درہال کے متعدد علاقوں میں طوفانی بارش

سیلابی ریلے سے تین مکانات کو شدید نقصان، اراضی اور فصلوںکی تباہی
تبریز ملک
درہال ملکاں //درہال کے بالائی علاقوں میں اچانک بادل پھٹنے سے پنچایت بڑی درہال بی، وارڈ نمبر 4 میں نالے نے طغیانی اختیار کر لی ۔ کچھ عرصہ پہلے اسی پنچایت میں ایک سڑک نکالی گئی تھی جو آج تک مکمل نہیں ہو سکی۔ وارڈ نمبر 4 میں دو نالے کلورٹ کے بغیر ہیں جب بھی اوپری علاقوں میں طوفانی بارشیں ہوتی ہیں تو سیلابی پانی کلورٹ نہ ہونے کی وجہ سے قریب کے گھروں میں اور زمینوں میں گھس گیا۔ سیلابی ریلے کا پانی ارشاد ملک، آفتاب ملک اور ایک بیوہ خاتون گڈی کے گھروں میں گھس گیا اور تباہی مچائی ۔پانی کا تیز ریلہ انکی زمین کو بھی بہا کر لے گیا تباہی کا یہ منظر اتنا خوفناک تھا کہ پوری پنچایت کے لوگ وہاں اگھٹے ہوئے اور بچاو کاروائی میں حصہ لیا۔ان تینوں مکانوں کو بہت خطرہ ہے اگر وہاں جنگی پیمانے پر کلورٹ یا کوئی بڑی گاڈر نالے میں نہیں ڈالی گئی تو آنے والے برساتی موسم میں ان تمام گھروں کو اور آس پاس کی زمینوں کو شدید خطرہ رہے گا اور آس پاس کے سارے مکین تباہی سے دو چار ہوں گے ۔اس کے علاوہ سورتھہ چوکیاں، کھوڑی والی ،پاٹہ تھنہ ،بدھکناری ،ڈوبہ نیڑیاں کے بالائی علاقوں میں بھی بادل پھٹنے سے کافی تباہی ہوئی ہے ۔لوگوں کی زمینوں کو بہت نقصان پہنچا ہے ۔جہاں نئی سڑکیں تعمیر ہو رہی ہیں وہاں بہت زیادہ تباہی ہوئی ہے ۔مقامی لوگوں نے ٹھیکیداروں اور محکمہ پی ایم جی ایس وائی، محکمہ دیہی ترقی سے اپیل کی ہے کہ جہاں جہاں نئی سڑکیں تعمیر ہو رہی وہاں نالوں کے پاس ترجیحی بنیادوں پر تحفظاتی باندھ کا کام کر کے پانی کو محفوظ راستہ فراہم کیا جائے ۔غریب لوگوں کے مکانات اور زمینیں تباہی سے بچ سکیں ان مسکین لوگوں نے بڑی محنت سے خون پسینے کی کمائی سے یہ گھر اور زمینیں تیار کی ہوئی ہیں ۔