مرکزی حکومت جموں وکشمیرمیں ’تقسیم کر و،حکمرانی کرو‘ پالیسی پرعمل پیرا

خصوصی درجہ کی بحالی کے معاملے پرسبھی پارٹیاں متحد:ڈاکٹرفاروق عبداللہ
نیوزڈیسک
سرینگر//جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس کے صدر اور سابق وزیراعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے منگل کو کہا کہ مرکزی حکومت جموں و کشمیر کے عوام کو دبانے کیلئے تقسیم کرئواور حکمرانی کرئو کی پرانی برطانوی پالیسی پرعمل پیرا ہے۔سرینگر میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ نئی دہلی کشمیر میں ریاستی سیاست کو کمزور کرنے کی اپنی پالیسی جاری رکھے ہوئے ہے اور ہمیشہ عوام کو الجھانے کیلئے تقسیم اور حکمرانی کی پالیسی کا سہارا لیا ہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہر پارٹی جموں و کشمیر کی حیثیت کے معاملے پر متحد ہے ۔ڈاکٹر فاروق نے کہاکہ آرٹیکل 370 اور 35A کی بحالی کا تعلق ہے اور اس کے بارے میں کوئی مختلف رائے نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر پارٹی کا اپنا کام کرنے کا نظام ہے ، لیکن جہاں تک جموں و کشمیر کی بات ہے، یہاں کی ہر پارٹی متحد ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ نیشنل کانفرنس جموں و کشمیر کے نوجوانوں کے حقوق کیلئے ہمیشہ کھڑی رہے گی۔ڈاکٹرفاروق نے کہاکہ جموں و کشمیر کے نوجوان ہر شعبے میں قابل ہیں ، اور انہیں اپنے مستقبل کے لئے مزید مواقعے اور راستوں کی ضرورت ہے۔سابق وزیراعلیٰ کاکہناتھاکہ نوجوانوں میں بے روزگاری نے منشیات کی شدید لعنت کا باعث بنی ہے اور اسے روکنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہاکہ اگر حکومت ان کے لئے مزید راستے پیدا کرنے میں ناکام رہی تو تباہی ہوگی ۔نیشنل کانفرنس کے صدرفاروق عبداللہ نے کہا کہ مرکزی حکومت کو جموں و کشمیر میں بڑھتی ہوئی بے روزگاری کا سنجیدگی سے نوٹس لینا چاہیے اور جموں و کشمیر کے نوجوانوں کیلئے روزی روٹی فراہم کرنے کیلئے ایک پالیسی بنانی چاہیے۔انہوںنے کہاکہ ہماری جماعت جموں و کشمیر کی سب سے پرانی سیاسی جماعت ہے اور ہم ہمیشہ اپنے لوگوں کے حقوق کیلئے کھڑے رہیں گے۔یہ دعویٰ کرتے ہوئے کہ نیشنل کانفرنس نے اپنے دور حکومت میں روزگار کے بہت سے مواقع فراہمکئے ہیں تاکہ جموں و کشمیر کے لوگ معمول کی زندگی گزار سکیں،ڈاکٹرفاروق نے کہاکہ کسی بھی ذاتی مفادات کے بغیر ، ہم نے ہمیشہ جموں و کشمیر کے لوگوں کی فلاح و بہبود کیلئے کام کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے آئی سی ڈی ایس کے مددگاروں کو برخواست کرکے غلط کیا اور ان کی روزی چھین لی۔ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ مرکزی حکومت نے جموں و کشمیر کے نوجوانوں سے50ہزار نوکریوں کا وعدہ کیا تھا ، وہ نوکریاں کہاں ہیں۔انہوںنے کہاکہ بے روزگارنوجوانوں کو نوکریاں دینے کے بجائے حکومت ملازمین کوملازمت سے برطرف کررہی ہے۔فاروق عبداللہ نے یہ بھی کہا کہ انہوں نے مسائل کو حل کرنے کیلئے پتھر نہیں مارے ہیں اور نہ ہی بندوقیں اٹھائی ہیں ، بلکہ وہ ان مسائل کو گاندھیانہ طریقے سے حل کرنا چاہتے ہیں ، اور وہ آرٹیکل 370 اور 35A کی بحالی پر عدالتی سماعت کا بھی انتظار کر رہے ہیں