اڑان رپورٹ
جموں+نوشہرہ//تین روز تک سرحد وں پر گن گرج جاری رہنے کے دوران اگرچہ اتوار کو خاموشی چھائی رہی تاہم نوشہرہ راجوری اور اکھنور سیکٹرمیں ایتوار کی شام کو ایک بار پھر سے دونون ممالک کے درمیان گولہ باری کا تبادلہ ہوا ،تفصیلات کے مطابق ایتوار کی شام کو نوشہرہ بھوانی ،کلسیاں ،سیر،نمب،اور مکڑی علاقے میں دونون افواج کے درمیان شدید گولہ باری کا تبادلہ ہوا جس میں کسی جانی و مالی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی تازہ گولہ باری کے باعث علاقے میں ایک بار پھر سے خوف کی لہر دوڑ گئی ،اگرچہ پاکستان کے ساتھ لگنے والی بین الاقوامی سرحد اور لائن آف کنٹرول پر گذشتہ تین دنوں کے دوران جنگ بندی کی پے در پے خلاف ورزیوں کے بعد اتوار کو دونوں طرف کی بندوقیں بہت حد تک خاموش رہیں جس کے باعث سرحدی دیہاتیوں نے راحت کی سانس لی۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ بین الاقوامی سرحد اور ایل او سی پر گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران فائرنگ کا کوئی بڑا یا طویل واقعہ پیش نہیں آیا، کسی جانی یا مالی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔ انہوں نے بتایا کہ جن سرحدی دیہاتوں نے محفوظ مقامات کی طرف منتقل ہونے کے لئے اپنے آپ کو تیاری کی حالت میں رکھا تھا، نے دونوں طرف کی بندوقیں خاموش ہوجانے کے بعد راحت کی سانس لی ہے۔ تاہم ضلع پونچھ میں ایل او سی کے مینڈھر سیکٹر میں گذشتہ شام زخمی ہونے والا فوجی اہلکار اتوار کی صبح دم توڑ گیا۔ زخمی فوجی اہلکار کی موت ہوجانے کے ساتھ گذشتہ چار دنوں کے دوران ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر 11 ہوگئی ہے۔ مہلوکین میں5 فوجی اہلکار بھی شامل ہیں۔ زخمیوں کی تعداد درجنوں میں ہے۔ پاکستانی میڈیا کے مطابق بھارتی فائرنگ سے وہاں بھی متعدد عام شہری جاں بحق ہوگئے ہیں۔ ایک دفاعی ترجمان نے بتایا ’پاکستان کی جانب سے پونچھ میں ایل او سی کے مینڈھر سیکٹر میں گذشتہ سہ پہر قریب چار بجکر 20 منٹ پر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی گئی۔ پاکستانی فوجیوں کی جانب سے شدید فائرنگ کی گئی اور مارٹر گولے داغے گئے جس کے نتیجے میں سگنل مین چندن کمار رائے شدید زخمی ہوئے‘۔ انہوں نے بتایا ’اسے فوری طور پر ملٹری اسپتال لے جایا گیا، لیکن وہ اتوار کی صبح زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا‘۔ دفاعی ترجمان نے بتایا کہ مہلوک چندن کمار ریاست اترپردیش کا رہنے والا ہے۔ انہوں نے بتایا ’پاکستانی فائرنگ کا منہ توڑ جواب دیا گیا تھا‘۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ جموں، کٹھوعہ، سانبہ، پونچھ اور راجوری کے سرحدی دیہات سے قریب30 ہزار دیہاتی محفوظ مقامات کی طرف منتقل ہوئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ سرحدی دیہات سے منتقل ہونے والے دیہاتیوں کو عارضی کیمپوں بشمول اسکول عمارتوں، عبادت گاہوں اور کیمونٹی ہالوں میں رہائش فراہم کی گئی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ عارضی طور نقل مکانی کرنے والے دیہاتیوں کو ان کیمپوں میں ہر طرح کی سہولیت فراہم کی جارہی ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ سینکڑوں کی تعداد میں سرحدی دیہاتیوں نے ضلع ہیڈکوارٹروں میں رہائش پذیر اپنے رشتہ داروں کے گھروں میں پناہ لی ہے۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ احتیاطی اقدامات کے طور پر سرحدی دیہات میں قائم تمام اسکولوں کو تاحال بند ہی رکھا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لئے اسپتالوں، کریٹکل کیئر ایمبولینسوں اور امدادی ٹیموں کو ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے۔ پولیس ذرائع نے بتایا کہ بین الاقوامی سرحد پر ہفتہ اور اتوار کی درمیانی رات سے گولہ باری کا کوئی بڑا واقعہ پیش نہیں آیا۔ تاہم ایل او سی پر طرفین کے مابین فائرنگ کا تبادلہ ہوا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ تازہ فائرنگ میں کسی جانی یا مالی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔اُدھراسلام آبادمیں پاکستانی فوج کے ذرائع نے بتایاکہ سیالکوٹ میں ورکنگ باؤنڈری اور جموں و کشمیر میں لائن آف کنٹرول پر بھارتی فوج کی بلا اشتعال فائرنگ اور گولہ باری کے نتیجے میں بچوں اور خواتین سمیت6 شہری جان بحق ہوئے اور 25 زخمی ہو گئے۔یہ امر قابل ذکر ہے کہ تین روزتک جاری رہنے والی ہلاکت خیزاورتباہ کن گولی باری اورمارٹرشلنگ کاتبادلہ ہونے کے بعدسنیچرکی شام سے صوبہ جموں کے کسی سیکٹرمیں اتوار شام تک فائرنگ نہیں ہوئی ۔جموں میں دفاعی اورپولیس ذرائع نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے بتایاکہ سنیچرکی شام سے کسی بھی سیکٹرمیں سرحدپارگولی باری یاشلنگ کئے جانے کی کوئی اطلاع نہیں ملی ۔ذرائع نے تاہم بتایاکہ سرحدی علاقوں میں سخت بے چینی اورعدم تحفظ کی صورتحال برقرارہے اورمتاثرہ علاقوں سے محفوظ جگہوں پرمنتقل کئے گئے عام شہری ابھی گھروں کوواپس نہیں لوٹے ہیں ۔جموں میں دفاعی ذرائع نے بتایاکہ سنیچرکے روزضلع پونچھ کے منکوٹ سیکٹرمیں پاکستانی فوج کے گولی باری میں ایک فوجی جوان25سالہ سنگنالمن چندن کماررائے زخمی ہوگیاتھاجس کوفوجی اسپتال منتقل کیاگیالیکن وہ وہاں سنیچرکو رات دیرگئے دم توڑبیٹھا۔ترجمان کے مطابق اس طرح سے جمعرات کی صبح سے سنیچرکی شام تک جموں ،سانبہ ،کٹھوعہ ،راجوری اورپونچھ اضلاع میں لائن آف کنٹرول اوربین الااقوامی سرحدپرپاکستانی فوج اوررینجرزکی جانب سے کی گئی بلااشتعال فائرنگ وشلنگ کی زدمیں آکرہلاک ہونے والے فوجی وفورسزاہلکاروں اورعام شہریوں کی تعداد11ہوگئی ۔اُدھردفاعی ذرائع نے بتایاکہ سنیچرکے روزپاکستانی فائرنگ کی وجہ سے تین دنوں میں6 شہری،3فوجی اور2بی ایس ایف اہلکارمارے گئے۔انہوں نے کہاکہ جمعرات ،جمعہ اورسنیچرکے روزجموں صوبہ کے مختلف سیکٹروں میں 2بی ایس ایف اہلکاراور40عام شہری زخمی ہوگئے۔اُدھرپاکستانی فوج اورسویلین حکام نے بتایاکہ سیالکوٹ میں ورکنگ باؤنڈری اور پاکستانی زیرکنٹرول کشمیر میں لائن آف کنٹرول پر بھارتی فوج کی بلا اشتعال فائرنگ اور گولہ باری کے نتیجے میں بچوں اور خواتین سمیت 6 شہری جاں بحق اور 25 زخمی ہو گئے۔انہوں نے کہاکہ گزشتہ روز بھارتی فوج نے سیالکوٹ ورکنگ باؤنڈری پر قائم 7 مختلف سیکڑز پر خود کار ہتھیاروں سے فائرنگ کرکے 4 شہریوں کو جاں بحق اور 19 کو زخمی کردیا۔ذرائع کے مطابق گزشتہ تین دنوں میں بھارتی کی بلا اشتعال فائرنگ سے اب تک 10 شہری جاں بحق ہو چکے ہیں۔پاکستانی فوج اورسویلین ذرائع نے بتایاکہ سنیچرکے روزازجان ہونے والوں کی شناخت 27 سالہ نجف بتول سمیت 3 سالہ بیٹا علی حیدر، 70 سالہ محمد بشیر اور 55 سالہ محمد شبیرکے ناموں سے ہوئی۔پاکستانی میڈیا کے مطابق ورکنگ باؤنڈری پر بھارتی فوج کی فائرنگ سے زخمیوں کو سی ایم ایچ ہسپتال میں منتقل کردیا، ڈاکٹروں کے مطابق زخمیوں میں سے6 کی حالت نازک بتائی گئی ہے۔میڈیاکے مطابق سیالکوٹ کی ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر فرخ نوید نے بتایا کہ بھارتی فوجیوں نے ہفتے (سنیچر)کے روز سارا دن فائرنگ جاری رکھی اور اسی دوران مقامی رہائشیوں کو اپنے گھر اور مویشوں کو چھوڑ کر محفوظ مقامات پر منتقل ہونا پڑا۔انہوں نے بتایا کہ بھارتی فوج کی فائرنگ سے درجن سے زائد مویشی بھی ہلاک ہو ئے۔اُدھرپاکستانی زیرکنٹرول کشمیرکے حکام نے بتایاکہ بھارتی فوج نے ضلع کوٹلی میں نکیال سیکٹر کے مختلف گاؤں پر بلا اشتعال فائرنگ اور گولہ باری سے 2 شہریوں جاں بحق جبکہ 7 زخمی ہو گئے۔اسسٹنٹ کمشنر نکیال سیکٹر ولید انور کا کہنا تھا کہ بھارتی فوج کی جانب سے ضلع کوٹلی میں نکیال سیکٹر کے مختلف گاؤں پر بلا اشتعال فائرنگ کا سلسلہ دن اور رات جاری ہے۔انہوں نے کہاکہ لائن آف کنٹرول سے محض چند سو گز پر قائم ترکنڈی گاؤں پر بھارتی فورسز کی گولہ باری سے 23 سالہ نفیسہ سلیم جاں بحق جبکہ متوفی کے گھرانہ کے 4 افراد زخمی بھی ہوئے۔زخمیوں میں 23 سالہ صاحبہ بتول، ان کی 7 ماہ کی بیٹی نور فاطمہ، 40 سالہ نسیم اختر اور 27 سالہ محمد اعجازشامل تھے جبکہ ترکنڈی گاؤں میں درمیانی شب کو بھارتی فائرنگ سے 53 سالہ محمد شبیر بھی زخمی ہوا۔انہوں نے مزیدبتایاکہ لائن آف کنٹرول پر دوسرے گاؤں میں بھارتی اشتعال انگیزی سے50 سالہ دل محمد جاں بحق جبکہ متوفی کی شادی شدہ بھانجی فرزانہ قصور زخمی ہو گئی۔اسسٹنٹ کمشنر نکیال سیکٹر ولید انور کے مطابق بھارتی فائرنگ اور گولہ باری میں کمی کے بعد ہی تمام متاثرین کو طبی مراکز پہنچایا گیا تھا۔
بین االاقوامی سرحد پر سکوت ، نوشہرہ حدِ متارکہ پر گولہ باری
![](https://www.dailyudaan.com/wp-content/uploads/2018/01/44.jpg)