اڑان نیوز
پونچھ //چکاں دا باغ پونچھ کے راستے کنٹرول لائن کے آر پار تجارت اور مسافروں کی آْمد ورفت مسلسل17ویں ہفتے معطل رہنے کے بعد حکام نے یہ سلسلہ دوبارہ بحال کرنے کیلئے پاکستانی زیر انتظام کشمیر کی انتظامیہ سے میٹنگ کی درخواست کی ہے۔ واضح رہے کہ 10جولائی کو پونچھ میں حد متارکہ پر ہند پاک افواج کے مابین شدید گولی باری کے بعد چکاں دا باغ کے راستے بس سروس اور تجارت معطل کردی گئی تھی ۔ بعد میں گولی باری کا سلسلہ نہ صرف وقفے وقفے سے جاری رہا بلکہ اس میں وقت گزرنے کے ساتھ مزید شدت آتی رہی۔ اس وقت سے مسافروں اور تجارتی ٹرکوں کی آ مد ورفت کا عمل مجموعی طور گزشتہ17ہفتوں سے ٹھپ پڑا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس صورتحال کی وجہ سے تجارت سے وابستہ افراد کو اب تک 63کروڑ روپے کے نقصان سے دوچار ہونا پڑا ہے۔ذرائع نے بتایا کہ اب ریاستی حکام نے تجارت اور مسافروں کی آواجاہی کو بحال کرنے کیلئے پاکستانی زیر انتظام کشمیر میں کنٹرول لائن کے آر پار ٹریڈ اینڈ ٹریول سے جڑے حکام کے ساتھ رابطہ قائم کرلیا ہے۔اس سلسلے میں سرحد پار حکام کو جمعرات کے روز تحریری طور آگاہ کرتے ہوئے میٹنگ کی باضابطہ درخواست کی گئی ہے تاکہ تجارت اور بس سروس بحال کی جاسکے۔پونچھ میں کراس ایل او سی ٹریڈ کے کسٹوڈین محمد تنویر نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اس ضمن میں پاکستانی کشمیر کے حکام سے میٹنگ کی درخواست کی گئی ہے جس کیلئے دو نومبر کی تاریخ مقرر کی گئی ہے۔تاہم انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے ابھی تک سرحد پار حکام کی جانب سے کوئی جواب موصول نہیں ہوا ہے۔