بھرت پور// وزیر اعظم نریندر مودی نے راجستھان کی کانگریس حکومت پر بدعنوانی، چاپلوسی کی سیاست کرنے ، نوجوانوں کے مستقبل سے کھیلنے، خواتین کے تحفظ میں لاپرواہی برتنے اور امن و امان برقرار رکھنے میں ناکام رہنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ کانگریس جہاں جہاں جہاں بھی آتی ہے، وہاں دہشت گرد، مجرم اور فسادی بے لگام ہو جاتے ہیں۔مسٹر مودی ہفتہ کو یہاں بھرت پور اور دیگ اضلاع سے بھارتیہ جنتا پارٹی ( بی جے پی ) کے امیدواروں کی حمایت میں منعقدہ جلسہ عام سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کے لیے چاپلوسی ہی سب کچھ ہے۔ کانگریسچاپلوسی کرنے کے لیے کسی بھی حد تک جا سکتی ہے۔ اس خوشامد کے لیے کانگریس نے راجستھان میں عوام کے اعتماد کو بھی ٹھیس پہنچائی ہے۔اس کہاوت کا حوالہ دیتے ہوئے کہ “جس تھالی میں کھاتے ہو، اسی میں سوراخ کرتے ہو”، انہوں نے کہا کہ راجستھان میں کانگریس نے بھی ایسا ہی کیا ہے۔ یہاں یہ کانگریس حکومت کی ذمہ داری تھی کہ وہ ہر شہری کی جان و مال کی حفاظت کرتی۔ لیکن ہوا یہ کہ پچھلے پانچ برسوں میں سب سے زیادہ جرائم بہنوں، بیٹیوں، دلتوں اور محروموں کے خلاف سب سے زیادہ مظالم ہوئے ہیں۔ صورتحال یہ تھی کہ ہولی ہو، رام نومی ہو، ہنومان جینتی سمیت کوئی بھی تہوار ہو، لوگ امن سے نہیں منا سکتے تھے۔ راجستھان میں فسادات، پتھراؤ، کرفیو، یہ سب چل رہا تھا۔وزیراعظم نے کہا کہ جو وزیر اعلیٰ جو خود یہ کہے کہ خواتین سے زیادتی کے جھوٹے مقدمات درج کروائے جاتے ہیں، کیا وہ خواتین کی حفاظت کر سکتے ہیں؟ مسٹر مودی نے کہا کہ راجستھان میں پچھلے پانچ برسوں میں کیا ہوا، پچھلے پانچ برسوں میں جو تباہی ہوئی ہے اس کا ذمہ دار کون ہے، نوجوانوں کا مستقبل برباد کرنے والا کون ہے۔ یہاں کانگریس نے راجستھان کو بدعنوانی، فسادات اور جرائم میں صف اول میں لاکر کھڑا کردیا ہے۔ اسی لیے راجستھان کہہ رہا ہے جادوگر جی، کونی ملے ووٹ جی۔مسٹر مودی نے راجستھان سے کانگریس کی گہلوت حکومت کی رخصتی کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ 25 تاریخ کو فیصلے کی گھڑی میں رائے دہندگان کو ریاست کی حکمرانی کی باگ ڈور بی جے پی کے حوالے کرنی چاہیے۔۔