نیوزڈیسک
سرینگر// اپنی پارٹی نے جموں کشمیر میں مجوزہ بلدیاتی اور پنچایتی انتخابات کو پارٹی بنیادوں پر کرانے کی مانگ کی ہے۔ اس ضمن میں کل پارٹی صدر دفتر پر منعقدہ ایک اہم اجلاس میں اتفاقِ رائے سے ایک قرار داد پاس کی گئی، جس میں تلقین کے ساتھ یہ مطالبہ کیا گیا۔پارٹی کے سٹیٹ سیکرٹری منتظر محی الدین کی طرف سے پیش کردہ اس قرار داد کو صوبائی صدر محمد اشرف میر نے حمایت کی، جس کے بعد اجلاس میں اتفاقِ رائے سے اسے پاس کیا گیا۔
اجلاس میں پارٹی کے سینئر لیڈران کے علاوہ ضلع سرینگر کے تمام آٹھ اسمبلی حلقوں کے لیڈران اور زونل صدور کے علاوہ کارکنوں کی ایک بڑی تعداد موجود تھی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سید محمد الطاف بخاری نے کہا کہ روایتی سیاسی جماعتوں کے برعکس اپنی پارٹی سیاسی فریب کاریوں کے ذریعے ووٹروں کو لبھانے کی کوشش نہیں کرے گی۔ بلکہ عوام کے سامنے پارٹی کا ترقیاتی منصوبہ رکھا جائے گا، جسے اپنی پارٹی انتخابی جیت کی صورت میں نافذ کرنے کا عزم پہلے ہی کرچکی ہے۔انہوں نے کہا، ’’جیسا کہ ہم سب جانتے ہیں کہ روایتی سیاسی جماعتوں کا ہمیشہ یہ طریقہ کار رہا ہے کہ وہ جذباتی نعروں اور جھوٹے وعدوں کے ذریعے لوگوں سے ووٹ بٹور اقتدار حاصل کرتی رہی ہیں۔ لیکن اپنی پارٹی کبھی بھی عوام کے ساتھ جھوٹے اور ناقابل حصوصل وعدے کرکے اْن کے اعتماد کو ٹھیس نہیں پہنچائے گی۔
بلکہ ہم لوگوں کے پاس تعمیر و ترقی کے حوالے سے اپنا ایجنڈا لیکر جائیں گے اور اس عزم کا اظہار کریں گے کہ اگر انتخابی جیت کے بعد ہم اس ایجنڈے کو من وعن نافذ کریں گے اور جموں کشمیر کے ہر علاقے میں تعمیر و ترقی کے ایک نئے دور کی بنیاد ڈالیں گے۔‘‘پارٹی لیڈروں اور کارکنوں کو آنے والے بلدیاتی اور پنچایتی انتخابات کیلئے بھر پور تیاریاں کرنے کی ترغیب دیتے ہوئے سید محمد الطاف بخاری نے کہا، ’’آپ کو اپنے اپنے حلقہ ہائے انتخابات میں عوام کے ساتھ جڑے رہنا ناگزیر ہے کیونکہ جب آپ عوام کے ساتھ رابطے میں رہیں گے تو آپ اْنہیں پارٹی کے ایجنڈے اور پالیسیوں کی جانکاری فراہم کرسکتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ آپ کی ذمہ داری ہے کہ آپ عوام کو روایتی سیاست دانوں کی پْر فریب سیاست سے بھی ا?گاہ کریں اور اْنہیں یاد دلائیں کہ کس طرح سے یہ جماعتیں دہائیوں سے لوگوں کو گمراہ کن بیانات اور جذباتی نعروں سے عوام کو لبھاتی رہی ہیں اور اْنہیں فریب دیتی رہی ہیں۔
‘‘انہوں نے مزید کہا، ’’روایتی جماعتوں کے گمراہ کن بیانیہ اور جذباتی نعروں کی وجہ سے جموں کشمیر کے عوام کو بے پناہ تباہیوں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔گزشتہ چند دہائیوں کے دوران ہمارے ہزاروں نوجوان مارے گئے اور ہزاروں کی تعداد میں قید ہوگئے۔ یہ جماعتیں سادہ لوح عوام کو استصوابِ رائے، اٹانومی، سیلف رول اور اس طرح کے ناقابل حصول اہداف کے پیچھے دہائیوں تک لگاتے رہے۔ لیکن اپنی پارٹی اب اس طرح کی سیاسی چالبازیوں کو جاری نہیں رہنے دے گی۔یہ قوم اب مزید خونریزی اور تباہی کا بوجھ برداشت نہیں کرسکتی ہے۔‘‘اجلاس میں پارٹی کے جو سرکردہ لیڈران موجود تھے، اْن میں محمد اشرف میر، جنید عظیم متو، منتظر محی الدین، نور محمد شیخ، حاجی پرویز، جگموہن رینہ، دلشادہ شاہین، بلال بٹ، خالد راٹھور، مظفر حسین ریشی، اشرف پالپوری، تنویر پٹھان ، شعیب ڈار، اعجاز راتھر، محمد اشرف ڈار، جیلانی کمار، محسن ظفر شاہ، محمد شفیع میر، علی محمد راتھر، محمد شعبان چوپان، شبیر احمد ریشی، قیصر گنائی، اعجاز احمد خان، اور دیگر اشخاص شامل تھے۔