محکمہ دیہی ترقی کی اندھیرنگری سے گائوں میں اندھیراہی اندھیراہے!ضلع ڈوڈہ کی پنچایت دھڑہ اے میں لاکھوں کے گھوٹالے کاخدشہ،تحقیقا ت کامطالبہ

محکمہ دیہی ترقی کی اندھیرنگری سے گائوں میں اندھیراہی اندھیراہے!
سولرلائٹیں راشی ملازمین کی تجوریوں میں سونابن کرچمک رہی ہیں؟
ضلع ڈوڈہ کی پنچایت دھڑہ اے میں لاکھوں کے گھوٹالے کاخدشہ،تحقیقا ت کامطالبہ

دانش اقبال

ڈوڈہ// ضلع ڈوڈہ کی پنچایت دھڑہ اے میں محکمہ دیہی ترقی کے بلاک گھٹ میںبڑے پیمانے پر لوٹ کھسوٹ ہو رہی ہے لیکن محکمہ کے اعلیٰ عہدیداران خاموش تماشائی بنے بیٹھے ہیں ۔بلاک گھٹ میں تعینات ملازمین نہ صرف اپنا پیٹ بھر رہے ہیں بلکہ تجوریاں بھی بھرنے میں دن رات ایک کررہے ہیں اور غریب عوام اپنے حق سے محروم ہے۔ عوام کا کہنا ہے پنچایت دھڑہ اے کے لئے 14ایف سی کے تحت 8لاکھ کی سولر لائٹ کا پلان آیا تھا۔جس کے بعد پنچایت میں ان سولر لائٹوں کا کوئی نام و نشاندکھائی نہیں دیا اور رقومات نکال دی گئی ہے۔مقامی لوگوں محمد شفی ،میر حسین،اعجاز احمد نے ا س سلسلہ میں آرٹی آئی درج کرکے محکمہ سے ریکارڈ طلب کیا تھا مگر تاحال ٹال مٹول ہی کیا جا رہا ہے۔ اُنہوں نے اےسی ڈی ڈوڈہ و ڈائریکٹر رجسٹرار انفارمشن کو بھی اپیل کی ہے مگر تاحال RTI کا کوئی جواب نہ ملا ہے۔اُن کا کہنا ہے کہ محکمہ دیہی ترقی کی تمام اسکیموں کا فائدہ امیر لوگ اور اثر رسوخ والے لوگ اٹھا رہے ہیں جبکہ غریب عوام کو نظر انداز کیا جارہا ہے۔محکمہ کی اسکیم جس میں پی ایم اے وائی، آئی اے وائی، منریگا 14ایف سی و دیگر جتنی بھی اسکیمیں ہیں بلاک و پنچایتی نمائندگان و پنچایت کے چند لوگ جو ان کے ساتھ اثر رسوخ رکھتے ہیں۔فنڈ ہڑپ کرلیتے ہیں اور غریب و مستحق افراد کو ان اسکیموں کا کوئی بھی فائدہ نہیں ہو رہا ہے۔پنچائت میں پنچ سرپنچ بلاک ملازمین کے بطور ایجنڈ کام کر رہے ہیں وہ بھی رشوت خوری میں برابر کے شریک ہیں ۔اس اسکیم کے نفاذ کے برعکس خزانہ عامرہ کا استعمال ہو رہا ہے اور غریب عوام کی حق تلفی ہو رہی ہے۔پنچایت دھڑہ اے کی عوام کی اپیل اور انصاف کی مانگ کرتے ہوئے ریاستی گورنر سے استدعا کی ہے کہ محکمہ کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائے جائے اور ایسی کاروائی انجام دی جائے تاکہ دیگر علاقوں میں بھی بد نظمی