حتمی فیصلہ لینے سے قبل الیکشن کمیشن کی ٹیم عنقریب ریاست کا دورہ کرے گی:شلیند کار

چیف الیکٹورل افسر کی صدارت میں کل جماعتی سیاسی جماعتوں کا مشاورتی اجلاس
مندوبین کی رضامندی تیاری کا اظہار‘
حتمی فیصلہ لینے سے قبل الیکشن کمیشن کی ٹیم عنقریب ریاست کا دورہ کرے گی:شلیند کار
الطاف حسین جنجوعہ
جموں//جموں وکشمیر ریاست میں اسمبلی و پارلیمانی انتخابات منعقد کرنے سے متعلق فیصلہ لینے کے لئے چیف الیکشن کمیشن آف انڈیا کی طرف سے 21جنوری کو نئی دہلی میںطلب میٹنگ سے قبل سرمائی دارالحکومت جموں میں چیف الیکٹورل افسر شلیندر کمار کی صدارت میں کل جماعتی مشاورتی اجلاس منعقد ہوا۔اس اجلاس میں نیشنل کانفرنس، کانگریس، پیپلزڈیموکریٹک پارٹی، جموں وکشمیر نیشنل پینتھرز پارٹی سمیت دس جماعتوں کے مندوبین نے شرکت کی۔اجلاس میں انتظامیہ کے اعلیٰ افسران بھی موجود تھے۔کانگریس کی طرف سے رمن رمن بھلہ اور عثمان مجید ،جموں وکشمیر نیشنل پینتھرز پارٹی کے ہرش دیو سنگھ ، پی ڈی پی کے نظام الدین بٹ ، بی جے پی کے یدھویر سیٹھی ، راجندر شرما اور نیشنل کانفرنس کے شیخ بشیر احمد میٹنگ میں موجود تھے۔ چیف الیکٹورل افیسر جے اینڈ کے شلیندر کمار نے ریاست کی تسلیم شدہ سیاسی پارٹیوں کے نمائیندوں کے ساتھ چناو¿ عمل بالخصوص سپیشل سمری رویژن اور چناو¿ فہرستوں کو اپ ڈیٹ کرنے دسے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا ۔ سی ای او نے ریاست میں آنے والے انتخابات کے حوالے سے ان سیاسی لیڈروں کا نکتہ نظر حاصل کیا ۔ انہوں نے ریاست میں پارلیمانی اور اسمبلی انتخابات کے سلسلے میں انتظامیہ کی تیاریوں پر بھی روشنی ڈالی ۔ سی ای او نے چناو¿ عمل میں مکمل شفافیت کو یقینی بنانے کیلئے سیاسی پارٹیوں سے تعاون طلب کرتے ہوئے لیڈروں پر زور دیا کہ وہ الیکشن کمیشن آف انڈیا کی طرف سے آن لائین پورٹل این وی ایس پی پر دستیاب خدمات سے استفادہ کرنے کیلئے آن لائین طریقوں کا زیادہ سے زیادہ استعمال کریں ۔ انہوں نے لہیڈروں پر زور دیا کہ وہ لوگوں کو ورکروں اور بوتھ لیول ایجنٹوں کے ذریعے سے چناو¿ فہرستوں میں نئے ووٹروں کے اندراج جانبحق ہوئے ووٹروں کو خارج کرنے اور دیگر امور کے بارے میں روشناس کرائیں ۔ شلیندر کمار نے ایس ایس آر ۔ 2019 پر ہوئی پیش رفت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس کا مسودہ یکم جنوری 2019 کو شایع ہونا تھا اور یہ کام یکم ستمبر 2018 کو شروع کیا گیا تھا لیکن الیکشن کمیشن آف انڈیا نے جموں کشمیر اور دیگر ریاستوں کیلئے حتمی تاریخ 31 جنوری 2019 تک بڑھا دی ۔ اس موقعہ پر بتایا گیا کہ اب تک 307813 اندراجات کئے گئے ، 125834 خارجات عمل میں لائے گئے اور 94565 تصحیحات کئے گئے ۔ علاوہ ازیں رہ گئے اہل ووٹروں کا اندراج 31 جنوری تک جاری رہے گا ۔ سی ای او نے سیاسی لیڈروں پر زور دیا کہ وہ اپنا اثر و رسوخ استعمال کر کے اس اہم کام کے بارے میں لوگوں کو روشناس کرائیں ۔ سی ای او نے الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے کام کے بارے میں جانکاری دیتے ہوئے کہا کہ چناو¿ عمل میں شفافیت کو برقرار رکھنے کیلئے الیکشن کمیشن نے وی وی پی اے ٹی کسا مد شامل کیا ہے اور یہ ہر ایک پولنگ مرکز پر دستیاب ہو گا تا کہ ووٹروں کے اعتماد میں اضافہ کیا جا سکے ۔ انہوں نے کہا کہ ووٹروں اور بی ایل اے ایس کو ای ایم وی ۔ وی وی پی اے ٹی کے کام کے بارے میں جانکاری دینے کیلئے جلد ہی ایک بیداری مہم شروع کی جائے گی اور عام لوگوں کو بھی اس عمل کے بارے میں روشناس کیا جائے گا ۔ سی ای او نے سیاسی لیڈروں سے تلقین کی کہ وہ ترجیح بنیادوں پر بی ایل اے تعینات کریں تا کہ وہ ووٹر فہرستوں میں نئے ووٹروں کے صحیح اندراج کو یقینی بنانے کیلئے بی ایل اوز کی مدد کر سکیں ۔ انہوں نے کہا کہ ضلع الیکشن حکام ، سیاسی کارکن اور بی ایل ایز کیلئے ای وی ایمز کے استعمال اور دیگر چناو¿ سرگرمیوں کے بارے میں تربیتی پروگراموں کا انعقاد کریں تا کہ بعد میں یہ جانکاری ووٹروں تک پہنچائی جا سکے ۔ انہوں نے کہا کہ شایع ہونے کے بعد نئے چناو¿ فہرست جانکاری کیلئے تمام سیاسی پارٹیوں کو دستیاب کرائے جائیں گے ۔ سی ای او نے ایک ساتھ چناو¿ کرانے کے تعلق سے ریاستی حکومت کی تیاریوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ انتخابات منعقد کرانے کیلئے پہلے ہی تمام لازمی اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں لیکن اب چناو¿ کے انعقاد کے بارے میں حتمی فیصلہ الیکشن کمیشن کو لینا ہے انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی ایک ٹیم عنقریب ہی ریاست کا دورہ کر کے سیاسی لیڈروں اور دیگر متعلقین کے ساتھ صورتحال کا جائیزہ لے گی ۔ سی ای او نے کہا کہ وہ لگاتار سیاسی پارٹیوں کے نمائیندوں کے ساتھ تبادلہ خیال کرتے رہیں گے تا کہ وہ چناو¿ عمل میں شفافیت لانے کیلئے اُن کی تجاویز حاصل کریں ۔ انہوں نے کہا کہ بہتر نتایج حاصل کرنے کیلئے تمام سیاسی پارٹیوں کا تعاون لازمی ہے ۔ تمام سیاسی پارٹیوں کے لیڈروں نے بااتفاقِ رائے ریاست میں چناو¿ کرانے سے متعلق اپنی رضا مندی اور تیاری کا اظہار کیا ۔ انہوں نے ریاست میں منصفانہ اور شفاف چناو¿ عمل میں بہتری لانے کیلئے کئی تجاویز سامنے رکھیں ۔ انہوں نے لوگوں کی سہولت کے مطابق پولنگ سٹیشن قایم کرنے کی بھی وکالت کی ۔ انہوں نے پولنگ مراکز پر جسمانی طور ناخیز افراد ، بزرگ شہریوں اور خواتین کیلئے خصوصی انتظامات کرنے کا بھی مطالبہ کیا ۔ اجلاس کے دوران بیشتر سیاسی جماعتوں کے لیڈران نے پارلیمانی اور اسمبلی انتخابات ایکساتھ کرانے پر زور دیا۔ سیاسی لیڈران نے انتخابی فہرستوں میں پائی جارہی خامیوں کو دور کرنے اور زیادہ سے زیادہ اہل رائے دہندگان کے اندراج کو یقینی بنانے اور ریاست تمام حساس بالخصوص وادی کشمیر میں سیاسی لیڈران کو معقول سیکورٹی فراہم کرنے ، دور دراز علاقہ جات میں رابطہ سے متعلق امور کو سی ای او کی نوٹس میں لایا۔اس مشاورتی اجلاس میں اجاگر کئے گئئے معاملات سے متعلق مکمل رپورٹ ریاستی چیف الیکٹورل افسر 21جنوری کو نئی دہلی میں منعقدہ الیکشن کمیشن آف انڈیا میں پیش کریں گے جس میں اس حوالہ سے حتمی فیصلہ لیاجانا ہے