سرینگر//و ادی میں موہاف تراشی کے مزید پا نچ واقعات پیش آئے ہیں۔ بونیار اوڑی میںچوٹی کاٹے جانے کے واقعہ کے بعدمشتعل ہجوم نے3 مشکوک افرادکو دبوچ کر ان کی ہڈی پسلی ایک کی اور گاڑی مکمل طور چکنا چور کرڈالی جس دوران جھڑ پوں میں تین پولیس ا ہلکار زخمی ہو ئے ہیں ۔ سوپور میں ایک خاتوں کے بال کاٹنے کے خلاف ہڑتال ہو ئی ہے۔ سرینگر کے ہلا ل لین بٹہ مالو علاقے میں اس وقت افراتفری کا ماحول پیدا ہوااور بازار بند ہوئے،جب علاقے میں شادی شدہ خاتون کی مبینہ چوٹی کاٹنے کا تازہ واقعہ پیش آ یا ہے ۔معلوم ہو اہے کہ نامعلوم افر اد نے مکان کے تیسر ے منزل میں مذ کور ہ خا توں کی چوٹی کاٹ ڈالی جس کے خلاف لوگوں نے احتجاج کرتے ہوئے ملوث افراد کو بچانے کا الزام عائد کیا۔ خواتین کی ایک بڑی تعداد سڑکوں نکل آئی اور دھرنا دیکر حکام کے خلاف نعرے بلند کئے۔احتجاجی خواتین نے اسلام، آزادی کے حق میں بھی نعرے بلند کئے جس کے باعث اس جگہ پر بھی ٹریفک جام ہوا۔اس موقعے پر اتھل پتھل مچ گئی اور دکانیں آناً فاناً بند کردی گئیں۔ادھر خوشحال متو سوپور میں ایک خا توں کی چوٹی کاٹ دی گئی جس پر مقامی لوگوں نے سڑکوں پر آکر احتجاجی مظاہرے کئے۔ مذ کورہ خاتوں کو سب ضلعی اسپتال منتقل کیا گیا جہا ںسے اسے سرینگر منتقل کیا گیا ۔ اس دوران قصبہ میں ہڑتال ہو ئی اور سینکڑوں کی تعداد میں مردوزن سڑکوںپر نکل آئے اوراحتجاجی مظاہرے شروع کئے ۔بعد میں پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے اشک آور گیس کے گولے داغے۔ خواتین کی چوٹیاں کاٹے جانے کی وارداتوں کے خلاف آ بی گذر سے ایک احتجاجی جلوس برآ مد ہوا۔مظاہرین اس چوٹیاں کاٹنے کے سنگین جرم میں ملوث افراد کی گرفتار کا مطالبہ کررہے تھے۔ اوڑی بو نیار حلقہ برنیال ڈیلنا بٹنگی علاقے میں جمعرات کی شام آ ٹھ بجے ایک گھر کی بہو کی پر اسرار حالات میں چوٹی کاٹنے کا واقعہ پیش آیا جس کے دوران ایک سومو زیر نمبرJK05C-9395 میں سوار کچھ افراد کا تعاقب کیا گیا جس کے دوران انہوںنے ایک اسکول میں پنا ہ لی تاہم گاڑی میں سوار ایک شخص فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔اس دوران پولیس کو مطلع کیا گیا ۔ عینی شاہدین نے بتایا کہ تینوں مشتبہ افراد کی اس قدر شدید مارپیٹ کی گئی کہ وہ لہولہان ہوگئے جبکہ ان کی گاڑی زبردست توڑ پھوڑ کے نتیجے میں تباہ ہوگئی اور توڑ پھوڑ شروع کرنے کے ساتھ ساتھ لوگ سراپا احتجاج بنے رہے ۔ بعد میں پولیس نے جا ئے واردات پر آ کرٹنگمر گ اور پٹن سے تعلق رکھنے والے ان تین افراد کو گرفتار کرلیا ۔جمعہ کی صبح خبر پھیلتے ہی بونیار کی مختلف بستیوں میںسینکڑوں کی تعداد میں لوگ گھروں سے باہر آئے ارو احتجاج کرے لگے۔ افرا تفری کے بیچ گرفتار شدہ گان کے گھروں سے کچھ لوگ انہیںچھڑانے کیلئے ایک تیوار زیر نمبرJk01M6903میں سوار ہو کروہاں پہنچ گئے جس کے دوران لوگوں نے اس دوسری گاڑی کی بھی توڑ پھوڑ کی ۔ واقعہ کے خلاف لوگوںنے زوردار احتجاج کیا۔ جوابی کارروائی کے تحت ہجوم کو منتشر کرنے کیلئے لاٹھی چارج کیا گیا، ٹیر گیس کے گولے داغے گئے اور ہوامیں کچھ فائر کئے۔ مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ کافی دیر تک جاری رہا جس دوران پولیس کے کئی اہلکاروں کے زخمی ہونے کی اطلاع بھی موصول ہوئی ہے۔ ایس ایچ ائو اوڑی بونیار فیصل احمد خان نے اس واقعہ کی تصدیق کرتے ہو ئے بتایا کہ تین افراد کو حراست میں لیا گیا اور ان کے ساتھ پوچھ تاچھ شروع کی گئی ہے تاہم انہوںنے کہا کہ ابھی تک ان کے خلاف لگا ئے جارہے الزامات صیح ثابت نہیں ہو رہے ہیں تاہم معاملہ کی نسبت کیس درج کر کے تحقیقات جاری ہے۔ انہوںنے اعتراف کیا کہ جھڑ پوں میں پولیس کے تین اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔ حیدرپورہ میں نماز جمعہ کے بعد مشترکہ مزاحمتی قیادت کی کال پر ایک احتجاجی جلوس نکالا، جس میں محمد یاسین عطائی، سید محمد شفیع، نثار حسین راتھر، امتیاز احمد شاہ، مختار احمد صوفی، مدثر ندوی، سید امتیاز حیدر، حاجی عبدالقدوس، محمد شفیع میر کے علاوہ درجنوں کارکنوں نے شرکت کی، جبکہ تحریک حریت راہنما بشیر احمد قریشی کی قیادت میں گنو پورہ شوپیان میں ایک بڑا احتجاجی جلوس نکالا گیا۔ پلوامہ میں نماز جمعہ کے بعد پتھرائو کے واقعات پیش اا ئے ہیں۔
موہاف تراشی جاری 5واقعات رونما بونیارمیںمشکوک افرادکی ہڈی پسلی ایک،جھڑپوں میں تین اہلکار زخمی

Reading Time: 3 minutes