اڑان نیوز
جموں// وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کو پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) نے ایک بار پھر پارٹی کا سربراہ (صدر) منتخب کرلیا ہے۔ہفتہ کی دوپہر ہونے والے تنظیمی انتخابات میں انہیں بلامقابلہ اور متفقہ طور پر پارٹی صدر منتخب کرلیا گیا۔ وہ مسلسل چھٹی مرتبہ پارٹی صدر منتخب ہوئی ہیں ۔ اس دوران ریاست کے سابق وزیر اعلیٰ اور نیشنل کانفرنس کارگذار صدر عمر عبداللہ نے محبوبہ مفتی کو پارٹی صدر منتخب ہونے پر مبارکباد دی ہے۔ انہوں نے مائیکرو بلاگنگ کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ایک ٹویٹ میں کہا’ ’محبوبہ مفتی کو پی ڈی پی کی دوبارہ صدر منتخب ہونے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ اگران دنوں ایک دوسرے کے ساتھ اتفاق نہیں کرتے ہیں، لیکن میں پھر بھی آپ کے لئے نیک تمناو¿ں کا اظہار کرتا ہوں“۔ محبوبہ مفتی نے اپنے پارٹی ساتھیوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ایک ٹویٹ میں کہا ” مجھ پر اعتماد کا اظہار کرنے اور ایک بار پھر صدر منتخب کرنے پر پارٹی کا شکریہ ادا کرنا چاہتی ہوں۔ جموں وکشمیر میں ترقی، شمولیت اور مفاہمت سے متعلق پارٹی کے نظریے کے عین مطابق کام کرنے کی ہر ممکن کوشش کروں گی“۔ انتخاب میں ووٹ کااستعمال رکھنے والے 300 ووٹروں بشمول سینئرلیڈروں ،ممبران پارلیمنٹ ،ممبران قانون سازیہ ،پارٹی کے ریاستی ،صوبائی ،زونل اورضلعی عہدیداروں نے 58سالہ محبوبہ مفتی کوبلامقابلہ پارٹی کاصدر منتخب کیاگیاکیونکہ موصوفہ کے مقابلے میں کسی بھی اُمیدوارنے کاغذات نامزدگی جمع نہیں کرائے تھے ۔سنیچرکی صبح جب پی ڈی پی صدرکاانتخاب عمل میں لانے کی الیکشن کارروائی شروع ہوئی توحکمرا ن جماعت سے وابستہ بیشترسینئروجونیئرلیڈر،ممبران پارلیمنٹ ،پارٹی سے وابستہ ممبران قانون سازیہ اورووٹ دینے کاحق رکھنے والے سبھی عہدیدارپارٹی کے جموں میں قائم دفترمیں موجودتھے جبکہ بڑی تعدادمیں یہاں پارٹی کارکن اورحامی بھی جمع ہوئے تھے ۔ریٹرننگ آفیسرکی حیثیت سے پارٹی کے سینئرلیڈراورکابینہ وزیرعبدالرحمان ویری نے صدارتی انتخاب کااعلان کیاجبکہ اس موقعہ پرسبھی الیکشن مبصرین بھی موجودتھے ۔صدارتی انتخاب کے عمل میں شریک پی ڈی پی کے ایک سینئرلیڈرنے بتایاکہ پارٹی صدرکاانتخاب عمل میں لاناایک آئینی ضرورت تھی ۔انہوں نے کہاکہ محبوبہ مفتی کوبلامقابلہ اوربااتفاق رائے پھرصدرمنتخب کیاگیا۔ واضح رہے کہ محبوبہ مفتی نے 4 اپریل 2016 ءکو ایک نئی تاریخ رقم کرتے ہوئے جموں وکشمیر کی پہلی مسلم خاتون وزیراعلیٰ بننے کا اعزاز حاصل کرلیاتھا۔ 57 سالہ محبوبہ مفتی نے سال 1996 میں اُس وقت کانگریس پارٹی میں شمولیت اختیار کرلی تھی جب ریاستی سطح پر اس جماعت کی باگ ڈور اُن کے والد مرحوم مفتی سعید کے ہاتھوں میں تھی۔ سال 1999 میں مرحوم مفتی سعید ، اُن کی بیٹی محبوبہ مفتی اور اِن کے اپنے ہم خیال ساتھیوں نے جموں و کشمیر پیوپلز ڈیوم کریٹک پارٹی کے نام سے ایک نئی سیاسی جماعت بنا ڈا لی تھی ۔ مرحوم مفتی محمد سعید اس پارٹی کے بانی و سرپرست بنے تھے جبکہ محبوبہ مفتی اس کی صدر بنی تھیں۔ پی ڈی پی کے نام سے اپنی ایک الگ سیاسی جماعت بنانے کے بعد دونوں باپ بیٹی نے عوامی جلسوں میں اعلاناً کہا تھا کہ ’اس جماعت کا بنیادی مقصد نامساعد حالات کے شکار کشمیری عوام کے زخموں پر مرہم کرنا ہے‘۔ لوگوں کو اپنی جانب راغب کرنے کے لئے مفتی محمد سعید کی جماعت پی ڈی پی نے سال 2002 ءکے اسمبلی انتخابات سے قبل جموں وکشمیر میں سیلف رول (خود حکمرانی جس میں مرکزی سرکار کی کم سے کم مداخلت ہو)، ڈبل کرنسی اور سرحدوں کو غیر متعلقہ بنانے کے نعروں کا بڑھ چڑھ کا استعمال کیا تھا اور ان نعروں کا ثمرہ بھی اس جماعت کو حاصل ہوا تھا۔