سرکاری اداروں میں ورک کلچر اور انتظامی بہتری کیلئے اقدامات انتظامی سیکرٹریوں کی سربراہی میں’’ایکسی لینس گروپ‘ قائم کرنے کا فیصلہ

نیوزڈیسک
جموں//حکومت نے جموں و کشمیرکے سرکاری محکموں میں مزید انتظامی بہتری اورتسلسل قائم کرنے کیلئے متعلقہ انتظامی سیکریٹریوں کی سربراہی میں’ ایکسی لینس گروپوں‘ کا قیام عمل میں لانے کا فیصلہ لیا ہے تاکہ انتظامی اداروں کے درمیان خیالات کے تبادلے کو آسان بنایا جا سکے۔سرکار کا کہنا ہے کہ مدتی نظام پر مبنی انتظامی سیٹ اپ میں تبادلے معمول کے مطابق ہوتے ہیں اور کئی بار انتظامی ضروریات یا حکومتی ترجیحات اور مفادات کی وجہ سے اس کی ضرورت پڑتی ہے تاہم، ان تبادلوں سے محکموں کے اہداف اور ترجیحات کے تسلسل نہیں ٹوٹنا چاہیے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ خیالات اور بہترین طریقوں کا تسلسل انتظامیہ کا ایک اہم جزو ہے اور اسی طرح علم کا اشتراک اور مضبوط تاثراتی نظام میں ان لوگوں کو شامل کرنا جو کسی خاص محکمے میں کام کرنے کا پہلے سے تجربہ رکھتے ہیں فائدہ مند ثابت ہوگا۔حکومت کی جانب سے جاری ایک سرکیولر میں کہا گیا ہے کہ یہ ایک عام مشاہدہ ہے کہ مختلف انتظامی سیکرٹریوں کے محکموں سے سینئر وںکے تبادلوں کے نتیجے میں، سبکدوش ہونے والے سیکرٹری یا کسی سینئر افسر کی طرف سے کوئی پہل شروع کی جاتی ہے، جو ان کے دور میں عملی شکل اختیار نہیں کر پاتا، اوربعض اوقات سبکدوش ہونے والا افسر لاپرواہ رہتا ہے، جس کے نتیجے میں مطلوبہ نتائج برآمد نہیں ہوتے۔ سرکیولر میں کہا گیا ہے کہ اس طرح کے خیالات وقدامات کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے اور سوچ کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لیے، حکومت جموں و کشمیر کے تمام محکموں میں متعلقہ انتظامی سیکرٹریوں کی سربراہی میں’’ایکسی لینس گروپوں‘‘ کوقائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے تاکہ انتظامی اداروں کے درمیان خیالات کے تبادلے کو آسان بنایا جا سکے۔ کمشنر سیکریٹری،عمومی انتطامی محکمہ سنجیو ورما کی جانب سے جاری کئے گئے سرکیولر میں کہا گیا ہے کہ سیکرٹری اور دیگر سینئر افسران، جن کے پاس ماضی میں محکمہ یا دفتر کا چارج ہے، اور وہ ان محکموں یا دفاتر کے موجودہ عہدے دار ہیں،وہ اس سے نہ صرف نتیجہ خیز خیلات وپہل کو یقینی بنایا جائے گا، بلکہ انتظامیہ کے ڈھانچے میں اضافے کو بھی فروغ ملے گا، اور ایک خیال کو ٹھوس نتائج میں تبدیل کیا جائے گا۔ سرکیولر میںانتظامی سیکرٹریوں اور محکموں کے سربراہوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ کہ وہ’’ ان ایکسی لینس گروپوں‘‘ کو قائم کریں اور مباحثوں کا اہتمام کرکے انہیں متحرک بنائیں، جبکہ سینئر افسران کو مدعو کریں، جو پہلے اندفاتر میں کام کر چکے ہیں۔ سرکیلور کے مطابق اس سے علم کے اشتراک اور فکر کے تسلسل کو فروغ ملے گا اور اس قسم کا دلائل کا فورم وقتاً فوقتاً تصور کیے گئے اقدامات وپروگراموں کے ٹھوس نتائج حاصل کرنے میں معاون ثابت ہوگا۔ان کا کہنا ہے کہ ان مباحثوں کو محکموں کے مجموعی کام کی ایک سرایت شدہ خصوصیت کے طور پر قائم کیا جانا چاہئے۔