح میں سیکورٹی کا سخت بندوبست کیا گیا ہے۔ کسی بھی ناگہانی واقعہ سے نمٹنے کے لئے شیر کشمیر اسٹیڈیم کے گردونواح میں ریاستی پولیس اور نیم فوجی دستوں کی نفری کو تعینات کیا گیا ہے۔ جبکہ پولیس انتظامیہ نے مشتبہ نقل وحرکت پر نظر رکھنے کے لئے نئے سی سی ٹی وی کیمرے نصب کئے ہیں۔ سری نگر میں کئی ایک حساس مقامات پر مشتبہ افراد کی نقل وحرکت پر قریبی نگاہ رکھنے کے لئے بلٹ پروف گاڑیاں تعینات کردی گئی ہیں۔ سرکاری ذرائع نے یو این آئی کو بتایا کہ اگرچہ وادی کشمیر میں سیکورٹی فورسز پہلے سے ہی الرٹ پر ہیں تاہم سوپور میں حالیہ آئی ای ڈی دھماکے کے پیش نظر مختلف سیکورٹی ایجنسیوں کے فیلڈ کمانڈروں کو اپنے اپنے علاقوں میں صورتحال پر قریبی نگاہ رکھنے کی ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔