جموں وکشمیر وقف کا6واں انتظامی اجلاس وقف کے زیر انتظام اداروں میں قومی تعلیمی پالیسی لاگو کرنے کا فیصلہ

الطاف حسین جنجوعہ
جموں//جموں وکشمیر میں وقف بورڈ کے زیر انتظام اداروں میں قومی تعلیمی پالیسی لاگو کی جائی گی۔ یہ فیصلہ منگل کو جموں میں جموں وکشمیر وقف بورڈ کی6ویں بورڈ میٹنگ میں لیاگیا۔ چیئرپرسن ڈاکٹر درخشاں اندرابی کی صدارت میں منعقدہ اس انتظامی اجلاس میں بورڈ کے کام کاج نظام میں اصلاحات کیلئے کئی اہم فیصلے لئے گئے ۔ ذرائع نے بتایاکہ اجلاس میں کئی نئے پروجیکٹوں کو منظور ی دی گئی ہے۔ قومی تعلیمی پالیسی وقف تعلیمی اداروں میں لاگو کرنے کو منظوری دی گئی۔ وقف اداروں کے لئے انتظامی اصلاحات بھی کئے گئے۔ اجلاس میںوقف بورڈ ممبران ڈاکٹر غلام نبی حلیم، سہیل کاظمی، نواب دین اور سید محمد حسین حقانی کے علاوہ وقف بورڈ چیف ایگزیکٹیو افسر ڈاکٹر سید ماجد جہانگیر ، تحصیلدار اور مجسٹریٹ بورڈ اشتیاق محی الدین دین، ایڈمنسٹریٹر مدثر اقبال، عاشق حسین وغیرہ بھی موجود تھے۔ بعدازاں میڈیا سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر اندرابی نے کہاکہ مستقل کو ذہن میں رکھ کر آج کے اِس بورڈ اجلاس میں انتہائی اہمیت کے حامل فیصلے لئے گئے۔ انہوں نے کہاکہ سابقہ کچھ فیصلوں سے ہم اپنے آمدنی کے ذرائع بڑھانے میںکامیاب ہوئے ہیں۔ جلد ہی وقف بورڈ بڑے پیمانے پر عوامی بہبود کے پروجیکٹ شروع کرے گا۔ انہوں نے وقف اصلاحات کو یقینی بنانے میں وقف بورڈ عملہ کی کاؤشوں اور تعاون کی ستائش کی۔ ڈاکٹر درخشاں نے کہا’’ہمیں بورڈ کے اندر کئی دہائیوں سے پائی جارہی خامیوں کو دور کرنے کے لیے ایک طویل سفر طے کرنا ہے۔ اس لیے ہم مستقبل میں بھی عوامی حمایت کے خواہاں ہیں تاکہ مکمل صفائی کو یقینی بنایا جاسکے۔ ہمارے سخت فیصلے صرف اجتماعی بھلائی اور اس باڈی کو ایک قابل اعتماد عوامی ادارہ بنانے کے لیے ہے جو ہمارے مذہبی، روحانی مقامات اور ان سے وابستہ اثاثوں کی خدمت کرتا ہے‘‘۔ انہوں نے کہا کہ ’’جب تک ہمیں جموں و کشمیر کی آبادی سے اپنے کام کی سو فیصد منظوری نہیں مل جاتی تب تک سخت فیصلے جاری رہیں گے‘‘۔