اڑان نیوز
سرینگر // ریاست کے موجودہ حالات کو مخدوش قرار دیتے ہوئے نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا ہے کہ ہم اس وقت ایک بحران سے دوچار ہیں، لوگ عدم تحفظ کے شکار ہیں، اقتصادی بدحالی ، سیاسی انتشار اور انتظامی خلفشار نے یہاں کے عوام کو گھیر لیا ہے اور ایسے حالات میں اللہ ہی جموں و کشمیر کو موجودہ بحران سے نکال سکتا ہے۔ ان باتوں کا اظہار ڈاکٹر عبداللہ نے چرار شریف میںزیارت علمدارِ کشمیر شیخ نور الدین نورانیؒ کے عرس مبارک کے موقعے پر وہاں حاضری دیتے ہوئے وہاں موجودہ عقید ت مندوں اور ذرائع ابلاغ سے تبادلہ خیالات کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ حضرت شیخ العالم شیخ نورالدین نورانیؒ ایک بلند پایہ اولیاء، ولی کامل جیل القدر ریشی اور صوفی بزرگ تھے، اِس ولی کامل اور عظیم المرتبت اولیاء نے قرآن اور حدیث کی تعلیم کو اپنی مادری زبان کشمیری میں پیش کرکے ہمیں دین اسلام کی نعمت اور عظمت سے فیضیاب کیا، اُن کی یہ زیارت صدیوں سے ہماری ملی تہذیب وتمدن کا گہوارہ رہی ہے اور ہمیشہ اِس بابرکت اور تاریخی زیارت گاہ پر عقیدت مندوں کا تانتا بندھا رہتا ہے، یہ زیارت گاہ ہمارے دلوں کے لئے سکون اور ہمارا ملی ورثہ ہیں۔ انہوں نے کہاکہ حضرت نندہ ریشیؒ کی تعلیم، عبادت، تقویٰ، کلام ، روحانی کمالات ہمارے لئے مشعل راہ ہے۔ اس موقعے پر لوگوں نے انہیں اپنے مسائل و مشکلات کے بارے میں آگاہ کیا اور کہاکہ گیسو تراشی کے واقعات سے اس وقت لوگ خصوصاً صنف نازک اپنے گھروں میں بھی عدم تحفظ کی شکار ہے، اقتصادی بدحالی نے لوگوں کی کمر توڑ دی ہے، سیاسی انتشار اور انتظامی فقدان نے لوگوں کا جینا دوبھر کردیا ہے۔ اس موقعے پر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ ریاست اس وقت نازک دور سے گزر ہی ہے، ہمیں اس وقت مختلف چیلنجوں کا سامنا ہے اور ایسے میں اللہ رب العزت ہی کامیابی سے ہمکنار کرسکتا ہے۔ انہوں نے عوام سے اتحاد و اتفاق قائم رکھنے کی اپیل کی۔اُن کا کہنا تھا کہ اتحاد و اتفاق سے ہی عوام سازشوں کا توڑ کرسکتے ہیں۔
ریاست اقتصادی بد حالی ، سیاسی انتشار و انتظامی خلفشار سے دور چار : ڈاکٹر فاروق

Reading Time: 2 minutes