غلام نبی آزاد کا تین روزہ دورہ بھلیسہ اختتام پذیر

کارکنان کوپنچایتی وبلدیاتی انتخابات کے لیے تیار رہنے کی اپیل
عارف ملک
بھلیسہ//تین روزہ دورے کے تیسرے روز ڈیموکریٹک پروگریسیو آزاد پارٹی چیئرمین اور سابق وزیر اعلی غلام نبی آزاد نے پیر کو بھلیسہ کے بلاک چنگا میں کارکنان سے خطاب کیا درجنوں کارکنان نے مختلف پارٹیوں کو خیر باد کہہ کر ڈی پی اے پی میں شمولیت اختیار کی۔غلام نبی آزاد نے اسمبلی، پارلیمانی، بلدیاتی اور پنچایتی انتخابات کے لیے تیار رہنے کی اپیل کرتے ہوئے کہاکہ اگر وہ اقتدار میں آئے تو وہ وادی چناب کے انفراسٹرکچر کو جدید شہروں، قصبوں کے برابر بنائیں گے. آزاد نے کہا کہ برسوں سے تقسیم اور مذہب پر مبنی سیاست نے سماجی بندھنوں کو توڑ دیا ہے اور ترقیاتی اور حقیقی عوامی مسائل نے پسپائی اختیار کر لی ہے لیکن ڈی پی اے پی کبھی بھی ایسی سیاست میں ملوث نہیں ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ عوام کو بیدار ہونا ہوگا اور تفرقہ انگیز اور فرقہ پرست طاقتوں کو شکست دینا ہوگی اور جموں و کشمیر کی ترقی، امن اور خوشحالی کے لیے ووٹ دینا ہوگا۔ انہوں نے اپنی پارٹی کو بتایا ’جموں و کشمیر میں اسمبلی، پنچایت، بلدیاتی اداروں کے انتخابات قریب ہیں اور جب بھی ہوں گے مجھے یقین ہے کہ ہماری پارٹی خطے کی سب سے بڑی سیاسی جماعتوں میں سے ایک بن کر ابھرے گی اور چناب وادی میں ہم کلین سویپ کریں گے‘۔
آزاد نے لوگوں سے بھائی چارہ اور مذہبی ہم آہنگی کو برقرار رکھنے اور صحت مند سیاست میں شامل ہونے کو کہا جو ہمارے مرکز کے زیر انتظام علاقے کو امن اور ترقی کی نئی صبح کا آغاز کرے گی. کرنے کے بعد قومی اور بین الاقوامی پلیٹ فارمز پر اپنا نام روشن کر رہے ہیں۔ اگر مجھے اپنے لوگوں کی خدمت کا ایک اور موقع ملا تو وادی چناب معاشی اور تعلیمی سرگرمیوں کا مرکز بن کر اُبھرے گی۔ آزاد نے روشنی ایکٹ کی منسوخی کے بعد بے زمین ہونے والے لوگوں کے لیے گہری تشویش کا اظہار کیا اور لوگوں کو یقین دلایا کہ اگر وہ انتخابات کے بعد حکومت بناتے ہیں تو اس ایکٹ کو غریب اور بے زمین لوگوں کو فائدہ پہنچانے کے لیے بحال کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ایس سی اور ایس ٹی برادریوں کی مشکلات کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا اور وہ سبز چراگاہوں کی طرف ہجرت کے دوران ان کے مویشیوں کی مفت نقل و حمل کو بھی یقینی بنائے گا۔ اس موقع پر سابق وزیر غلام محمد سروڑی، سابق وزیر عبدالمجیدوانی و دیگر پارٹی کارکنان بھی ان کے ہمراہ تھے۔