’مفاہمت پہلی ترجیح ، جنگ کیلئے بھی تیار ‘ تین جنگیں لڑچکے ایک اور بھی لڑ سکتے ہیں:شاہ محمود قریشی

نیوزڈیسک
اسلام آباد//پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ملک کے اندرونی و بیرونی مفادات کو دیکھ کر نیشنل ایکشن پلان پر عمل کا فیصلہ کیا ہے۔سکھر میں میڈیا سے گفتگو کے دوران شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم اپنی افواج کی کارروائی کے ذریعے بھارت کو امن کا واضح پیغام دے چکے ہیں۔ ہم بھارت کو جارحیت کا کوئی موقع نہیں دینا چاہتے اور اگر اس نے جارحیت کی تو بھرپورجواب دیں گے، ہمیں مودی کی مجبوری کا ادراک ہے، نریندرا مودی اپوزیشن کی تنقید کی وجہ سے دباؤ میں ہیں، ان کابیان بھارتی عوام بھی تسلیم نہیں کررہے، بھارتی عوام بھی کہہ رہے ہیں کہ ہم کشمیر کھو چکے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ بھارت میں انتخابات تک نریندرا مودی کا لب و لہجہ ایسا ہی رہے گا۔مسئلہ کشمیر کے حوالے سے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اقوام متحدہ میں کشمیر کا مسئلہ۱۹۴۸ سے زیرِ بحث ہے، اس مسئلے پر اقوام متحدہ کی قراردادیں بھی موجود ہیں، پاکستان ان قراردادوں پر عمل درآمد کی بات شد و مد کے ساتھ کرتا آیا ہے لیکن بھارت وعدہ کرکے فرار اختیار کررہا ہے، آج دنیا کی نظر میں ایک بار پھر اہم ہوگیا ہے، اقوام متحدہ نے کشمیر کی صورتحال پر رپورٹ بنائی ہے جس میں بھارتی مظالم کا ذکر ہے اور یہ سفارش کی ہے کہ وادی میں حالات کے جائزے کے لیے کمیشن بنایا جائے۔کرکٹ میں سیاست کو شامل کرنے کے کی ایک اور بھارتی کوشش پر وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارتی کھلاڑیوں نے میچ میں فوجی ٹوپیاں پہن لیں۔ انٹرنیشنل کرکٹ بھارتی کرکٹ ٹیم کے اس اقدام پر نوٹس لے۔شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی حکومت ملکی ادارے اور معیشت بہتر کررہی ہے، نیشنل ایکشن پلان پر سب کا اتفاق تھا لیکن عمل پیرا ہونے کی جرات نہیں تھی، پی ٹی آئی نے ملک کے اندرونی و بیرونی مفادات کو دیکھ کر نیشنل ایکشن پلان پر عمل کا فیصلہ کیا ہے، قومی قیادت کو دعوت دیتا ہوں کہ وہ اس حوالے سے اپنی تجاویز دیں، ہم انہیں عملی جامہ پہنانے کے لیے مشاورت جاری رکھیں گے۔وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ ہم بھارت سے ۷۰برس کے دوران تین جنگیں لڑ چکے ہیں تو ایک اور جنگ بھی لڑسکتے ہیں۔ فواد چوہدری نے کہا کہ بھارت نے پلوامہ واقعے پر کوئی شواہد نہیں دیئے، ہم نے بھارت کو تحقیقات کی پیشکش کی لیکن کوئی جواب نہیں ملا، بھارتی وزیراعظم نریندرمودی جنگ کا ماحول پیدا کرنا چاہتے ہیں جب کہ پاکستان جنگ نہیں چاہتا، بھارت نے جنگ مسلط کی تو بھرپور جواب دینا جانتے ہیں،پاک بھارت کے درمیان کشیدگی کی بنیادی وجہ مسئلہ کشمیرہے، اس مسئلے کو مذاکرات سے حل کیا جانا چاہیے، وزیراعظم عمران خان نے بھارت کو مذاکرات کی پیشکش کی، بھارت نے اس کا بھی جواب نہیں دیا۔الفا نیوز سروس کے مطابق فواد چوہدری نے کہا کہ بھارت دہشت گردی سے پاکستان کو کمزورکرنیکی کوشش کررہاہے، بھارت بلوچستان میں دہشت گردی کرارہا ہے وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت پڑوسی ہیں، ہم نے خطے میں امن کے لیے اقدامات کیے ہیں، ہمارا پہلا آپشن ہے کہ سترسال میں ہم آپس میں ۳ جنگیں لڑ چکے ہیں تو ایک اور جنگ لڑسکتے ہیں، دوسرا آپشن ہے کہ ہم ایک دوسرے کو کمزور کرنے کے لیے کام کرتے رہیں جب کہ تیسرا راستہ یہ ہے کہ ہم مل کر بات کریں اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پارٹنر بن جائیں، ہم بھارت کو تیسرے آپشن کی پیشکش کررہے ہیں، اس کے علاوہ ہم کیا کرسکتے ہیں۔