گلوان دریا لداخ میں چین کے 16نئے کیمپ قائم
سٹیلایٹ تصاویر میں 9کلو میٹر علاقے میں چین کا بھاری فوجی جمائو، گاڑیوں اور بلڈوزوں کی موجودگی
مانٹیرنگ ڈیسک
نئی دہلی // لداخ میں چین کیساتھ لگنے والی حقیقی کنٹرول لائن پر چین کی جانب سے گلوان دریا علاقے میں سیاہ رنگ کے ترپالوں کیساتھ کئی خیمے دیکھے گئے ہیں۔این ڈی ٹی وی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سٹیلائٹ تصاویر کے ذریعے اس بات کی نشاندہی ہورہی ہے کہ گلوان دریا سیکٹر میں 9کلو میٹر کے علاقے میں چینی فوج نے 16کیمپ قائم کر لئے ہیں۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ چین نے علاقے میں خود کو محدود کرنے کی کوشش نہیں کی ہے بلکہ وہ لگاتار بڑے پیمانے پر فوجیوں کے جمائو میں اضافہ کررہا ہے۔تاہم فوج کی جانب سے اس رپورٹ میں ابھارے گئے نکات یا تصاویر کی کوئی تصدیق نہیں کی گئی ہے۔رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ حقیقی کنٹرول لائن پر بھارت کے فوجی دستوں کو چین کے بھاری فوجی جمائو سے یقینی طور پر خطرہ لاحق ہے کیونکہ 22جون کو کور کمانڈر سطح کی بات چیت کے بعد ابھی تک کوئی نیا رابطہ نہیں ہوا ہے۔22جون کو طرفین اس بات پر متفق ہوئے تھے کہ ٹکرائو والے مقامات سے پیچھے ہٹا جائیگا۔سیٹلایٹ کے ذریعہ نئی تصاویر 25 اور 26جون کی سامنے آئی ہیں، جن میں اس بات کی نشاندہی ہورہی ہے کہ چین نے گلوان علاقے میں اپنی فوجی پوزیشن مستحکم کی ہے۔چین کی زمینی پوزیشن میں صاف طور پر تبدیلی دکھائی دے رہی ہے۔ نئی تصاویر میں گلوان دریا میں بھارت کی جانب سے نقصان زدہ پختہ دیوار کو دیکھا جاسکتا ہے، لیکن کوئی نیا بھارتی کیمپ موجود نہیں دکھائی دے رہا ہے۔نئی تصاویر میں گلوان دریا میں 9کلو میٹر کے علاقے میں کم سے کم 16فوجی کیمپ دکھائی دے رہے ہیں جن پر کالے رنگ کے ترپال ہیں۔اسکے علاوہ سینکڑوں گاڑیاں اور بلڈوزر بھی دکھائی دے رہے ہیں۔