نئی بستی ٹھاٹھری سے مکینوں کی منتقلی جاری بازآبادکاری کیلئے جامع پیکیج درکار انتظامیہ کی طرف سے عارضی انتظامات ناکافی، ڈاکٹر جتندر سنگھ پارلیمنٹ اجلاس میں معاملہ اُٹھائیں:متاثرین

نیوزڈیسک
جموں//ڈوڈہ ضلع کے ٹھاٹھری کے ’نئی بستی ‘میں دو درجن کنبوں پر مشتمل سینکڑوں لوگ اچانک رہائشی مکانوں میں دراڑیں پڑنے سے بے گھر ہوگئے ہیں۔زمین کے کھسکنے کا عمل لگاتار جاری ہے۔ عمر بھر کی کمائی لگاکر یہاں پر لوگوں نے اپنے مکانات تعمیر کئے تھے جوکہ چند روز میں ہی اُجڑ گئے۔ مکینوں نے جتنا ممکن ہوسکا، اپنا سامان وہاں سے نکالا ۔پوری بستی میں ویرانی چھائی ہے۔ چھوٹے چھوٹے بچے اپنی کتابیں، کھلونے ہاتھوں میں لئے مایوس ہوکر اپنے گھروں کی طرف مڑمڑ کر دیکھنے کا منظر جگر سوز تھا۔ انتظامیہ کی طرف سے وہاں پر سخت سیکورٹی انتظامات کئے گئے ہیں اور اُس جگہ پر اب عام لوگوں کو زیادہ نہیں جانے دیاجارہا تاکہ کوئی حادثہ نہ پیش آجائے۔لوگوں کا کہنا ہے کہ انتظامیہ کی طرف سے جوعارضی انتظامات کئے گئے ہیں، وہ کافی نہیں۔ اُن کی مانگ ہے کہ بازآبادکاری کے لئے جامع منصوبہ مرتب کیاجائے۔ متاثرین نے مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر جتندر سنگھ جوکہ اس حلقہ سے رکن پارلیمان بھی ہیں، سے گذارش کی ہے کہ وہ رواں بجٹ اجلاس کے دوران یہ معاملہ پارلیمنٹ میں اُٹھائیں اور اِس کے لئے جامع پیکیج منظور کیاجائے ۔ اگر وہاں دوبارہ سے بازآبادکاری کے امکانات نہیں تو پھردوسری محفوظ جگہ پر فوری بازآبادکاری کے ٹھوس اقدامات اُٹھائے جائیں۔ شدت کی اِس سردی میں انتظامیہ کی طرف سے کئے گئے عارضی انتظامات کافی نہیں۔ رہائشی مکانوں میں دراڑیں پڑنے کا سلسلہ جاری ہے۔ایس ڈی ایم ٹھاٹھری کے مطابق جیالوجیکل سروے انڈیا کے ماہرین نے علاقے کی صورتحال کا جائزہ لیا۔انہوں نے کہاکہ رپورٹ موصول ہونے کے بعد کوئی فیصلہ لیا جائے گا۔اطلاعات کے مطابق ڈوڈہ ضلع کے ٹھاٹھری علاقے میں رہائشی مکانوں میں لمبی دراڑیں پڑنے کے بعد کم از کم 20کنبوں کے مکینوں کو محفوظ جگہ منتقل کیا گیا ہے۔معلوم ہوا ہے کہ پہاڑی دھنس جانے کے نتیجے میں رہائشی مکانات میں دراڑیں پڑ گئی جس وجہ سے لوگوں میں خوف ودہشت کا ماحول ہے۔ماہرین کی متعدد ٹیموں نے علاقے کا دورہ کیا اور وہاں پر صورتحال کا جائزہ لیا۔ایس ڈی ایم ٹھاٹھری اے زرگر نے بتایا کہ جیالوجیکل سروے انڈیا کے ماہرین نے علاقے میں کئی گھنٹوں تک جائزہ لیا۔انہوں نے کہاکہ ماہرین کی ٹیم بہت جلد جموں وکشمیر انتظامیہ کو رپورٹ سونپے گی اور اس کے بعد ہی کوئی فیصلہ لیا جائے گا۔اْن کے مطابق فی الحال گاوں کو پوری طرح سے خالی کیا گیا اور لوگوں کو سرکاری عمارتوں میں رکھا گیا ہے۔ایس ڈی ایم نے بتایا کہ ضلعی انتظامیہ صورتحال پر نظر بنائے رکھی ہوئی ہے لہذا لوگوں کو گھبرانے کی کوئی ضرورت نہیں۔