او آئی سی قرارداد میں کشمیر پر پاکستان کے مؤقف کی توثیق کی گئی:شاہ محمودقریشی

نیوزڈیسک
اسلام آباد //کشمیر کا مسئلہ اقوام متحدہ کے ایجنڈے پرموجود ہے اوراس مسئلے کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق نکلنا چاہیے کی بات کرتے ہوئے ایک مرتبہ پھر پاکستان نے واضح کیا ہے کہ وہ کشمیریوں کے ساتھ ہے اور ہمیشہ رہے گی ۔ادھر پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کی قرارداد میں کشمیر پر پاکستان کے مؤقف کی توثیق کی گئی ہے اور اس کامیابی پر پاکستانی قوم کو مبارکباد دیتا ہوں۔سی این آئی مانیٹرنگ کے مطابق پاکستان کی راجدھانی اسلام آباد میں ایک سمینار سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان کے ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل کا کہنا تھا کہ کشمیریوں کے حوالے سے ہر فورم پر بات کرتے ہیں اور کرتے رہیں گے۔پاکستان کے ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل کا کہنا تھا کہ ہر دور میں کشمیریوں نے قربانیاں دی ہیں۔انہوں نے مزید کہنا تھا کہ اجتماعی قبروں میں ہر قبر میں پانچ چھ لوگ تھے اور سب کا تعلق کشمیر سے تھا،کشمیری اپنے حقوق کی بات کرتے تھے اور ان کو مار کر دفنا دیا جاتا تھا، 2009 میں بھارت نے مشترکہ قبروں پر پروپیگنڈا کیا تھا۔ترجمان نے کہا کہ او آئی سی نے بھارت کو کہا کہ کشمیر میں خون ریزی بند کرے۔ان کا کہناتھا کہ حکومت نیشنل کاز کو ساتھ لے کر چلتی ہے اس لیے وہ قوم کا مشترکہ کاز ہوتا ہے۔پاکستانی ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لئے پرعزم ہے اور خطے میں امن کے لئے پاکستان کی کوششیں دنیا کے سامنے ہیں، کشمیر کے مسئلے کو پوری دنیا تسلیم کرتی ہے، کشمیر کا مسئلہ اقوام متحدہ کے ایجنڈے پرموجود ہے اوراس مسئلے کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق نکلنا چاہیے۔۔انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر خطہ کا نہیں بلکہ صرف مسلمانوں کا مسئلہ ہے۔ادھر پاکستان کے وزیر خارجہ نے اپنے ٹوئٹر بیان میں کہا کہ او آئی سی کی قرارداد میں کشمیر کو خطے کے امن کے لیے کلیدی قرار دیا گیا اور قرارداد میں کشمیر میں بھارتی دہشت گردی کی مذمت کی گئی۔شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ او آئی سی نے بھارتی جارحیت کی مذمت اور پاکستان کے حق دفاع کو تسلیم کیا، پاکستانی قوم کو اس کامیابی پر مبارکباد دیتے ہیں۔ یاد رہے کہ گزشتہ روز او آئی سی اجلاس میں کشمیری عوام کی حمایت پر مبنی قرارداد منظور کی گئی جس میں کہا گیا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان جموں و کشمیر بنیادی تنازع ہے اور جنوبی ایشیا میں امن کیلئے کشمیر کے تنازع کا حل ہونا ناگزیر ہے۔پاکستان نے بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج کی بطور اعزازی مہمان شرکت پر او آئی سی وزرائے خارجہ اجلاس کے افتتاحی سیشن کا بائیکاٹ کیا اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی شریک نہیں ہوئے تاہم کانفرنس کے دیگر سیشنز میں دفتر خارجہ کے حکام نے شرکت کی۔