عوام سیاسی فائدے کیلئے کچھ لوگوں کی چالبازیوں اور وں کا شکار نہ ہوں:منوج سنہا تفرقہ انگیز ایجنڈوں پر اپنی اجتماعی بھلائی کو ترجیح دیں

نیوزڈیسک
بڈگام//لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا نے آج پنچایت ہرد پنزو بڈگام میں ’’ کسان سمپرک ابھیان ‘‘ سے خطاب کیا ۔اُنہوں نے کہاکہ واقفیت اور تربیتی پروگرام ’جامع زرعی ترقیاتی پروگرام ( ایچ اے ڈی پی ) ‘‘ کے 29 پروجیکٹوں کو بغیر کسی رُکاوٹ کے عمل میں لانے کے قابل بنائے گا اور یہ زراعت اور اس سے منسلک شعبوں کو جامع ترقی کے ہدف کو حاصل کرنے کے لئے مزید مضبوط کرے گا۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا ،’’ ہم نے کھیتی باڈی کی دیرپا کو بڑھانے کے لئے پہلے سے کہیں زیادہ ترجیح د ی ہے ۔ جامع زرعی ترقیاتی پروگرام کے تحت عملائے جانے والے 29 پروجیکٹ اِس بات کو یقینی بنائیں گے کہ ہمارے ہر ایک گائوں کو دیہی حوشحالی کے مرکز کے طور پر دیکھا جائے۔‘‘اُنہوں نے جموںوکشمیر کی ترقی میں کسانوں کے نمایاں تعاون کو اُجاگر کرتے ہوئے سما ج کے تمام طبقات سے کہا کہ وہ جموںوکشمیر یوٹی کی 70 فیصد آبادی جو زراعت پر منحصر ہے کی محنت کا احترام کریں۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ یہ 70فیصد آبادی جموںوکشمیر کی سب سے بڑی طاقت ہے اور متعدد چیلنجوں کے باوجود وہ لوگوں کو کھانا کھلانے کے لئے دِن رات محنت کر تے ہیں۔ لیفٹیننٹ گورنر نے وزیر اعظم نریندر مودی جی کی رہنمائی میں جموںوکشمیر زرعی شعبے کی ترقی کے لئے ایک مضبوط ماحولیاتی نظام کی تشکیل کے لئے حکومت کے ویژن کو شیئر کیا۔اُنہوں نے کہا،’’ گذشتہ تین برسوں میں زراعت اور اس سے منسلک شعبے کی بحالی میں پیش رفت کی تیز رفتاری سے ہمیں اُمید ملتی ہے کہ زیادہ سے زیادہ نوجوانوں کو کاشت کاری کرنے کی ترغیب ملے گی اور ہم اَپنی نوجوان پود کے لئے ایک بہتر مستقبل بنانے کے قابل ہوجائیں گے۔‘‘لیفٹیننٹ گورنر نے ’جامع زرعی ترقیاتی پروگرام ‘ کی کلیدی خصوصیات پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ایچ اے ڈ ی پی کے منصوبے چھوٹے اور پسماندہ کسانوں کی صلاحیت میں اِضافہ کریں گے ، ٹیکنالوجی ، اِدارہ جاتی قرض ، گھریلو اور بین الاقوامی مارکیٹ تک ان کی رَسائیء کو بہتر بنائیں گے اور اہم بنیادی ڈھانچے کو ترقی دیں گے۔اُنہوں نے زرعی معیشت کو مضبوط کرنے اور جموںوکشمیر یوٹی کے چھوٹے اور پسماندہ کسانوں کو سماجی و اِقتصادی فوائد پہنچانے کے لئے متعارف کی گئی اِصلاحات پر روشنی ڈالی۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ ہم دیہی کاروبار اور سروس ہب جیسے متعدد نئے اقدامات عملارہے ہیں تاکہ اہم معلومات فراہم کی جاسکیں ، کسانوں کے حق میں مارکیٹ اقدام کو یقینی بنایا جاسکے تاکہ فصلوں کے فوائد براہ راست کسان برادری تک پہنچیں۔اُنہوں نے بڈگام کے کسانوں کو ضلع کے زرعی منظر نامے کو تبدیل کرنے پر مبارک باد دی۔لیفٹیننٹ گورنر نے کسانوں کی سہولیت کے لئے ایک سپورٹ سسٹم بنانے کے لئے حکومت کے عزم کو دہرایا جو غیر ملکی سبزیوں ، فصلوں ، ادویات ، اعلیٰ کثافت کی کاشت اور پھولوں کی کاشت کو اَپنا رہے ہیں۔اُنہوں نے مزید کہا کہ گذشتہ مالی برس میں ضلع میں 14ہائی ٹیک پولی گرین ہائوسز اور 110 مشروم یونٹ قائم کئے گئے تھے ۔ مزید برآں، نامیاتی ، غیر ملکی اور روایتی سبزیاں اُگانے والے پانچ سبزیوں کے کلسٹر قائم کئے گئے ہیں اور ان تمام کوششوں کے نتیجے میں 2022-23ء کے دوران ضلع سے 43,000 میٹرک ٹن سبزیاں، 53 میٹرک ٹن لال مرچ اور 200 میٹرک ٹن سویٹ کارن برآمد ہوئے ہیں۔لیفٹیننٹ گورنر نے عوامی اہمیت کے مقامی مسائل پر توجہ دیتے ہوئے کہا کہ اِنتظامیہ عوام کی فلاح و بہبود کے لئے مسلسل کوششیں کر رہی ہے اور بڈگام کے ڈسٹرکٹ ہسپتال پر کام جلد شروع ہو جائے گا۔چیئرپرسن ڈی ڈی سی بڈگام نذیر احمد خان نے لیفٹیننٹ گورنر کی قیادت میں جموںوکشمیر یوٹی اِنتظامیہ کے خطے میں ترقی پسند زرعی اِصلاحات متعارف کرنے پر شکریہ اَدا کیا۔اِس موقعہ پر ایڈیشنل چیف سیکرٹری محکمہ زرعی پیداوار اَتل ڈولو ، وائس چانسلر سکاسٹ کشمیر پروفیسر نذیر احمد گنائی نے بھی خطاب کیا اور ’جامع زرعی ترقیاتی پروگرام ‘ کے تحت پروجیکٹوں کی مؤثر عمل آوری کے لئے اُٹھائے گئے کلیدی اقدامات پر روشنی ڈالی۔اِس موقعہ پر بتایا گیا کہ 4ماہ کے ’’کسان سمپرک ابھیان ‘‘ کے دوران جموںوکشمیر یوٹی بھر میں کل 10,695 تربیتی سیشن منعقد کئے جائیں گے ۔لیفٹیننٹ گورنر نے اس موقعہ پر ترقی پسند کسانوں کو بھی مبارک باد دی۔ اِس موقعہ پر صوبائی کمشنر کشمیر وِجے کمار بِدھوری ، ضلع ترقیاتی کمشنر بڈگام اَکشے لابرو ، پی آر آئی اراکین ، سربراہان ، سینئر اَفسران ، تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے ممتاز شہری اور کسانوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔