پاکستان اور بھارت کے مابین مذاکراتی عمل کی جلد بحالی کیلئے اقوام متحدہ پر اُمید

مانیٹرنگ ڈیسک
یویارک//اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس میں ہندپاک کے مابین ٹکرائو پر سخت افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اقوام متحدہ نے کہا کہ ہندوستان اور پاکستان کے مابین مذکرات کی جلد بحالی کیلئے پر امید ہے ۔ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کے ترجمان اسٹیفن دوجرک نے میڈیا کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ اقوام متحدہ پاکستان اور بھارت کے مابین کشیدگی کے خاتمہ اور بات چیت کی بحالی کیلئے پُر امید ہے ۔ میڈیا نمائندوں کے سوالات کے جواب میں انہوں نے کہا کہ عالمی ادارہ دونوں ممالک کو ایک دوسرے پر تنقید کرنے کے بارے میں فکر مند ہے۔ ڈوجرک نے کہا کہ ہم نے ریمارکس سنے ہیں اور میرے خیال میں ریمارکس کے لہجے اور مواد کے باوجود ہم ہمیشہ پرامید رہتے ہیں کہ بات چیت شاید ایسی جگہ پر ہو سکتی ہے جو اسپاٹ لائٹ میں نہ ہو۔خیال رہے کہ 25 ستمبر کو بھارت نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے کہا تھا کہ پاکستان “دہشت گردی کا شکار” کا کردار ادا کرتا ہے لیکن اس کے بجائے اپنے پیچھے دہشت گردوں کو فروغ دیتا ہے۔بھارت کی فسٹ سیکرٹری ڈوبے 24 ستمبر کو پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان کے اس مطالبے کا جواب دے رہے تھے کہ بھارت کو کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور آبادیاتی تبدیلیوں کو روکنا چاہیے۔ خان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے ایک ریکارڈ شدہ ویڈیو خطاب میں یہ بھی کہا کہ بھارت کو 2019 کے بعد سے اپنے “یکطرفہ اور غیر قانونی اقدامات” کو واپس لینا چاہیے۔۔دجارک نے مزید کہا کہ سیکریٹری جنرل بھارت اور پاکستان کی فوجوں کی طرف سے کشمیر میں لائن آف کنٹرول پر جنگ بندی کی پابندی اور قائم کردہ طریقہ کار کے ذریعے معاہدے پر جاری کردہ مشترکہ بیان سے حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔ترجمان نے مزید کہا کہ انہیں امید ہے کہ یہ مثبت قدم مزید بات چیت کا موقع فراہم کرے گا۔